ٹرمپ پر خفیہ معلومات روس کو فراہم کرنے کا الزام
16 مئی 2017امریکی قومی سلامتی کے مشیر ہیربرٹ ریمنڈ میک ماسٹر سمیت وائٹ ہاؤس کے متعدد اہلکاروں نے واشنگٹن پوسٹ کے ان الزامات کو بے بنیاد قرار دیا ہے۔ میک ماسٹر گزشتہ ہفتے وائٹ ہاؤس میں ڈونلڈ ٹرمپ اور روسی وزیر خارجہ سیرگئی لاوروف کے مابین ہونے والی ملاقات میں بھی موجود تھے۔ میک ماسٹر نے ایک مختصر ویڈیو پیغام میں کہا کہ بند دروازوں کے پیچھے ہونے والی اس بات چیت میں ’خفیہ ذرائع اور طریقہ کار‘ کا موضوع زیر بحث نہیں آیا۔
میک ماسٹر کے بقول، ’’صدر اور وزیر خارجہ نے دہشت گرد تنظیموں کی جانب سے مشترکہ خطرات کا جائزہ لیا اور لیپ ٹاپ کے ذریعے ہوا بازی کے شعبے کو درپیش اندیشوں کے موضوع پر بھی بات چیت ہوئی۔‘‘ میک ماسٹر کے مطابق اس ملاقات میں کسی بھی وقت خفیہ ذرائع اور طریقہ کار پر بات نہیں ہوئی اور نہ ہی کوئی ایسا فوجی آپریشن زیر بحث آیا، جس کے بارے میں عوام کو علم نہ ہو۔
واشنگٹن پوسٹ نے پیر کو اپنی اشاعت میں ایک سابق امریکی اہلکار کے حوالے سے لکھا کہ ٹرمپ نے سیرگئی لاوروف اور امریکا میں روسی سفارت کار سیرگئی کسلیاک کو خفیہ معلومات مہیا کرنے کے بارے میں پیش کش کی تھی۔ ان معلومات کا تعلق دہشت گرد تنظیم ’اسلامک اسٹیٹ‘ سے ہے اور جو امریکا کے مشرق وسطیٰ میں انتہائی خفیہ اور اہم ذرائع نے واشنگٹن حکومت کے حوالے کی ہیں۔
دس مئی کو ہونے والی اس ملاقات میں شام سمیت دیگر بین الاقوامی امور پر بات ہوئی تھی۔ واشنگٹن پوسٹ کے مطابق اس ملاقات کے بعد سی آئی اے اور قومی سلامتی کے ادارے (این ایس اے) کے اہلکاروں کو وائٹ ہاؤس کے اوول آفس بلایا گیا تاکہ اس بات چیت سے پہنچنے والے نقصان کو محدود کیا جا سکے۔