مہاجرین کا بہاؤ روکیں، اٹلی کا لیبیا کی مدد کا اعلان
3 جولائی 2018روم حکومت نے اعلان کيا ہے کہ بحيرہ روم ميں ريسکيو سے متعلق سرگرميوں اور شمالی افريقہ سے يورپ ہجرت کرنے والے تارکين وطن کی کشتيوں کو روکنے کے ليے ليبيا کے کوسٹ گارڈز کو مزيد بحری جہاز فراہم کيے جائيں گے۔ يہ اعلان مہاجرين کی ايک اور کشتی ڈوبنے کے تناظر ميں کيا گيا ہے۔
اطالوی حکام کے مطابق ليبيا کی بحريہ اور کوسٹ گارڈز کو موٹر والی دس چھوٹی کشتياں اور دو بحری جہازوں سميت گاڑياں اور ديگر ساز و سامان بھی فراہم کيا جائے گا۔ اس بارے ميں اعلان پير دو جولائی کی شب کيا گيا۔ اطالوی اقدام کا مقصد مہاجرين کی کشتياں روکنے کے ليے ليبيا کے متعلقہ اداروں و حکام کی صلاحيت بڑھانا ہے۔
اٹلی کی نئی حکومت شمالی افريقہ سے اٹلی کی جانب مہاجرين کے بہاؤ کو روکنا چاہتی ہے۔ روم حکومت يہ چاہتی ہے کہ کشتيوں کو يورپ کی جانب بڑھنے ديے جانے کے بجائے انہيں واپس شمالی افريقہ کی طرف بھيج ديا جائے۔ يہ امر اہم ہے کہ پچھلے چند ايام ميں ايسے واقعات منظر عام پر آئے، جب اٹلی نے مہاجرين سے بھری ہوئی کشتيوں اور بحری جہازوں کو اپنی بندرگاہوں پر لنگر انداز ہونے کی اجازت نہيں دی۔ روم حکومت ليبيا ميں مہاجر کيمپوں کی ’ابتر صورتحال‘ سے متعلق رپورٹوں کو مسترد کرتی ہے، گو کہ مہاجرين کے ليے سرگرم بيشتر غير سرکاری امدادی تنظيميں اس کے برعکس سوچتی ہيں۔
روم حکومت کی جانب سے ليبيا کے ليے اضافی سامان کا اعلان ايک ايسے وقت کيا گيا، جب ليبيا کے قريب ايک اور کشتی اور اس پر سوار تريسٹھ مہاجرين کے لاپتہ ہو جانے کی اطلاعات ہيں۔ ليبيا کی بحريہ کے ايک اہلکار نے فرانسيسی خبر رساں ادارے اے ايف پی کو بتايا کہ لاپتہ ہونے والی کشتی پر سوار اکتاليس افراد کو بچا ليا گيا ہے۔ ريسکيو کيے جانے تمام افراد لائف جيکٹس پہنے ہوئے تھے۔ اس واقعے ميں بچ جانے والوں نے بتايا ہے کہ کشتی پر کُل 104 مہاجرين سوار تھے اور يہ طرابلس سے لگ بھگ پچاس کلوميٹر مشرق کی جانب سمندر ميں ڈوبی۔
دريں اثناء مہاجرين کے بحران سے نمٹنے کے ليے اطالوی اور ليبيا کے حکام نے دو جولائی کو ايک ملاقات کی اور ’سالوينی پلان‘ نامی ايک منصوبے کو حتمی شکل دی۔ اسی ملاقات ميں يہ طے پايا کہ جہازوں و ديگر ساز و سامان کی صورت ميں طرابلس کی امداد بڑھائی جائے۔
ع س / ص ح، نيوز ايجنسياں