ملکہ الزبتھ کی آخری رسومات: کن ممالک کو دعوت نہ دی گئی؟
17 ستمبر 2022برطانیہ کی ملکہ الزبتھ ثانی کی آخری رسومات میں شرکت کے لیے دنیا بھر کے کئی ممالک سے سربراہان مملک و حکومت لندن پہنچ رہے ہیں۔
آنجہانی ملکہ کی تدفین پیر 19 ستمبر کو لندن میں کی جائے گی۔
پاکستانی وزیر اعظم شہباز شریف بھی آخری رسومات میں شرکت کے لیے لندن روانہ ہو چکے ہیں۔
برطانوی حکومت نے آخری رسومات میں شرکت کے لیے دنیا بھر سے اہم رہنماؤں کو دعوت دی ہے، جب کہ کچھ ممالک ایسے بھی ہیں جنہیں دعوت نہیں دی گئی۔
شاہی خاندانوں کی شرکت
دنیا کے کئی ممالک میں اب بھی یا تو بادشاہت رائج ہے یا پھر کم از کم شاہی خاندان موجود ہیں۔ ملکہ برطانیہ کی آخری رسومات میں شرکت کے لیے یورپی ممالک نیدرلینڈز، سپین، بیلجیم، ڈنمارک، سویڈن، ناروے، لشٹن شٹائن، اور لکسمبرگ کے شاہی خاندان برطانیہ جائیں گے۔
قطر، عمان، مراکش، ملائیشیا، کویت، اردن، برونائی، بھوٹان اور جاپان کے شاہی خاندانوں کے اہم ارکان بھی ملکہ برطانیہ کی آخری رسومات میں شرکت کریں گے۔
دیگر اہم عالمی رہنما
امریکی صدر جو بائیڈن، فرانسیسی صدر ایمانوئل ماکروں، جرمن صدر فرانک والٹر اشٹائن مائر، سمیت کئی یورپی سربراہان حکومت و مملکت آخری رسومات میں شرکت کریں گے۔ نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم جیسنڈا آرڈرن اور آسٹریلوی صدر بھی لندن پہنچ چکے ہیں۔
بھارتی صدر دروپدی مرمو جب کہ پاکستانی وزیر اعظم شہباز شریف بھی ملکہ الزبتھ کی آخری رسومات میں شامل ہوں گے۔
چینی سفارتی وفد کی ملکہ برطانیہ کے تابوت تک رسائی پر پابندی کی خبروں کے بعد دونوں ممالک میں سفارتی تناؤ پیدا ہو گیا تھا۔ تاہم برطانوی حکومت نے چین کو بھی ان رسومات میں شرکت کی دعوت دی ہے۔ چینی صدر شی جن پنگ کی جگہ چین کے نائب صدر وانگ چیشان آخری رسومات میں شریک ہوں گے۔
علاوہ ازیں شمالی کوریا کو بھی دعوت دی جا رہی ہے تاہم یہ دعوت سفیر کی سطح پر ہو گی۔
کن ممالک کو دعوت نہیں دی گئی؟
برطانیہ نے شام اور وینزویلا کو مدعو نہیں کیا کیوں کہ ان ممالک کے ساتھ برطانیہ کے سفارتی تعلقات نہیں ہیں۔
ذرائع کے مطابق افغانستان کی موجودہ صورت حال کے پیش نظر افغانستان کو بھی مدعو نہیں کیا گیا۔ اس کے ساتھ ساتھ روس، بیلاروس، اور میانمار بھی ان ممالک میں شامل ہیں، جنھیں ملکہ کی آخری رسومات میں شرکت کی دعوت نہیں دی گئی ہے۔
ش ح/ ش ر (روئٹرز، اے پی)