’میرکل نے عوام کو دھوکا دیا،‘ متنازعہ جرمن مصنف
21 اپریل 2016اپنی اس کتاب میں سابق سیاست دان اور متنازعہ مصنف زاراسین نے کہا ہے کہ چانسلر انگیلا میرکل عوامی بحث میں غلط اور بے بنیاد دعوؤں کے ذریعے دھوکا دہی کی مرتکب ہوئی ہیں۔ اس کتاب سے کچھ اقتباسات جرمن اخبار ’بِلڈ‘ نے اپنی جمعرات اکیس اپریل کی اشاعت میں شائع کیے۔
اس کتاب میں زاراسین نے لکھا ہے کہ جرمن عوام کو مہاجرین کے بہاؤ کو قبول کرنے کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے، میرکل نے عوام کو یہ نہیں بتایا کہ جرمنی اتنی بڑی تعداد میں اپنے ہاں آنے والے نئے تارکین وطن کے معاشرتی انضمام کی اہلیت ہی سے عاری ہے۔
زاراسین کو شہرت ان کی متنازعہ کتاب Germany does away with itself یا ’جرمنی اپنا ہی خاتمہ کر رہا ہے‘ کی وجہ سے ملی تھی۔ اس کتاب میں ان کا کہنا تھا کہ جرمن خواتین کم بچے پیدا کرتی ہیں جب کہ جرمنی میں بسنے والے مسلمانوں میں شرح پیدائش زیادہ ہے، جس سے جرمنی کی ’فکری اور اقتصادی طاقت‘ کو خطرات لاحق ہیں۔
ان کے ان خیالات پر جرمنی میں تقریباﹰ تمام سماجی طبقات اور سیاسی جماعتوں کی طرف سے سخت تنقید کی گئی تھی۔ اس کے علاوہ جرمنی کے مرکزی بینک کے اس سابق اعلیٰ ملازم کو اپنی نوکری سے بھی ہاتھ دھونا پڑے تھے جب کہ انہیں ان کی سیاسی جماعت سوشل ڈیموکریٹک پارٹی نے بھی شدید تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔
زاراسین کی نئی کتاب Wishful thinking: Eruope, currency, education, immigration - Why politics often fails کے نام سے شائع ہو رہی ہے اور 25 اپریل سے یہ کتابوں کی عام دکانوں سے خریدی جا سکے گی۔ اس کتاب میں زاراسین کا موقف ہے کہ جرمنی گزشتہ برس آنے والے گیارہ لاکھ مہاجرین کے اپنے ہاں سماجی انضمام کی اہلیت سے عاری ہے۔
ان کا مزید کہنا ہے کہ اگر ان مہاجرین کو اپنے اہل خانہ کو بھی جرمنی بلانے کی اجازت دے دی گئی، تو مہاجرین کے خاندانوں میں زیادہ شرح پیدائش اگلی دہائیوں میں جرمنی میں آبادی کا نقشہ ہی بدل کر رکھ دے گی۔ اس حوالے سے انہوں نے اپنے ہی جمع کردہ اعداد و شمار استعمال کیے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ چانسلر میرکل کی مہاجرین دوست پالیسی جرمن شہریوں کے مفادات سے قطعی متصادم ہے۔
چانسلر میرکل کے لیے فور فریڈم ایوارڈ
دریں اثناء جمعرات کے روز چانسلر انگیلا میرکل کے لیے فور فریڈم ایوارڈ کا اعلان کیا گیا ہے۔ انہیں یہ انعام مہاجرین کے حوالے سے ان کی پالیسی اور یورپی مالیاتی بحران میں ان کی قائدانہ کاوشوں کے تناظر میں دیا گیا۔
میرکل سے قبل یہ ایوارڈ حاصل کرنے والوں میں امریکی صدر جان ایف کینیڈی، نیلسن منڈیلا اور کوفی عنان شامل ہیں۔ ڈچ شہر مڈلبرگ میں یہ ایوارڈ وصول کرتے ہوئے میرکل نے ایک مرتبہ پھر زور دیا کہ مہاجرین کا بحران مشترکہ یورپی ردعمل کا متقاضی ہے۔
انہوں نے اپنے خطاب میں یورپی یونین اور ترکی کے درمیان ڈیل کا بھی دفاع کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ اس ڈیل کے ذریعے انسانوں کی اسمگلنگ کرنے والوں کی حوصلہ شکنی کی گئی ہے، تاکہ وہ انسانی زندگیوں کو خطرات سے دوچار نہ کریں۔