نہرو کا یوم پیدائش: بھارت میں بچوں کا دن
15 نومبر 2009تیزی سے معاشی ترقی کی راہ پر گامزن اس جنوب ایشیائی ملک میں البتہ بچوں کی صورتحال ایک غمگین اور افسوسناک تصویر پیش کرتی ہے۔
اقوام متحدہ کے فنڈ برائے اطفال کی ایک جائزہ رپورٹ کے مطابق بھارت میں ہر روز چھ ہزار بچوں کی اموات واقع ہوتی ہیں۔ گزشتہ ماہ جاری کئے گئے چائلڈ پروٹیکشن رپورٹ کے مطابق ان ہلاکتوں میں سے تین ہزار اموات کا سبب بھوک وافلاس ہے۔ بھارتی وزیراعظم من موہن سنگھ اس صورتحال کو پوری قوم کے لئے شرم کی بات قراردے چکے ہیں۔
اعداد وشمار کے مطابق کم عمری میں محنت ومشقت کرنے والے ترپن فیصد بھارتی بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی کی جاتی ہے جبکہ ان میں سے تینتیس فیصد نشے کی لت میں مبتلا ہوجاتے ہیں۔ بھارت میں بچوں کے حقوق کے لئے سرگرم تنظیم سالام بالک ٹرسٹ کی چیئر پرسن پروین نیر کے بقول یہ صورتحال جمہوری اداروں اور سول سوسائٹی کی ناکامی کو ظاہر کرتا ہے۔
رپورٹس کے مطابق دنیا کی سب سے بڑی جمہوریہ کہلانے والے ملک بھارت میں، جو کبھی بچوں کو اپنا انتہائی اہم سرمایہ قراردیتا تھا اب ان کی طرف خاص ہمدردی نہیں پائی جاتی۔
عالمی بینک کے مطابق غزائی قلت کے شکار بچوں کی تعداد کے حوالے سے بھارت کا شمار بنگلہ دیش کے بعد دوسرے نمبر پر آتا ہے۔ اقوام متحدہ کے اعداد وشمار کے مطابق ہرسال بیس لاکھ سے زائد بھارتی بچے پانچ برس کی عمر کو پہنچنے سے پہلے ہی قابل علاج مرض مثلاً ڈائریا، ٹائیفائڈ اور ملیریا کے باعث ہلاک ہوتے ہیں۔
بھارتی حکومت کی جانب سے بچوں کو اسکولوں میں کھانا فراہم کرنےکی مہم کے بھی خاطر خواہ نتائج سامنے نہیں آرہے جس کا مقصد بچوں میں صحت کی بہتری اور تعلیم کا فروغ تھا۔ نئی دہلی میں بچوں کے حقوق کے لئے سرگرم تنظیم بال پنچایت کے پروگرام آفیسر امیش سنگھ کے بقول اس پروگرام کے تحت فراہم کئے جانے والا کھانے کا معیار بہتر نہیں۔
جواہر لعل نہرو کے یوم پیدائش کی مناسبت سے بھارت میں بچوں کے دن کے موقع پر ماہرین نے اس بات پر زوردیا کہ بچوں کے حقوق کے تحفظ کے لئے حکومت پر انحصار کرنے کے بجائے نجی شعبے کو آگے بڑھ کر کام کرنا ہوگا۔
رپورٹ : شادی خان سیف
ادارت . کشور مصطفیٰ