پاکستانی لیبارٹری کو اسپٹنک فائیو ویکسین کی فراہمی جلد متوقع
15 فروری 2021خبر رساں ادارے روئٹرز کی اطلاعات کے مطابق پاکستانی کمپنی چغتائی لیب کے ایک عہدیدار نے بتایا ہے کہ ان کو روسی ویکسین اسپٹنک فائیو کمرشل سیل کے لیے آئندہ ہفتے کے دوران موصول ہوجائیں گی اور اس طرح پاکستان کووڈ ویکسین کو نجی سطح پر مارکیٹ میں فروخت کرنے والے ممالک کی فہرست میں شامل ہوجائے گا۔ چغتائی لیب کے ڈائریکٹر عمر چغتائی نے ایک ٹوئیٹ میں اعلان کیا کہ اسپٹنک فائیوکی پہلی کھیپ آئندہ ایک سے دو ہفتوں کے اندر متوقع ہے۔
اسلام آباد حکومت کی جانب سے کووڈ ویکسین کی منصفانہ تقسیم اور قیمت مقرر کیے بغیر ہی درآمد اور خریدوفروخت کی اجازت دی گئی ہے۔ دنیا بھر میں بیشتر ممالک اس کے برعکس ویکسین کی درآمد، تقسیم اور ٹیکے لگانے کا نظام سرکاری سطح پر سنبھال رہے ہیں۔
پاکستان حکومت کے اس فیصلے پر تنقید بھی کی جا رہی ہے۔ سابق وزیر صحت ظفر مرزا نے ویکسین کی مفت خریداری اور تقسیم کے لیے حکومتی کوششوں کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ نجی سطح پر ویکسین کی فروخت کے لیے قیمت مقرر کرنے کے عمل کو نظر انداز کرنے سے معاشرے میں عدم مساوات کو مزید تقویت پہنچے گی کیونکہ ویکسین کی بڑے پیمانے پر ضرورت ہے۔
ویکسین کی درآمد سے حکومت ناواقف
اسلام آباد حکومت نے رواں ماہ چینی ویکسین 'سائنو فارم‘ کی پانچ لاکھ خوراکوں کے ساتھ ویکسینیشن مہم کا آغاز کیا۔ چین نے پاکستان کو کورونا ویکسین کی یہ نصف ملین خوراکیں عطیہ کی تھیں۔ لیکن ان چینی ٹیکوں کے علاوہ پاکستان نے کسی دوسری کمپنی کے ساتھ ویکسین خریدنے کا ابھی تک کوئی معاہدہ نہیں کیا۔
پاکستان نے روس کی تیار کردہ 'سپٹنِک فائیو‘ ویکسین کی منظوری کے علاوہ دیگر چار کورونا ویکسین کے استعمال کی منظوری دی ہے جس میں چینی ویکسین سینوفارم اور کان سائنو بائیو کے علاوہ برطانوی آسٹرا زینیکا ویکسین شامل ہیں۔
مزید پڑھیے: پاکستان کے نصف عوام کورونا ویکیسن لگوانا ہی نہیں چاہتے، سروے
چغتائی لیب کے مطابق وہ دیگر کمپنیوں کی ویکسین بھی درآمد کرنے کی خواہش رکھتے ہیں لیکن اسپٹنک فائیو سب سے پہلی دستیاب تھی۔ پاکستان کے وزیر صحت فیصل سلطان نے نیوز ایجنسی روئٹرز کو ایک پیغام میں بتایا کہ وہ اس معاہدے سے ''براہ راست آگاہ نہیں ہیں‘‘۔
ویکسین کی قیمت میں اتار چڑھاؤ
اسپٹنک فائیو تیار کرنے والوں نے دو خوراکوں پر مشتمل اس ویکسین کی قیمت فی خوراک دس امریکی ڈالر تک بتائی ہے۔ چغتائی لیب کی جانب سے اس ویکسین کی خریداری کی قیمت یا درآمد کی لاگت کے بارے تفصیلات عام نہیں کی گئیں۔
ویکسین کی قیمت کے بارے میں عمر چغتائی کہتے ہیں، ''اس وقت بین الاقوامی سطح پر ویکسین کی بہت زیادہ مانگ ہے لہٰذا قیمتون میں اضافے پر مجھے حیرانی نہیں ہو گی۔‘‘ ان کا مزید کہنا تھا کہ آئندہ تین سے چار مہینوں میں جب مزید کمپنیوں کے پاس ویکسین دستیاب ہو جائیں گی تو قیمتیں بھی خود ہی کم ہو جائیں گی۔
یہ بھی پڑھیے: پاکستان میں کورونا ویکسینیشن مہم شروع
عمر چغتائی توقع کرتے ہیں کہ اگلے چند دن میں ایک سرکاری حکم نامہ جاری کیا جائے گا جس میں ویکسین سے متعلق تمام تر قوانین کی وضاحت کی جائے گی۔
پاکستان میں 65 سال اور اس سے زائد عمر کے شہریوں کی کورونا ویکسینیشن کے لیے رجسٹریشن کا عمل بھی آج پندرہ فروری سے شروع کر دیا گیا ہے۔ پاکستان کے وفاقی وزیر برائے ترقی و منصوبہ بندی اسد عمر نے ٹوئٹر پر ویکسینیشن کے لیے رجسٹریشن کے آغاز کا اعلان کیا۔ کووڈ انیس کے متعدی مرض کے باعث پاکستان میں اب تک 12 ہزار 333 افراد ہلاک جبکہ پانچ لاکھ 64 ہزار سے زائد افراد میں کورونا وائرس کی تشخیص ہو چکی ہے۔
ع آ، ا ا (روئٹرز، اے پی)