پنجاب میں دھان کے کھیت، حُسن میں محنت جھلکتی ہوئی
چاول کی پیداوار کا پاکستان جیسے زرعی ملک کی اقتصادیات میں اہم کردار ہے۔ ڈی ڈبلیو اردو کے ایک صارف سید اسرار نے صوبہ پنجاب کے ایک مقام سُکھیکی میں چاول کی بجائی کے وقت کی تصاویر ارسال کی ہیں۔
پانی بنیادی ضرورت
چاول کی پیداوار ایسے علاقوں میں بہتر ہوتی ہے جہاں بارشوں کا تناسب زیادہ ہو اور فصل کی دیکھ بھال کے لیے افرادی قوت بھی موجود ہو۔ کم بارشوں والے علاقوں میں فصل کے لیے پانی بہم پہنچانا اچھا خاصا منہگا پڑتا ہے کیونکہ چاول کی فصل بے تحاشا پانی مانگتی ہے۔
سازگار موسم
پاکستان میں چاول کی کاشت کے لیے ساز گار موسم جون سے ستمبر تک کا عرصہ ہے جب مون سون بارشیں خوب ہوتی ہیں اور فصل کو پانی وافر مقدار میں مل جاتا ہے۔ اگر کسی سال ہوا میں نمی کا تناسب کم ہو یا بارشیں زیادہ نہ ہو سکیں تو چاول کی فصل کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔
اچھی فصل کی امید
چاول کی بجائی کے وقت کسان امید وبیم کی کیفیت میں مبتلا ہوتا ہے۔ ایک اچھی اور منافع بخش فصل کی امید اسے مستقل محنت کرنے پر آمادہ رکھتی ہے۔ چاول کی فصل کو مستقل دیکھ بھال کی ضرورت ہوتی ہے۔
کاشت کا طریقہ
چاول کی کاشت کے پرانے مروجہ طریقے میں کسان سب سے پہلے کھیتوں میں وسیع پیمانے پر آبپاشی کرتے ہیں جس کے بعد مناسب فاصلے سے چاول کی پنیری لگائے جاتی ہے جب کہ نئے طریقے میں براہ راست بیج کو ہی کاشت کیا جاتا ہے اور مستقل پانی دیا جاتا ہے۔