پاکستان: بجلی کی پیداوار، ترسیل کے نظام میں بڑی تکنیکی خرابی
10 جنوری 2021وفاقی دارالحکومت اسلام آباد سے ملنے والی رپورٹوں کے مطابق ملک کے نیشنل پاور گرڈ میں یہ بہت بڑی تکنیکی خرابی نو اور دس جنوری کی درمیانی رات نصف شب سے کچھ پہلے پیدا ہوئی اور اس وجہ سے کراچی، لاہور، اسلام آباد اور ملتان سمیت متعدد بڑے شہروں کے علاوہ ملک کے کئی دیگر علاقے بھی تاریکی میں ڈوب گئے۔
پاکستان کی تاریخ کے سب سے بڑے ڈیم کی تعمیر کا آغاز
زیادہ تر حصوں میں بجلی کی ترسیل بحال
اس بلیک آؤٹ کے چند گھنٹے بعد پاکستانی وزیر توانائی عمر ایوب نے ٹوئٹر پر اپنے ایک پیغام میں کہا کہ بجلی کی فراہمی مرحلہ وار بحال کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، جس کا آغاز اسلام آباد سے ہو گا۔ اس کے بعد آج اتوار دس جنوری کی صبح عمر ایوب نے کہا کہ ملک کے زیادہ تر علاقوں میں بجلی کی ترسیل بحال ہو گئی ہے۔
نیوز ایجنسی اے پی کے مطابق ملک بھر میں اس بلیک آؤٹ کی اطلاع پہلے عام صارفین نے سوشل میڈیا پر دی تھی، جس میں شہریوں نے کہا تھا کہ کراچی، لاہور، اسلام آباد اور ملتان سمیت کئی بڑے شہروں کو بجلی کی فراہمی نصف شب سے کچھ پہلے معطل ہو گئی تھی اور یہ سبھی شہر پوری طرح اندھیرے میں ڈوب گئے تھے۔
اک ذرا سی بارش ،کراچی پھر مفلوج
خرابی گدو پاور پلانٹ سے شروع ہوئی
آج اتوار کو علی الصبح وفاقی وزیر توانائی اور ان کی وزارت کے ترجمان نے ٹوئٹر پر اپنے پیغامات کے ذریعے عام شہریوں کو صورت حال سے باخبر کیا۔ عمر ایوب کے مطابق اس بلیک آؤٹ کے بعد پاکستان میں تربیلا کے مرکزی پاور اسٹیشن کو دوبارہ اسٹارٹ کیا گیا، جس کے نتیجے میں ملک کے کئی حصوں کو بجلی کی ترسیل بحال ہو گئی۔
یہ بھی پڑھیے: پاکستان میں مائع قدرتی گیس کے پانچ نئے ٹرمینلز کی تعمیر کی منظوری
کوئلے سے بجلی: پاکستان میں چینی سرمایہ کاری ماحول دوست نہیں
بعد ازاں وزیر توانائی عمر ایوب نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ بجلی کی ترسیل کے قومی نظام میں یہ خرابی کل رات گیارہ بج کر اکتالیس منٹ پر گدو پاور پلانٹ سے شروع ہوئی تھی اور اس کے نتیجے میں چند ہی لمحوں میں ملک کے کئی دیگر پاور پلانٹ بھی بند ہو گئے تھے۔
پاکستان میں بجلی کی ترسیل کا پیچیدہ نظام
وفاقی وزارت توانائی کے ترجمان ظفریاب کے مطابق صوبے خیبر پختونخوا میں تربیلا اور وارسک کے بھلی گھروں نے بھی کام کرنا شروع کر دیا ہے اور ان کے آن لائن ہوتے ہی ملک میں بجلی کی ٹرانسمشن کے نظام کی بحالی کا آغاز ہو گیا تھا۔ ساتھ ہی یہ بھی کہا گيا کہ ملک کے تمام حصوں میں بجلی کی معمول کے مطابق بحالی کا عمل ابھی مزید کچھ وقت لے گا۔
واپڈا نے چینی کمپنی کے ساتھ معاہدے کیوں ختم کیے؟
ماہرین کے مطابق 210 ملین سے زائد کی آبادی والے پاکستان میں بجلی کی ترسیل کا قومی نظام کافی پیچیدہ اور حساس ہے۔ اسی لیے جو بڑی تکنیکی خرابی گزشتہ رات نصف شب سے کچھ پہلے گدو پاور پلانٹ میں پیدا ہوئی تھی، وہ اپنے 'کیسکیڈنگ بریک ڈاؤن‘ کہلانے والے اثرات کے باعث نیشنل پاور گرڈ کے ایک حصے سے شروع ہو کر اس قومی نظام کے زیادہ تر حصوں کے بریک ڈاؤن کا سبب بنی۔
م م / ع س (اے پی، اے ایف پی)