’منشیات فروشوں نے اچھے امریکی شہریوں کو ہلاک کر دیا‘
6 نومبر 2019امریکی شہر سالٹ لیک سٹی کو مورمون مسیحی عقیدے کا ایک بڑا مرکز تصور کیا جاتا ہے۔ شمالی میکسیکو میں ایک حملے میں ہلاک ہونے والی تین خواتین اور چھ بچوں کو سالٹ لیک سٹی میں منعقدہ دعائیہ تقریب میں بھرپور الفاظ کے ساتھ یاد کیا گیا۔ اس سوگوار تقریب میں موجود افراد نے تینوں خواتین کو نہایت اعلیٰ اخلاق اور عمدہ رویوں کی حامل قرار دیا۔
ہلاک ہونے والی ایک خاتون تینتالیس سالہ ڈاوانا لانگ فورڈ تھیں اور اُن کے رشتہ دار آسٹن کلوز رواں برس موسمِ گرما میں تعطیلات کے دوران انہیں ملنے گئے تھے۔ کلوز کے مطابق وہ ان تینوں خواتین کو قریبی طور پر جانتے ہیں۔ کلوز کے بقول ان خواتین کو بے نامی قبروں میں دفن نہیں کرنا چاہیے کیونکہ یہ بہت اچھی عورتیں تھیں اور با وقار امریکی شہری تھیں۔
جنوبی امریکی ملک میکسیکو کے شمالی پہاڑی علاقے میں مسلح منشیات فروشوں نے تین کاروں پر حملہ کر کے نو امریکی شہریوں کو ہلاک کر دیا۔ ہلاک ہونے والوں میں چھ بچے اور تین عورتیں شامل ہیں۔ ان میں آٹھ ماہ کے جڑواں بچے بھی شامل ہیں۔ فائرنگ سے زخمی ہونے والے پانچ افراد کو امریکی ہسپتالوں میں منتقل کر دیا گیا ہے۔
یہ امریکی شہری شمالی میکسیکو میں رہتے تھے۔ اس حملے کے دوران ایک کار کو آگ بھی لگ گئی اور وہ پوری طرح جل گئی۔ اس حملے میں آٹھ نو عمر افراد معجزانہ طور پر گاڑیوں سے بچ نکلنے میں کامیاب رہے۔
میکسیکو کے سلامتی کے وزیر الفانسو دورازو نے امکان ظاہر کیا ہے کہ منشیات فروشوں نے یہ حملہ غلطی سے کیا ہو گا اور پہاڑیوں سے گزرتی ان امریکیوں کی کاروں کو اپنے کسی مخالف گروپ کی موٹر کاریں سمجھ لیا ہو گا۔ دورازو نے یہ بھی بتایا کہ جن افراد پر حملہ کیا گیا وہ امریکا کے ساتھ ساتھ میکسیکو کی شہریت بھی رکھتے تھے۔ یہ امر اہم ہے کہ جن پہاڑیوں میں حملہ کیا ان میں منشیات فروشی میں ملوث ایک بڑا گروپ اپنے مخالفین کے خلاف بقا کی جنگ جاری رکھے ہوئے ہے۔
اس حملے کی شدید مذمت امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی کی ہے۔ انہوں نے اپنے میکسیکن ہم منصب مانویل لوپیز ابراڈور کو پیشکش کی ہے کہ وہ امریکی تعاون کے ساتھ منشیات فروشوں کے خلاف بھرپور جنگ شروع کریں اور اپنے ملک میں سے ان کا صفایا کر دیں۔ امریکی اور میکسیکن صدور کے درمیان تازہ صورت حال پر ٹیلیفون پر بات چیت بھی ہوئی ہے۔
ع ح ⁄ (اے پی، ڈی پی اے)